بیدر۔ملک ہندوستان کے جنوب میں واقع ریاست کرناٹک کے شہر بیدر میں تعلیم کی شمع روشن کرنے والا شاہین تعلیمی ادارہ جس کی تعلیمی روشنی ملک ہندوستان کے علاوہ بیرون ممالک تک پھیل گئی ہے۔ اور کئی ہزار طلبہ اس ادارہ سے میڈیکل و انجینئرنگ اور دیگر پیشہ ورانہ کورسز میں داخلہ کیلئے اہل ہوئے ہیں اور آج ملک اور بیرون ممالک میں حصول تعلیم کے بعد اپنی گراں قدر خدمات کے ذریعے ملک و ملت کا نام روشن کررہے ہیں۔شاہین ادارہ جات میں حفاظ طلبہ قرآن کریم کے نور کے ساتھ عصری علوم کی روشنی بھی حاصل کررہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار شاہین ادارہ جات کے چیئرمین ڈاکٹر عبدالقدیر نے ادارہ ہذا میں زیر تعلیم حفاظ طلبہ جنہون نے ماہ رمضان المبارک میں قرآن سنانے کی سعادت حاصل کرنے والے 186 حفاظ کرام کے عظیم الشان تہنیتی پرگرام کو خطاب کرتے ہوئے اپنے خطاب میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ شاہین ادارہ جات میں ایسا تعلیمی نظام ہے جہاں دینی تربیت، جدید تعلیمی معیار اور جسمانی و روحانی صحت پر خصوصی توجہ دی جاتی ہے۔ حفاظ طلپہ جو بڑی محنتوں کے ساتھ یہاں پر بنیادی تعلیم کے ساتھ جڑتے ہوئے جماعت 10 میں 11 میں 12 میں اور نیٹ کی تیاری کر رہے ہیں اور بڑا اچھا پرفارمنس ہے۔ہر سال کی طرح اس سال بھی بڑی ثعداد میں حفاظ اکرام رمضان المبار ک کے موقع پر نماز تراویح پڑھائے ہیں اس سال 186 جماعتیں شاہین ادارہ جات کیمپس کے الگ الگ کمروں میں ہوئے اور تقریباً تین سو چونسٹھ 364حفاظ قرآن سنانے والے تھے اورحفاظ کی ایک بڑی تعداد چھوٹیوں میں اپنے گھر گئی تھی اور اپنے اپنے گھروں میں الحمدللہ وہ بھی قرآن سنائے ہیں یہ سلسلہ جاری رہے گا۔ انہوں نے تمام حفاظ کرام کو مبارک باد پیش کرتے ہوئے اپنی مسرت کا اظہار کیا۔ اور تمام کو تہنیت پیش کی۔اس موقع پر مولانا مفتی عبدالماجد ڈائریکٹر شاہین ادارہ جات حیدرآپاد نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شاہین بیدر کے کیمپس میں اتنے سارے حفاظ کو قرآن تراویح میں سنانے کا موقع ملا ۔الحمدللہ یہ اللہ کا احسان ہے انہوں نے حفاظ کرام کو پیغام دیا کہ کیمپس سے جب بھی جائیں جو بھی کورس کر کے جائیں محنتی بنیں اپنے قوم کی فکر کرنے والے بنیں قوم کو دینے والے بنیں امت کے لئے سوچنے والے بنیں اور انسانیت کی فکر جو جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی فکر تھی خیر خواہی کا ہر کسی کے ساتھ خیر خواہی کا جذبہ لے کر جانے والے بنیں۔ ملک کے معروف عالم دین مولانا مصطفی ندوی لکھنؤ نے اس موقع پر اپنے خطاب میں کہا کہ اتنی بڑی تعداد میں حفاظِ کرام کو قرآنِ مجید سنانے کا جو شرف حاصل ہوا ہے یہ اللہ تعالیٰ کا بہت بڑا انعام ہے اور اتنی بڑی تعداد میں حفاظ کی خدمت شاہین ادارہ جات کر رہا ہے اتنا خوبصورت منظر میں نے دیکھا ہے یہ قابل ستائش و قابل تقلید اقدام ہیں۔ پورے ہندوستان کے حفاظ اور پورے ہندوستان کے حفظ کے ادارے وہ اس سے سبق لیں الحمدللہ یہ بہت بڑا انعام ہے۔ ادارہ ہذا میں حُفاظِ قرآن کے لیے دینی و عصری علوم کا مثالی امتزاج ہے۔ اس موقع پر شاہین ادارہ جات منیجنگ ڈائریکٹر جناب عبدالحسیب اور جناب عبدالمقیت اکاڈیمک ڈائریکٹر شاہین ادارہ جات بیدر موجود تھے۔
next post
Related posts
Click to comment