Articles مضامین

حاجیو! آؤ شہنشاہ کا روضہ دیکھو

تحریر: محمد فداء المصطفیٰ قادریؔ

خالق کائنات اللہ رب العزت نے قرآنِ مجید میں ارشاد فرمایا: ’’اور اگر وہ، جب اپنی جانوں پر ظلم کریں، اے محبوب! تمہارے دربار میں حاضر ہو کر اللہ سے مغفرت طلب کریں اور رسول بھی ان کے لیے سفارش فرمائیں، تو بے شک وہ اللہ کو توبہ قبول فرمانے والا، نہایت رحم والا پائیں گے‘‘۔ (سورئہ نساء، کنزالایمان)۔ امامِ جلیل حضرت امام بیہقی رحمۃ اللہ علیہ روایت فرماتے ہیں کہ انہوں نے اپنے دور کے مشائخ سے سنا ہے: جو خوش نصیب، روضہ اطہر پر حاضر ہو کر یہ آیت تلاوت کرے :’’بے شک اللہ اور اس کے فرشتے نبی پر درود بھیجتے ہیں، اے ایمان والو! تم بھی ان پر درود و سلام بھیجا کرو‘‘(پارہ 22) ۔ اور اس کے بعد ستر مرتبہ یہ درودِ پاک پڑھے: صلی اللہ علیک وآلک یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم، تو روضہ انور پر مقرر فرشتہ اسے مخاطب کرتا ہے: ’’اے فلاں! تیری تمام حاجات پوری ہوں گی‘‘۔ (شعب الایمان، ج 8، ص 102)
اسی ضمن میں حضرت کعب الاحبار رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ ہر صبح کے وقت ستر ہزار فرشتے بارگاہِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم میں حاضر ہوتے ہیں اور آپ کے گرد روضہ اطہر کا طواف کرتے ہوئے درود و سلام پیش کرتے ہیں۔ جب شام ہوتی ہے تو وہ جماعت واپس چلی جاتی ہے اور اس کی جگہ دوسرا گروہ، ستر ہزار فرشتوں پر مشتمل، بارگاہ میں حاضر ہو جاتا ہے۔ یہ مقدس سلسلہ روز و شب جاری رہتا ہے، یہاں تک کہ روزِ قیامت بھی نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم انہی ستر ہزار فرشتوں کے جھرمٹ میں جلوہ افروز ہوں گے۔ (شعب الایمان، ج 8، ص 102)
حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ جب صبح ہوتی ہے تو ستر ہزار فرشتے روضہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے اطراف حاضر ہو کر دن بھر درود و سلام پیش کرتے رہتے ہیں، اور شام ہوتے ہی ان کی جگہ ایک اور جماعت حاضری دیتی ہے۔ یہ عمل قیامت تک بلا تعطّل جاری رہے گا۔ (جذب القلوب، ص 269)۔ یہ بات نہایت واضح ہے کہ روضہ اقدس پر حاضری فقط جائز نہیں بلکہ فرشتوں کی مستقل سنت ہے، اور چونکہ یہ حاضری حکمِ الٰہی کے تحت ہے، اس لیے یہ ربّ کی رضا کا مظہر بھی ہے۔ مزید برآں، حدیثِ پاک کے مطابق، جو فرشتہ ایک مرتبہ دربارِ مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم میں حاضر ہو چکا، اسے دوبارہ حاضری کی اجازت قیامت تک نہیں دی جاتی۔ لیکن امتی کے لیے کوئی ایسی پابندی نہیں، وہ چاہے تو صبح و شام، ہر لمحہ روضہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر حاضر ہو سکتا ہے۔ جیسا کہ اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان بریلوی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں:
جو ایک بار آئے دوبارہ نہ آئیں گے
رخصت ہی بارگاہ سے بس اس قدر کی ہے
معصوموں کو ہے عمر میں صرف ایک بار
عاصی پڑے رہیں تو صلہ عمر بھر کی ہے
یعنی جو گناہگار ہے، وہ بھی یہاں آ سکتا ہے، کیونکہ یہ طیبہ ہے، مکہ نہیں کہ یہاں خیر و شر کی چھان بین ہو۔
عاصی بھی ہیں چہیتے، یہ طیبہ ہے زاہد و
مکہ نہیں کہ جانچ جہاں خیر و شر کی ہے
پس، یہ بات طے ہے کہ درِ شاہ پر فرشتے درود و سلام کے نذرانے پیش کرتے ہیں، تو وہ امتی کیوں نہ کرے جس پر بار بار حاضری کی کوئی ممانعت نہیں؟ فرشتے تو ایک بار آ کر لوٹ جاتے ہیں، جبکہ ہم غلاموں کے لیے ہر لمحہ درِ محبوب صلی اللہ علیہ وسلم پر حاضری باعثِ رحمت ہے۔ اور جب درود و سلام پڑھا جاتا ہے تو بعض کہتے ہیں کہ روحِ اقدس کو واپس جسم میں لوٹا دیا جاتا ہے تاکہ وہ درود وصول کریں۔ مگر سوال یہ ہے کہ جب ہر وقت ہزارہا فرشتے اور لاکھوں امتی روضہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر درود و سلام پیش کر رہے ہوتے ہیں، تو وہ لمحہ کون سا ہے جس میں روحِ اقدس غیر حاضر ہو؟
نہیں! حقیقت یہ ہے کہ رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی روحِ مقدس ہر وقت، ہر لمحہ اپنے جسمِ اقدس کے ساتھ موجود ہے، ہر آنے والے کو دیکھتی ہے، پہچانتی ہے، اس کی آہ و زاری سنتی ہے اور اپنی عطا سے نوازتی ہے۔ حضور ﷺ کے قرب کی یہ دولت صرف زندگی تک محدود نہیں، بلکہ بعدِ وصال بھی پوری شان سے جاری و ساری ہے۔ یہی عقیدہ ایک مومنِ صادق کا ہے، اور اعلیٰ حضرت فرماتے ہیں:
فریاد امتی جو کرے حال زار میں
ممکن نہیں کہ خیر بشر کو خبر نہ ہو
ان پر درود جو کہے کس بے کساں کہیں
ان پر سلام جن کو خبر بے خبر کی ہے
ایک نہایت لطیف اور غور طلب نکتہ یہ بھی ہے کہ امتی جب درود و سلام پڑھتا ہے تو وہ بارگاہِ اقدسِ مصطفوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں فرشتوں کے ذریعے پیش کیا جاتا ہے۔ یہ وہی فرشتے ہوتے ہیں جو زمین و آسمان کی وسعتوں میں مختلف مقامِ شرف پر مامور ہیں، بعض جنت میں، بعض بیت المقدس میں، اور بعض کعبہ معظمہ میں خدمت پر متعین ہیں۔ یہ فرشتے اپنے متعین مقامات سے جدا نہیں ہوتے، اور باوجود اس کے وہ خود بھی محبوبِ ربِّ قدیر، رسولِ کریم علیہ الصلوٰۃ والتسلیم پر درود و سلام بھیجتے ہیں۔
اب سوال پیدا ہوتا ہے کہ وہ فرشتے جو اپنی جگہ سے ہٹ نہیں سکتے، ان کا درود و سلام کس ذریعے سے بارگاہِ حضور میں پہنچتا ہے؟ کیا اس خدمتِ جلیلہ کا اہتمام دیوبند یا ندوہ کے حلقے کرتے ہیں؟ معاذ اللہ! جب انسان سے ایمان اور بصیرت سلب کر لی جائے تو اس کی فکر، فہم اور عقل کی راہیں کج ہو جاتی ہیں۔ اللہ تعالیٰ ایسے فتنوں سے ہمیں اپنی پناہ میں رکھے، آمین۔
یقیناً، اللہ تعالیٰ نے اپنے محبوبِ برحق صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو وہ قوت عطا فرمائی ہے کہ آسمان و زمین، مشرق و مغرب، شمال و جنوب، جہاں کہیں بھی کوئی عاشقِ صادق درود و سلام پیش کرتا ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نہ صرف اسے سنتے ہیں بلکہ اسے پہچانتے بھی ہیں اور اس کی فریاد پر دستِ عطا بھی دراز فرماتے ہیں۔ جیسا کہ امام بیہقی نے دلائل النبوۃ (ج:۱، ص:۲۸۰) میں روایت کیا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:’’جب جبرائیل علیہ السلام آسمان سے اترتے ہیں اور آسمان کا دروازہ کھلتا ہے، تو اس دروازے کے کھلنے کی آواز کو میں اپنے حجرئہ مبارک میں سنتا ہوں‘‘۔پس جب درِ آسمان کی آواز رسولِ خدا سنتے ہیں تو کیا بعید ہے کہ امتی کی صدا بھی سن لیں، خواہ وہ کسی گوشہ زمین سے بلند ہو۔اسی کی ترجمانی کرتے ہوئے امام احمد رضا خان فاضل بریلوی رحمہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:
دور و نزدیک کے سننے والے وہ کان
کان لعل کرامت، یہ لاکھوں سلام
ہم غریبوں کے آقا پہ بے حد درود
ہم فقیروں کی ثروت پہ لاکھوں سلام
در حقیقت، بارگاہِ مصطفیٰ میں عاشقان و ملائکہ کی جانب سے پیش کردہ درود و سلام، اللہ تعالیٰ کے ہاں مقبول ترین اعمال میں شمار ہوتا ہے۔ امامِ عشق و محبت، امام احمد رضا بریلوی علیہ الرحمہ اسی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرماتے ہیں:
غور سے سن تو رضا! کعبے سے آتی ہے صدا
میری آنکھوں سے مرے پیارے کا روضہ دیکھو
اللہ رب العزت سے ہماری دست بدعا التجا ہے کہ وہ ہمیں بھی بارگاہِ رسالتِ مآب صلی اللہ علیہ وسلم کی حضوری نصیب فرمائے، ہمیں مدینہ منورہ کی زیارت کی سعادت عطا کرے، اور حجِ بیت اللہ کی توفیق ارزانی فرمائے۔ اے مالکِ کائنات! تو ہر دل کی دھڑکن سے باخبر ہے، ہماری نہاں خانہء دل کی صداؤں کو سن لے، اور ہمارے اشکوں کو قبولیّت کا جامہ پہنا دے۔ آمین، بجاہِ سید المرسلین صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم۔

Related posts

علامہ محمد انور شاہ کشمیری اور عربی زبان وادب 

Paigam Madre Watan

جامعہ سنابل کے کچھ غور طلب پہلو (مثبت منفی)

Paigam Madre Watan

زکوہ و خیرات  اسلام میں معاشی نظام کا تصور ہے لیکن ۔۔۔۔۔

Paigam Madre Watan

Leave a Comment

türkiye nin en iyi reklam ajansları türkiye nin en iyi ajansları istanbul un en iyi reklam ajansları türkiye nin en ünlü reklam ajansları türkiyenin en büyük reklam ajansları istanbul daki reklam ajansları türkiye nin en büyük reklam ajansları türkiye reklam ajansları en büyük ajanslar