Delhi دہلی

این آئی اے کے ذریعے فرقہ وارانہ رائوڈی شیٹرس کی پشت پناہی کرنا جمہوریت کا مذاق اڑانے کے برابرہے: ایس ڈی پی آئی

بنگلور ۔ (پریس ریلیز)۔سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (SDPI) کرناٹک نے مرکزی حکومت کی جانب سے سیاسی مقاصد کے لیے قومی تحقیقاتی ایجنسی (NIA) کے غلط استعمال کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ جمہوریت کے اصولوں کو مجروح کرتا ہے۔اس ضمن میں اپنے جاری کردہ اخباری بیان میں ایس ڈی پی آئی کرناٹک کے ریاستی صدر عبدالمجید نے مقدمات کی پیروی میں این آئی اے کے منتخب طریقہ کار پر تنقید کی اور ایجنسی پر سنگھ پریوار کے قانونی نمائندے کے طور پر کام کرنے کا الزام لگایا۔
عبدالمجید نے نوٹ کیا کہ کرناٹک میں، بہت سے قتل گروہی دشمنیوں اور جائیداد کے تنازعات کی وجہ سے ہوتے ہیں، جو اکثر فرقہ وارانہ کشیدگی سے دوچار ہوتے ہیں۔ ریاستی پولیس نے کئی واقعات میں ایسے جرائم کی مؤثر طریقے سے تفتیش کی ہے۔ انہوں نے روشنی ڈالی کہ معروف اعتدال پسند پروفیسر ایم ایم کلبرگی کے قتل جیسے ہائی پروفائل کیس اور صحافی گوری لنکیش،کیس میں بھی یہ کرناٹک پولیس تھی جس نے ملزمین کو گرفتار کیا اور انصاف کی فراہمی کو یقینی بنایا۔
تاہم، جب آر ایس ایس سے وابستہ افراد مارے جاتے ہیں، تو بی جے پی این آئی اے کو فوری طور پر لانے کے لیے سیاسی دباؤ کا استعمال کرتی ہے۔ ان تحقیقات کے نتیجے میں اکثر بے قصور مسلم نوجوانوں کو بغیر کسی ثبوت کے سخت UAPA قانون کے تحت قید کیا جاتا ہے۔ایس ڈی پی آئی ریاستی صدر عبدالمجید نے اپنے بیان میں دوہرے معیار کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا ہے کہ
٭۔بی جے پی لیڈر پراوین نیتارو کے قتل کے معاملے میں، این آئی اے نے کوئی ٹھوس روابط نہ ہونے کے باوجود کیس کو اٹھایا اور UAPA کے تحت کئی مسلم نوجوانوں کو گرفتار کیا۔
٭۔جب فاضل اور مسعود ۔دونوں مسلمان ہیں ، جب ان کو بے دردی سے قتل کیا گیا، اس وقت ایجنسی خاموش رہی۔
٭۔حال ہی میں منگلورو میں، معصوم نوجوان اشرف ویاناڈ کو 50 آدمیوں کے ہجوم نے پیٹ پیٹ کر مار ڈالا۔ اس کے فوراً بعد روائعڈی شیٹر سہاس شیٹی کو قتل کر دیا گیا، اس کے بعد عبدالرحمن کا قتل اور نوجوان قلندر شفیع پر جان لیواحملے کی کوشش کی گئی۔
٭۔ان تین قتلوں میں سے صرف سوہاس شیٹی کا معاملہ ہی کیوں ہے جو کہ خود دیگر قتل کے کیسوں میں ملزم تھا، مرکزی وزارت داخلہ نے این آئی اے کو کیوں ریفر کیا؟عبدالمجید نے سوال اٹھایا ہے کہ ’’کیا این آئی اے ایک تفتیشی ادارہ ہے یا محض سنگھ پریوار کا قانونی بازو؟‘‘ ہے۔ ۔ ’’ایسا کیوں ہے کہ جب متوفی سنگھ پریوار کا کارکن ہے اور ملزم مسلمان ہیں، تب جاکر ہی این آئی اے اس میں قدم رکھتی ہے؟‘‘
انہوں نے کانگریس کی قیادت والی کرناٹک حکومت کی خاموشی پر مزید سوال اٹھایا۔ ”138 سیٹوں کی مستحکم اکثریت حاصل کرنے کے باوجود، کانگریس حکومت اس طرح کے امتیازی سلوک پر کیوں آنکھیں بند کر رہی ہے؟ کیا وہ بولنے میں بہت کمزور ہے یا اس نے سیاسی سہولت کے لئے خاموش رہنے کا انتخاب کیا ہے؟”
عبدلمجید نے کانگریس پر اقلیتوں کو دھوکہ دینے کا الزام لگایا- ”اگر بی جے پی مسلمانوں کو سامنے سے وار کرتی ہے تو کانگریس پیچھے سے کرتی ہے۔” انہوں نے کانگریس کے مسلم وزراء، ایم ایل ایز اور اقلیتی لیڈروں سے اس دوغلے پن کے خلاف آواز اٹھانے کی اپیل کی۔ اگر وہ اپنی خاموشی جاری رکھتے ہیں تو مزید بے قصور مسلم نوجوانوں کو غلط قید کا سامنا کرنا پڑے گا اور وہ یو اے پی اے کے تحت بغیر کسی مقدمے کے برسوں جیل میں گزاریں گے۔ ایس ڈی پی آئی کا مطالبہ ہے کہ اس معاملے کی تحقیقات کے لیے عدالتی یا آزاد کمیشن کی تشکیل دی جائے ۔ مرکزی تفتیشی ایجنسیوں کا جانبدارانہ کارروائی،اقلیتی برادریوں کی بڑھتی ہوئی تشویش، جھوٹے الزامات کے تحت جیلوں میں بند بے قصور مسلم نوجوانوں کی حالت۔وغیرہ میں کمیشن کو تعصب کا جائزہ لینا چاہیے اور قانون کے سامنے انصاف اور مساوات کو یقینی بنانے کے لیے اصلاحی اقدامات تجویز کرنا چاہیے۔

Related posts

سیوریج کی شکایات کے پیش نظر پانی کے وزیر آتشی نے چندروال گاؤں، ماڈل ٹاؤن کا معائنہ کیا

Paigam Madre Watan

پچھلے کچھ دنوں سے خبریں چل رہی ہیں کہ مودی جی کیجریوال کو جیل میں رکھنے کے لیے عدلیہ پر دباؤ ڈال رہے ہیں: رینا گپتا

Paigam Madre Watan

BEL & SAC, ISRO, sign MoU for productionisation of space-grade TWTAs in India

Paigam Madre Watan

Leave a Comment

türkiye nin en iyi reklam ajansları türkiye nin en iyi ajansları istanbul un en iyi reklam ajansları türkiye nin en ünlü reklam ajansları türkiyenin en büyük reklam ajansları istanbul daki reklam ajansları türkiye nin en büyük reklam ajansları türkiye reklam ajansları en büyük ajanslar