طلباء سے پڑھائی کے حوالے سے بات چیت کی
وزیر تعلیم آتشی نے ڈاکٹر بی آر امبیڈکر اسکول آف اسپیشلائزڈ ایکسی لینس، ہیومینٹیز، گاندھی نگر کا دورہ کیا
نئی دہلی،(پی ایم ڈبلیو نیوز)وزیر تعلیم آتشی نے ہفتہ کی صبح ڈاکٹر بی آر امبیڈکر اسکول آف اسپیشلائزڈ ایکسی لینس، ہیومینٹیز، گاندھی نگر کا دورہ کیا اور طلباء سے ان کی پڑھائی کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔اس دوران طلباء نے وزیر تعلیم کے ساتھ اپنے تجربات شیئر کرتے ہوئے کہا کہ اسکول میں انہیں ہر تصور کو تفصیل سے سمجھا جاتا ہے اور انہیں روزمرہ کی مثالوں سے جوڑ کر پڑھایا جاتا ہے۔ اس وجہ سے اب وہ امتحانی سوالات کے جواب کتابوں میں نہیں بلکہ زندگی کے تجربات سے تلاش کرتے ہیں۔طلبہ کا کہنا تھا کہ اسکول میں پڑھائی صرف کتابوں تک محدود نہیں ہے۔ یہاں کتابوں سے ہٹ کر مختلف سرگرمیاں منعقد کی جاتی ہیں اور ہر بچے کی شرکت کو یقینی بنایا جاتا ہے۔ اس نمائش کے ذریعے ہمیں معاشرے، ملک اور دنیا کے اہم مسائل کو سمجھنے کا موقع مل رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ پہلے اسکولوں میں کریمنگ پر زور دیا جاتا تھا لیکن اب ایسا نہیں ہے، اب ہم کرامنگ کے بجائے تصورات کو سمجھتے ہیں اور اپنی سمجھ کو اپنے طور پر استوار کرتے ہیں اور اسے روزمرہ کی زندگی میں اپناتے ہیں۔ مثال کے طور پر، ہم نہ صرف جمہوریت کے بارے میں بلکہ اجتماعی طور پر کلاس اور اسکول کے بارے میں بھی پڑھتے ہیں۔فیصلے کرتے ہوئے وہ جمہوریت کے تصور کو بھی اپنی زندگی میں اپناتے ہیں۔طلباء کے عزم اور اعتماد کی تعریف کرتے ہوئے وزیر تعلیم آتشی نے کہا کہ بچوں کے جوش اور اعتماد کو دیکھ کر انہیں یقین ہے کہ ہمارے اساتذہ ہر بچے کے کامیاب مستقبل کو یقینی بنا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کیجریوال حکومت اپنے ہیومینیٹیز ایس او ایس ای میں مستقبل کے آئی اے ایس افسران، صحافیوں، مورخین وغیرہ کو تیار کر رہی ہے۔یہ وکلاء ، ججوں اور بہترین پیشہ ور افراد کو تیار کر رہا ہے۔ یہاں طلباء کو بنیادی مضامین کے ساتھ ساتھ انفرادی اور سوسائٹی اور ورلڈ آف ورک جیسے اعلیٰ مضامین کے ذریعے مستقبل کے لیے تیار کیا جا رہا ہے۔وزیر تعلیم نے کہا کہ کسی وقت کسی نے سوچا بھی نہیں ہوگا کہ سرکاری اسکولوں میں پڑھنے والے بچوں میں اتنا اعتماد ہوگا۔ لیکن کیجریوال حکومت نے خصوصی تعلیم اور زبردست نمائش کے ذریعے اسے حقیقت بنا دیا ہے۔ مجھے یہ دیکھ کر خوشی ہوئی کہ، کتابوں سے آگے، ‘موٹ کورٹ’، ماڈل یونائیٹڈنیشن، یوتھ پارلیمنٹ، ڈیبیٹ وغیرہ جیسی سرگرمیاں اس اسکول میں بچوں کے سیکھنے کے ساتھی بن رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ SOSE سے خصوصی تعلیم حاصل کر کے ہمارے بچے نہ صرف بہتر پیشہ ور بنیں گے بلکہ باشعور شہری بن کر معاشرے کی بہتری کے لیے کام کریں گے۔کیجریوال حکومت کا ہیومینیٹیز ایس او ایس ای کیا ہے؟ہیومینٹیز SOSE ان طلباء کو ہیومینٹیز اور سوشل سائنسز میں عالمی معیار کی تعلیم فراہم کرے گا جو مستقبل میں وکلاء ، صحافی، ترقیاتی پیشہ ور، محققین، شہری منصوبہ ساز اور دیگر پیشہ ور افراد بننے کی خواہش رکھتے ہیں۔ یہ SOSE طلباء میں تنقیدی سوچ، تحقیق، منطقی استدلال کو فروغ دیتے ہیں۔مہارتوں کو فروغ دینے کے ساتھ، یہ تاریخ، جغرافیہ، سیاسیات، معاشیات، فلسفہ، سماجیات، نفسیات وغیرہ جیسے مضامین میں مہارت فراہم کرتا ہے۔ ہیومینٹیز SOSE کے طلبا سیکھتے ہیں کہ کس طرح متنوع تنظیموں کو بنانے اور مضبوط کرنے کے ساتھ ساتھ پیچیدہ سماجی و اقتصادی مسائل کو حل کرنے اور اپنے منتخب کردہ شعبوں میں مستقبل کے اعلیٰ پیشہ ور افراد بننے کے لیے بھی تیار ہوں گے۔