Articles مضامین

 محمد مستقیم : محنت کش صحافی کی تاریخ ساز شخصیت

 تحریر ….9911853902….مطیع الرحمن عزیز
صحافت کا میدان وہ ہے جہاں الفاظ کی طاقت سے سماج کی تقدیر بدل جاتی ہے، اور ایسے صحافی جو محنت کش، ملنسار اور حوصلہ افزا ہوں، وہ اس میدان کے ستارے ہوتے ہیں۔ ایسے ہی ایک روشن ستارے ہیں بھائی محمد مستقیم صاحب، جو "سیاسی تقدید گروپ” کے ایڈیٹر و مالک ہیں۔ ان کی شخصیت نہ صرف صحافتی اصولوں کی زندہ تصویر ہے بلکہ انسانی ہمدردی اور بھائی چارے کی بھی ایک عمدہ مثال ہے۔ آج جب میں ان کی یاد تازہ کرتا ہوں تو ایک ایسی محفل یاد آتی ہے جو آل انڈیا مہیلا امپاورمنٹ پارٹی (AIMEP) کے قیام کے موقع پر منعقد ہوئی تھی۔ یہ محفل نہ صرف ایک سیاسی اعلان کی جگہ تھی بلکہ دوستی، حوصلہ افزائی اور صاف گوئی کی ایک یادگار داستان بھی تھی۔آل انڈیا مہیلا امپاورمنٹ پارٹی کا قیام 12 نومبر 2017 کو نئی دہلی کے مشہور ہوٹل للت میں ہوا، جہاں عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ نے اس پارٹی کا باقاعدہ اعلان کیا، اور سیاست کی دنیا میں ہلچل مچا کر رکھ دیا۔
یہ پارٹی خواتین کو بااختیار بنانے، ذات پات، مذہب اور علاقے کی تفریق کے بغیر انہیں سیاسی، معاشی اور سماجی طور پر مضبوط کرنے کے عظیم مقصد کے لیے قائم کی گئی تھی۔ ڈاکٹر نوہیرا شیخ، جو ہیرا گروپ آف کمپنیز کی ایگزیکٹو چیئرپرسن اور ایک کامیاب کاروباری خاتون ہیں، نے اس پلیٹ فارم کو ایک ایسا بیکن آف ہوپ بنایا جو ہندوستان کی مظلوم خواتین کی آواز بن سکتا ہے۔ پارٹی کا ایجنڈا واضح تھا: خواتین کو تعلیم، روزگار، صحت اور سیاسی نمائندگی کے ذریعے بااختیار بنانا، تاکہ وہ ملک کی ترقی میں برابر کا حصہ ڈال سکیں۔ یہ اعلان نہ صرف سیاسی حلقوں میں گونج اٹھا بلکہ 2018 کے کرناٹکا اسمبلی انتخابات میں پارٹی نے تمام 224 نشستوں پر امیدوار کھڑے کر کے 0.3% ووٹ شیئر حاصل کیا، جو اس کی ابتدائی کامیابی کی نشانی تھی۔ اس تاریخی موقع پر مجھے شرکت کا شرف حاصل ہوا، جو میرے عزیز دوست بھائی محمد عاقل صاحب (جدہ) کی توسط سے ممکن ہوئی۔ بھائی محمد عاقل صاحب، جو خود ایک پرخلوص اور دور رس دوست ہیں، نے مجھے حوصلہ افزائی کے لیے اس محفل میں مدعو کیا۔ جب میں نے ڈاکٹر نوہیرا شیخ سے ملاقات کی تو مجھے احساس ہوا کہ یہ پارٹی محض ایک سیاسی جماعت نہیں بلکہ ایک سماجی انقلاب کی بنیاد ہے۔ میں نے اس موقع پر ایک اہم تجویز پیش کی: چونکہ اب ایک سیاسی پارٹی کا قیام عمل میں آ چکا ہے، لہذا مجھ اکیلے کی بجائے دہلی کے دس مشہور اردو صحافیوں کو بھی مدعو کیا جائے، تاکہ پارٹی کی مہمات کو مزید آگے بڑھایا جا سکے اور اسے وسیع تر حمایت مل سکے۔ یہ تجویز ڈاکٹر نوہیرا شیخ نے سراہا اور اس نے پارٹی کی ابتدائی حکمت عملی کو مزید مستحکم کرنے میں مدد دی۔ اس محفل کی رونق بھائی محمد مستقیم صاحب نے بڑھائی۔ بھائی محمد مستقیم صاحب، جو سیاسی تقدید گروپ کے ایڈیٹر و مالک ہیں، نے مجھے متعارف کروایا۔
سیاسی تقدید ایک ایسا میڈیا گروپ ہے جو اردو اور ہندی میں شائع ہونے والا روزنامہ ہے، جو دہلی، لکھنو ¿، ممبئی اور کولکاتہ سے نکلتا ہے اور قومی، ریاستی، بین الاقوامی خبروں کے علاوہ کھیل، بزنس اور تفریحی مواد کو اردو میں پیش کرتا ہے۔ بھائی محمد مستقیم صاحب نے نہ صرف مجھے متعارف کروایا بلکہ میری ڈاکٹر نوہیرا شیخ کے لیے غائبانہ کوششوں کا بڑے پیمانے پر تعارف پیش کیا۔ انہوں نے بیان کیا کہ میں نے کس طرح خاموشی سے ڈاکٹر نوہیرا شیخ کی مہمات کی حمایت کی، اردو صحافت کے ذریعے خواتین کی بااختیاری کے پیغام کو عام کیا، اور سیاسی حلقوں میں اسے فروغ دیا۔ بھائی محمد مستقیم کی وہ صاف شفاف گواہی اور میرے حق میں اٹھائی گئی آواز آج بھی میرے کانوں میں گونجتی ہے۔ ان کی یہ بات مجھے زندگی بھر یاد رہے گی، کیونکہ یہ محض ایک تعارف نہیں بلکہ ایک سچی دوستی اور صحافتی اخلاق کی عظیم مثال تھی۔ بھائی محمد مستقیم صاحب کی شخصیت محنت کش، ملنسار اور باحوصلہ ہونے کی زندہ تصویر اور تاریخ ساز لائحہ عمل ہے۔ وہ ایسے صحافی ہیں جو الفاظ سے نہ صرف خبروں، مضامین اور کالمز کو سجاتے ہیں بلکہ سماج کو جگانے کا کام بھی کرتے ہیں۔ سیاسی تقدید گروپ کے تحت ان کا کردار نہ صرف ایڈیٹوریل ہی نہیں بلکہ مالک ہونے کے ناطے وہ اسے ایک پلیٹ فارم بناتے ہیں جو ہندوستان کی سیاسی تقدیر کو تبدیل کرنے کی کوشش کرتا ہے۔
ان کی ملنساری ایسی ہے کہ وہ ہر محفل میں سب کو اپنا بنا لیتے ہیں، اور ان کا حوصلہ ایسا ہے جو دوسروں کو بھی آگے بڑھنے کی تحریک دیتا ہے۔ آل انڈیا مہیلا امپاورمنٹ پارٹی کی اس محفل میں ان کی موجودگی نے ماحول کو گرمجوشی سے بھر دیا۔ جہاں ڈاکٹر نوہیرا شیخ نے خواتین کی سیاسی بااختیاری کا اعلان کیا، وہاں بھائی محمد مستقیم صاحب کی باتوں نے اسے مزید تقویت دی۔ انہوں نے پارٹی کی حمایت میں نہ صرف بیان کیا بلکہ یہ بھی کہا کہ اردو صحافت اس جدوجہد کا اہم حصہ بنے گی۔ یہ محفل ایک ایسا لمحہ تھی جو سیاست، صحافت اور انسانی رابطوں کا حسین امتزاج تھی۔ ڈاکٹر نوہیرا شیخ کی قیادت میں ایم ای پی نے خواتین کی بااختیاری کیلئے کئی اقدامات کیے، جیسے سولاپور میں 21 بورویلز کی تنصیب، جو پانی کی کمی کا شکار علاقوں میں خواتین کی زندگی آسان بنانے کا ذریعہ بنیں۔ پارٹی نے خواتین ریزروئیشن بل کا بھی کیا اور اسے ہندوستان کی لاکھوں خواتین کے خوابوں کی تکمیل قرار دیا۔ بھائی محمد مستقیم صاحب جیسی شخصیات نے اس جدوجہد کو میڈیا کی طاقت سے جوڑا، جو آج بھی جاری ہے۔ آخر میں، میں یہ کہوں گا کہ بھائی محمد مستقیم جیسی ہستیاں ہمیں یاد دلاتی ہیں کہ صحافت محض خبروں کی رونمائی نہیں بلکہ سماج کی تقدیر بدلنے کا ذریعہ ہے۔ ان کی صاف گوئی، حوصلہ افزائی اور ملنساری ہمیشہ ہمارے دلوں میں زندہ رہے گی۔ اللہ تعالیٰ انہیں صحت و تندرستی عطا فرمائے اور ان کی خدمات کو قبول فرمائے۔ آمین۔

Related posts

انتشار کے ہر دروازے کو بند کردیجیے

Paigam Madre Watan

واٹس اپ فارورڈ کرنے کی بیماری

Paigam Madre Watan

’’ مٹھی میں دنیا‘‘ کرنے والا شاعر:عظیمؔ انصاری

Paigam Madre Watan

Leave a Comment