محمد منیب و محمد عاقل کی نام بدل کر کمپنیوںکو یرغمال بنانے کی کوشش
نئی دہلی (رپورٹ : مطیع الرحمن عزیز) کمپنی رجسٹریشن کرا کے بڑی کمپنیوں کی رازداری میں سیندھ لگانے کی ایک بڑی کوشش کا فردہ فاش ہوا ہے، جس میں کرناٹک کے شیموگہ ضلع کے رہنے والے دو نوعمر لڑکوں، جن کی عمر لگ بھگ 32 سال بتائی جاتی ہے، نے ایک بڑی کمپنی سے رابطہ کیا اور اس بات کی یقین دہانی کرائی، اور آئی ٹی سپورٹ دینے کی شکل میں کمپنی کو یرغمال بنانے اور کمپنی کے ڈیٹا کو چوری کرنے اور بہت سارے دستاویزات کو کنٹرول میں کرنے جیسے کہ چیک بک، سائن مہر اوردرجنوں زمین و جائیداد کی نقل حاصل کر کے فریق مخالفت سے فروخت کرنے اور کمپنیوں کو یرغمال بنانے کی کوشش کا پردہ فاش ہوا ہے۔ واضح رہے کہ محمد منیب جس نے اپنا نام عبد اللہ اور محمد عقیل جس نے اپنا نام راشد رکھا ، اس طرح ہیرا گروپ آف کمپنیز کی سی ای او سے رابطہ کیا گیا۔ بہت معقول تنخواہ اور خرچ پر کمپنی کو ہر طرح کے سپورٹ اور فوائد دینے کا وعدہ کرنے والے محمد منیب اور محمد عقیل نامی فراڈیوں نے پہلے کمپنی اور اس کی سی ای او عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ کو اپنے مکمل بھروسے میں لیا، بعد میں جب ان فراڈیوں کی حرکتوں کا خلاصہ ہونا شروع ہوا تو سی ای او نے ون ہلپ گروپ انٹیک کنٹرکشن اینڈ بلڈر کے فراڈ کرنے والے لڑکوں کا کمپنی سے اخراج کردیا اور ایک نوٹس جاری کرکے اس بات کا اعلان کیا کہ ان دونوں لڑکوں کا کمپنی سے کوئی واسطہ نہیں رہ گیاہے، لہذا اگر کمپنی اور اس کی سی ای او سے قریبی ہونے کا کوئی بھی جھانسہ آئے تو ان کے خلاف فورا قریبی تھانوں میں اطلاع دے کر ہیرا گروپ آف کمپنیز کی اور اپنی مدد کریں۔
ٍ محمد منیب اور محمد عقیل نام کے بدعنوانوں کا ہیرا گروپ آف کمپنیز میں داخلہ کے بعد سب سے پہلا فراڈ یہ منظر عام پر آیا کہ کمپنی سے رابطہ میں آنے والے فائدہ مند ہر شخص کو گمراہ کرکے کمپنی سے بدظن کرنے کا کام کیا کرتے تھے۔ جس کے نتیجہ میں ہیرا گروپ آف کمپنیز اور اس کی سی او عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ کے بہت سارے مخلص ان سے بدظن ہوکر کمپنی کی مخالفت میں کھڑے ہو جاتے تھے، محمد منیب اور محمد عاقل کی اس فراڈ گیری کا ان کو فائدہ یہ ہوتا تھا کہ ہر معاملہ انہیں اپنے ہاتھوں میں لینے اور خوبی کمانے کا موقع ملتا تھا، ان فراڈیوں کی دوسری بات یہ تھی کہ کمپنی کے لئے کام کرنے والے ہر رضاکار کو یہ کام سے روکتے اور انہیں یہ باور کراتے تھے کہ سی ای او عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ نے انہیں کسی بھی طرح کے سپورٹنگ کام کے لئے منع کیا ہے، ان کا کہنا ہوتا تھاکہ چونکہ عدالتی معاملات چل رہے ہیں، کسی کی بھی حمایت کمپنی کے خلاف بھی جا سکتی تھی، اس طرح کمپنی اپنے مخلص احباب سے خالی ہوتی گئی، ہیرا گروپ آف کمپنیز کی لوگوں کو امانتیں دینے کی ایک بڑی کوشش عوام کے سامنے ہے، محمد منیب اور محمد عاقل نام کے فراڈیے سرمایہ کاروں سے دوستی کرکے ان کے دستاویزات حاصل کرتے تھے، اور سی ای او سے ان کے اکاﺅنٹ میں پیسے ڈالنے کی کوشش کرتے تھے، جب ان کی کوشش کامیابی کے قریب ہوتی تھی تو یہ لوگ اس سرمایہ کار کو فون کرکے کہتے تھے کہ کمپنی عنقریب ان کے مکمل پیسے ادا کردے گی، البتہ یہ چند لاکھ روپئے جو انہیں بیرون ممالک سفر میں ریال اور درہم کی شکل میں درکار ہیں، کرنسی تبدیل کرکے دے دیا جائے۔ اس طرح یہ لوگ دوستی کی آڑ میں کمپنی کو اور سرمایہ کار دونوں کو ٹھگتے اور نقصان پہنچاتے تھے۔
اس طرح کے درجنوں معاملات منظر عام پر آنے کے بعد کمپنی نے محمد عقیل عرف راشد اور محمد منیب عرف عبداللہ کے خلاف مقامی تھانے میں شکایت درج کرائی ہے اور کہا ہے کہ جنوری 2023 تک ہمارے علم میں یہ آیا کہ ان افراد یعنی محمد منیب اور محمد عقیل نے غیر قانونی طور پر کمپنی کا خفیہ ڈیٹا حاصل کیا اور اس کا غلط استعمال کیا۔ محمد منیب اور محمد عقیل نے ہیرا گروپ کی نمائندگی کرنے کی آڑ میں جبرا مالیاتی فائدے مانگنا شروع کیے اور کمپنی کا کنٹرول سنبھالنے کی کوشش میں جعلی دستاویزات تیار کرایا۔ مزید برآں انہوں نے ڈاکٹر نوہیرہ شیخ سے خاندانی روابط کے جھوٹے دعوے پھیلائے، خود کو اس کے وارث کے طور پر غلط بیانی کیا۔ ان غیر اخلاقی حرکات کا پتہ چلنے پر ہیرا گروپ آف کمپنیز نے فوری طور پر محمد منیب اور محمد عقیل کو ان کی ذمہ داریوں سے ہٹا دیا ہے۔ ان کی برطرفی کے بعدمحمد منیب اور محمد عقیل کمپنی سے وصولی بھتہ لینے کی کوششوں میں مصروف ہو گئے ہیں، جس میں سی ای او کی ذاتی رہائش گاہ سمیت دھمکانے، بلیک میل کرنے اور تجاوزات کا سہارا لینے کی بات درج کی ہے۔ 26 اکتوبر 2024 کو یہ بدعنوان افراد مبینہ طور پر سی ای او کی نجی رہائش گاہ میں ایک مسلح گروپ کے ساتھ داخل ہوئے اور ملازم عملہ سے کمپنی کے دستاویزات کمرہ تک پہنچانے کیلئے ان کو زدوکوب کیا۔ان پیش رفت کی روشنی میں ہیرا گروپ آف کمپنیز نے عوام کو مشورہ دیا ہے کہ وہ کمپنی یا ڈاکٹر نوہیرا شیخ کی جانب سے ان افراد کے ساتھ کسی بھی قسم کے لین دین یا معاہدہ کرنے سے گریز کریں۔ عوام کو متنبہ کیا گیا ہے کہ کسی بھی طرح کے جانی یا مالی نقصانات میں ہیرا گروپ اور اس کی سی ای او ذمہ دار ہرگز نہیں ہوں گی، لہذا محمد منیب اور محمد عقیل کے فراڈ سے بچنے کیلئے یہ نوٹس جاری کرنا مفاد عامہ کی خاطر بتایا گیا۔