حیدرآباد، ڈاکٹر شجاع الدین نظام الدین چھپربن کا تعلق مہاراشٹرا کے ایک پسماندہ ضلع سے ہے۔ ان کے خاندان میں کسی نے بھی یونیورسٹی کا رخ نہیں کیا۔ اپنے گائوں کے کالج سے بی اے کرنے کے بعد شجاع الدین نے مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی سے انگریزی کے مضمون میں ایم اے، ایم فل کیا اور پھر پلٹ کر واپس پیچھے نہیں دیکھا۔ یو جی سی کے نیٹ امتحان اور پھر انگریزی میں پی ایچ ڈی میں تکمیل کے بعد مہاراشٹرا کے پسماندہ ضلع کا یہ نوجوان آج سنٹرل یونیورسٹی آف گجرات میں اسسٹنٹ پروفیسر کے طور پر خدمات انجام دے رہا ہے۔شعبۂ انگریزی کے صدر ڈاکٹر کوٹاچیرو ناگیندر کہتے ہیں کہ مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کا قیام اگرچہ اردو زبان سے اعلیٰ و پروفیشنل تعلیم کے لیے عمل میں لایا گیا ہے لیکن اس یونیورسٹی میں کیمپس تعلیم کے آغاز سے ہی انگریزی کا شعبہ کام کر رہا ہے جس میں پوسٹ گریجویٹ کی سطح پر ایم اے کا کورس بڑی کامیابی سے چلایا جارہا ہے اور یہاں پر جموں و کشمیر سے لے کر کیرالا تک کے طلباء و طالبات آکر تعلیم کے زیور سے آراستہ ہو رہے ہیں اور کئی طلبہ مختلف کالجز اور قومی و بین الاقوامی تعلیمی اداروں میں ٹیچرس اور پروفیسرس کے طور پر سرکاری اور غیر سرکاری شعبوں میں کام کر رہے ہیں۔ ایم اے انگلش کے کورس میں حیدرآباد کیمپس میں 60، لکھنؤ کیمپس میں 30 اور سری نگر کیمپس میں 30 نشستیں دستیاب ہیں۔ جس میں داخلے کے لیے درخواستیں داخل کرنے کی آخری تاریخ 30؍ جون ہے۔ درخواستیں یونیورسٹی ویب سائٹ www.manuu.edu.in پر صرف آن لائن داخل کی جاسکتی ہیں۔ غیر مقامی طلبہ کے لیے حیدرآباد کیمپس میں محدود تعداد میں ہاسٹل کی گنجائش موجود ہے۔ شعبۂ انگریزی، مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی میں داخلوں کے متعلق مزید تفصیلات کے لیے شعبہ کی اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر خیر النساء این سے موبائل نمبر 8374346948 پر بھی ربط پیدا کیا جاسکتا ہے۔
Related posts
Click to comment