سباق دارالہدیٰ اسلامک یونیورسٹی کا ایک منفرد فنون کا جشن ہے، نہ صرف ایک ثقافتی ایونٹ ہے بلکہ یہ طلباء کی صلاحیتوں کو اجاگر کرنے کا ایک زبردست موقعہ بھی ہے۔ جامعہ کی اور سے یہ تہوار ہر دو سال بعد منعقد ہوتا ہے اور اس کا مقصد فنونِ لطیفہ میں دلچسپی رکھنے والے طلباء کو ایک پلیٹ فارم فراہم کرنا ہے تاکہ وہ اپنی تخلیقی صلاحیتوں کا مظاہرہ کر سکیں اور مختلف علوم وفنون کو فروغ دے سکیں۔سباق کا یہ جشن نہ صرف فنون میں مہارت کے حامل طلباء کے لیے ایک اہم موقعہ ہے، بلکہ یہ اس میں حصہ لینے والے تمام افراد کے لیے تعلیمی اور ثقافتی ہم آہنگی کی ایک علامت بھی ہے۔سباق اپنا تعارف اپنے نام سے ہی کر تا ہے جس کا معنی ہے ’’آپس میں مقابلہ کرنا ‘‘،اب چونکہ مقابلہ کرنا صرف جنگ وجدال کے معنی میں نہیں ہے بلکہ اس کا تعلیمی نظریہ اس کے اصل معنی سے کہیں زیادہ وسیع وعریض اور قابل فائدہ بھی ہے تو یہی زیادہ بہتر ہے ۔
جہاں تک بات رہی اس کی تاریخ کی تو یہ بہت پرانی بات نہیں ہے جب اس کی شروعات کی گئی تھی ۔بات ہے ۲۰۰۳ کی جب جامعہ کے فارغین و اراکین نے مل کر یہ فیصلہ کیا کہ ہمیں اپنے تمام برانچوں(شاخوں) کے طلباء کے درمیان ایک ایسے پروگرام کا انعقاد کیا جانا چاہئے جس میں وہ سب ایک ساتھ ایک جگہ ایک دوسرے کے مقابل ہوں اور ایک دوسرے کو ہرانے کے لئے بڑھ چڑھ کر حصہ لیں اور خود کے اند ر کی تحریری اور تقریری صلاحیتوں کو اجاگر کریں۔پھر کیا تمام اراکین نے مل جل کر یہ فیصلہ کیا اور اسے عملی جامہ پہنانے کے لئے سال ۲۰۰۳ کا وقت مقرر کیا جس کے بعد کامیابی کے ساتھ سباق کا یہ پہلا مرحلہ مکمل ہوا ۔یوں تو جامعہ دار الہدی کی دیگر بہت سی شاخیں اندرونِ کیرلا میں اور بہت سی بیرون کیرلا بھی ہیں ۔مثلا کرناٹکا ،آندھرا پردیش ،مہاراشٹرا اور آسام وبنگال مگر اس بار کے سباق میں محض اندرونِ کیرلا کی شاخوں کے طلباء کے مابین ہی منعقد کیا گیا ۔جو کہ جامعہ کی حیثیت اور لاگت کے موافق تھا ۔ اس وقت اگر چہسباق ایک محدود سطح پر منظم کیا گیا تھا اور اس میں چند ہی کیمپسز کی شرکت تھی۔ تاہم، اس تہوار نے مختصر ہی عرصے میں ایک بہت بڑی کامیابی حاصل کی اور یونیورسٹی کے مختلف برانچز کے طلباء میں اس کی مقبولیت میں اضافہ ہوا۔اور اپنا ایک الگ اورممتاز مقام حاصل کر لیا جس کا بول بالا صرف کیرلا ہی نہیںبلکہ پورا ہندوستان ہے ۔
۲۰۰۳کے بعد سباق ہر دو یا تین سال بعدمنعقدکیا جانے لگا اور اس کی بہاروں نے ایک نیا رنگ اختیار کر لیا ۔جس میں طرح طرح کے تقریری وتحریری مسابقے شامل کئے جانے لگے ،فتح یاب طلباء کو سند وانعام سے نوازا جانے لگا ۔جس کی بعد اس کی قدر وقیمت میں ایک نیا نکھار محسوس کیا گیا ۔اتفاقا اس سال بھی صرف اندورن کیرلا کی شاخوں کے طلباء کے مابین ہی سباق کا انعقادہوا اور بحمدہ تعالی اسے بہترین انجام تک پہنچایا گیا ۔سباق کے لئے نیا مقام اس وقت آیا جب اراکینِ سباق اور جامعہ کمیٹی نے مل کر مشترکہ منصوبہ بندی کے بعد یہ اعلان کیا کہ اب اندرونِ کیرلا اور بیرون کیرلا کی تمام شاخوں کے درمیان سباق منعقد کیا جائے گا ،یہی وہ وقت جب سباق کو ایک قومی فنی تہوار کا لقب دیا گیا اور اس نے اپنی ایک نئی پہچان پائی ۔یاد رہے جامعہ دارالہدی ایک اسلامک یونیورسیٹی ہے جو ریاستِ کیرلا کے مسلم اکثریتی ضلع ملاپورم کے شہر ترورنگاڑی کے علاقے میں موجود ایک عظیم الشان ادارہ ہے جہاں طلباء ملک کی مختلف ریاستوں سے علم وہنر کی پیاس بجھانے آتے ہیں ۔یہاں مکمل ۱۲ سالہ کورس ہے جس میں پانچ سال سیکنڈری ،۲سال سینیر سیکنڈری ،۳ سال ڈگری اور بقیہ دو سال فضیلت (پی،جی) کی تعلیم دی جاتی ہے ۔یہاں سے فارغ ہونے والے علماء کو ’’ہدوی‘‘کے لقب سے ملقب کیا جاتا ہے ۔اندورنِ کیرلا وبیرون کیرلا کی شاخیں ،بنات کالیج ،حفظ کالیج کو شامل کرتے ہوئے تقریبا ۴۵ دینی ادارے جامعہ کے زیر نگرانی چلتے ہیں جو کہ کسی عجوبے اور حکمت رب العلی کے علاوہ اور کچھ بھی نہیں ۔سباق کا یہ حسین فنی تہوار جامعہ کے لئے ایک الگ اور ممتاز پہچان ہے جس کا انکار نہیں کیا جاسکتا ہے ۔۲۰۱۶ء سے اب تک ۳ مربتہ سباق ہو چکا ہے اور ان شاء اللہ جلد ہی چوتھا سباق بھی ہونے کو ہے جو کہ اگلے سال جنور ی سے شروع ہوگا ۔بیرون کیرلا کی اردو شاخیںہانگل کرناٹکا،پنگنورآندھرا پردیش،بیربھوم بنگال،برپیٹا آسام،اور ممبئی ومہاپولی مہاراشٹراسباق کی اہم کڑی ہیں۔۲۰۱۶اور ۲۰۱۹یہ دو سباق یوں چلایا گیا جس میں محض ایک ہی فاتح منتخب کیا گیا یعنی ملیالی اور غیر ملیابی تمام شاخوں کو ایک ساتھ مسابقہ کرنا تھا جس میں فاتح کسی ایک کو قرار دیا گیا مگر ۲۰۲۲کے سباق کے وقت سے سباق کے اراکین کی جانب سے یہ فیصلہ آیاکہ اب کیرلا کی شاخیں آپس میں اور غیر کیرلا کے شاخیں آپس ایک دوسرے مقابل ہونگیں جس کے بعد سے دو فاتحان کا انتخاب کیا جانے لگا جو کہ بہترین تبادلہء خیال تھا ۔جہاں تک فاتحین کی تاریخ کو دیکھا جائے تو معلوم چلتا ہے کہ اندرونِ کیرلا کے اداروں ہمیشہ سے جامعہ دار الہدی کے طلباء ہی آگے رہے ہیں اسی طرح بیرونِ کیرلا کے اداروں کے مابین جامعہ دارالہدی کے ہی اردو طلباء(NIICS) فاتح اعظم کی فہرست میں شامل رہے ہیں اور شاید آگے بھی ایسا ہی رہے گا ۔
سباق میں یوں تو بہت سے پروگرام چلائے جاتے ہیں جن میں کچھ تحریری اور کچھ تقریری ہوتے ہیں مگر وقتا فوقتا ان میں خاص تبدیلیاں بھی رونما ہوتی ہیں جو کہ بدلتے وقت کا تقاضہ بھی ہے ۔ہر دوسال پر منعقد ہونے والے اس قومی فنی تہوار میں بہت سے پروگرام اپڈیٹ کئے جاتے ہیں جو طلباء کے حق میں ایک بہترین بہتری کا باعث بنتے ہیں ۔تحریری پروگرام جیسے ،مضمون نویسی اردو،عربی ،انگریزی اور ملیالم،افسانہ نویسی ،نظم نگاری اردو،عربی ،انگریزی اور ملیالم ،مقالہ نویسی اردو،عربی ،انگریزی اور ملیالم،حمد ونعت نویسی وغیرہ وغیرہ اور تقریری پروگراموں میں تقریری اردو،عربی ،انگریزی اور ملیالم،نعت خوانی اردو،عربی ،انگریزی اور ملیالم،نعت وتقریر اردو،اور ملیالم،میشپ،قوالی ،مدینے کا سفر ،ڈرامہ ،نیوزرپوٹنگ،تدریس ملیالم اور اردو،حل العبارہ،جی کے ،قرآن ماسٹر،فقیہ اعظیم وغیرہ جیسے اور بھی بہت سارے دلچسپ پروگرام چلائے جاتے ہیں ۔اب چونکہ زمانے کا تقاضہ اور بھی بہت سارے نئے پروگرام ہے اس لئے اب بہت سارے نئے اور مارڈن پروگرام بھی منعقد کئے جاتے ہیں مثلا پیپر پریسنٹشن،موٹیویشنل تقریر،ویڈیو میکنگ،ٹائپنگ اردو،عربی ،انگریزی اور ملیالم وغیرہ وغیرہ ۔سباق کے انتخابی مراحل جامعہ کی دیگر شاخوں میں منعقد کیا جاتا ہے جہاں سے منتخب ہونے والے طلباء کو ہی فانئل راؤنڈ کے لئے چنا جاتا ہے اور سباق کا اختتامی مرحلہ صحنِ جامعہ دارالہدی میںرکھا جاتا ہے جہاں تمام شاخوں کے طلباء ایک ساتھ جمع ہوتے ہیں اور ایک دوسرے کے مد مقابل ہوکر خود کو اور خود کے مدرسے کو ثابت کرنے کی حتی الامکان کوشش کرتے ہیں ۔ان سات دنوں کا منظر جامعہ میں کسی عید گاہ کے میلے سے کم نہیں لگتا اگر یقین نہ آئے تو کبھی یہاں تشریف لا کر دیکھیں آنکھیں کھلی کی کھلی رہ جائیں گی اور تصویر کشی میں ضرور مبتلا ہو جائیں کے ۔
بفضلہ تعالی آنے والا سباق جنوری، ۲۰۲۵میں منعقد کیا جائے گا جس کی تیاریاں عروج پر ہیں ۔فی الحال سباق کا لوگوکیرلا کی عظیم شخصیت …کے مبارک ہاتھوں سے لانچ ہوچکا ہے ۔ خبروں کے مطابق جامعہ کی تمام شاخوں میں طلباء محنت ولگن سے اس میں مصروف ہیں اور کسی بھی قیمت پر سباق کی ٹروفی حاصل کرنے کے خواب کو مکمل کرنے کی ضدپر اڑے ہیں ۔ہر شاخ کے طلباء واساتذہ بس اسی دعوے کے قائل ہیں کہ ’’ٹروفی تو ہماری ہی ہوگا ،فتح تو ہم ہی حاصل کریں گے ‘‘۔خیر یہ تو آنے والا وقت ہی بتائے گا کہ جیت کی ہوگی اور کون ہو گا فاتح اعظم !…تب تک ہم محض انتظار ہی کر سکتے ہیں ۔یا در ہے سباق کا یہ پروگرام یوٹیوب پر لائیو نشر کیا جاتا ہے جسے آپ اپنے گھر پر بیٹھے بیٹھے یا جیسے بھی دیکھ سکتے ہیں ۔امسال سباق میں دس ہزار سے زائد طلباء،چالیس سے زائد ارارے ،چارسو سے زائد پروگرام اور پندرہ سے زائد ہندوستانی ریاستیں شامل ہونگیں جو کہ اپنے آپ میں ایک کمال ہے ۔