حیدرآباد،’’ٹیکنالوجی، سوسائٹی اور ماحولیات‘‘ کے موضوع پر دو روزہ بین الاقوامی اردو سماجی علوم کانگریس کا 7؍ مارچ کو افتتاح عمل میں آرہا ہے۔ مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی ، اسکول آف آرٹس اینڈ سوشیل سائنس کے ڈین پروفیسر فریدہ صدیقی اس کانگریس کی کنوینر ہیں۔ ان کے مطابق کانگریس کا افتتاحی اجلاس 7؍ مارچ کو صبح 10:30 بجے یونیورسٹی کے لائبریری آڈیٹوریم میں ہوگا۔ شیخ الجامعہ پروفیسر سید عین الحسن افتتاحی اجلاس کی صدارت کریں گے جبکہ این سی پی یو ایل، نئی دہلی کے ڈائرکٹر پروفیسر دھننجے سنگھ بطور مہمان خصوصی شرکت کریں گے اور پروفیسر دیپک کمار مہمانِ اعزازی ہوں گے۔ پروفیسر فرقان قمر، سابق وائس چانسلر راجستھان یونیورسٹی کلیدی خطبہ دیں گے۔
اردو سماجی علوم کانگریس کے دوران ٹیکنالوجی، معاشرے اور ماحولیات کے درمیان بہتر تعلقات پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔ اس کانگریس میں دنیا بھر سے اسکالرز، محققین، ماہرین تعلیم اور کارکنان شرکت کر رہے ہیں جن میں سنگاپور نیشنل یونیورسٹی کے پروفیسر سید فرید العطاس، جواہر لعل نہرو یونیورسٹی، نئی دہلی کے سابق پروفیسراور معروف ماہر اقتصادیات پروفیسر ارون کمار، ممتاز سیاسیات دان اور جواہر لعل نہرو یونیورسٹی کی پروفیسر ایمریٹس پروفیسر زویا حسن، معروف ماہر تعلیم، ممتاز ہندوستانی ماہر معاشیات اور سماجی سائنسدان پروفیسر امیتابھ کنڈو اور سینٹر فار ریجنل اسٹڈیز، یونیورسٹی آف حیدرآباد کی سابق پروفیسر ڈاکٹر شیلا پرسادشامل ہیں۔
کانگریس کا اختتام 8 مارچ کو یونیورسٹی کے لائبریری آڈیٹوریم میں ہوگا۔ تلنگانہ اسٹیٹ پبلک سرویس کمیشن کے رکن ڈاکٹر عامر اللہ خان مہمان خصوصی کی حیثیت سے اس سیشن میں شرکت کریں گے جبکہ مانو کے اسکول برائے فنون و سماجی علوم کے سابق ڈین اور ایس کے یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر پروفیسر ایس ایم رحمت اللہ مہمان اعزازی ہوں گے۔ کانگریس کے دوران شام میں ثقافتی پروگراموں کا اہتمام کیا جائے گا۔ڈاکٹر سید نجی اللہ، صدر شعبۂ نظم و نسق عامہ کانگریس کے معاون کنوینر ہیں۔
Related posts
Click to comment