Education تعلیم

یومِ اساتذہ دراصل خود احتسابی کا دن

مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی میں پروفیسرناگ راجوکا یوم اساتذہ خطبہ

حیدرآباد، یومِ اساتذہ دراصل خود احتسابی کا دن ہے۔ ان خیالات کا اظہار پروفیسر این ناگا راجو، وائس چانسلر انگلش اینڈ فارن لینگویجس یونیورسٹی (ایفلو)، حیدرآباد نے کیا۔ وہ آج مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی میں منعقدہ یومِ اساتذہ تقریب میں بحیثیت مہمان خصوصی لیکچر دے رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ قدیم ہندوستانی تعلیم خود شناسی اور آزادی کی جستجو کا سفر تھی۔ جب کہ نوآبادیاتی دور میں مغربی ماڈل نے اسے ادارہ جاتی شکل دی۔ آج ہمیں قدروں اور مہارتوں کو یکجا کر کے مستقبل کی تیاری کرنی ہوگی۔ پروفیسر ناگراجو ”نیا سماجی معاہدہ اور اساتذہ“ کے عنوان پر اظہار خیال کر رہے تھے۔ جشن یومِ اساتذہ کے موقع مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی میں منعقدہ پروگرام کی میزبانی اسکول برائے تعلیم و تربیت نے کی۔ جبکہ پروفیسر سید عین الحسن، وائس چانسلر نے صدارت کی۔
ایفلو کے وائس چانسلر پروفیسر ناگراجو نے ہندوستان کی تعلیمی پالیسیوں کے ارتقائی سفر پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا: “رادھا کرشنن کمیشن (1948) نے تعلیم میں اقدار کو اہم قرار دیا، کوٹھاری کمیشن (1966) نے سماجی و اقتصادی ترقی، ماحولیات اور عملی تربیت پر زور دیا، جبکہ قومی تعلیمی پالیسی (2020) مہارتوں، عالمی نقطہ نظر اور بین الاقوامی ربط پر مرکوز ہے۔ ان کے مطابق ہندوستان کی آبادی میں 35 سال سے کم عمر 800 ملین نوجوان ہیں، لیکن ان میں سے صرف 5.4 فیصد کو ہی رسمی مہارت کی تربیت حاصل ہے، جبکہ جنوبی کوریا میں یہ شرح 94 فیصد ہے۔ اسی وجہ سے ہمارے ملک ہندوستان میں نئی قومی تعلیمی پالیسی این ای پی 2020 سب سے زیادہ اہمیت اختیار کرجاتی ہے۔
پروفیسر ناگ راجو نے کہا: ”تعلیم دینا ایک پیچیدہ، باریک اور چیلنج بھرا عمل ہے۔ آج کے استاد کو مہربان، ماہر، اخلاقی عزم رکھنے والا اور ہمہ وقت مثبت سونچنے والا ہونا چاہیے تاکہ وہ متنوع کلاس رومز میں شامل نسلی، لسانی، ثقافتی، مہاجر اور پسماندہ طبقات کے طلبہ کی رہنمائی کر سکے۔ ہمیں شمولیتی تدریس کو فروغ دینا ہوگا اور تعلیم کے حق کو ایک عوامی بھلائی کے طور پر تاحیات سیکھنے کے ساتھ وسعت دینی ہوگی۔
اپنے صدارتی خطاب میں پروفیسر سید عین الحسن، وائس چانسلر مانو نے کہا کہ مکالمے کا آغاز ہماری اپنی سرحدوں سے ہونا چاہیے۔ اساتذہ کی ذمہ داری پیچیدہ، نازک اور چیلنجوں سے بھرپور ہوتی ہے۔ انہوں نے فلسفیانہ بنیادوں پر ابتدائی تعلیم کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ رنگوں کی پہچان، حالات کا فہم، کمزوریوں کی شناخت، صلاحیت کی ترقی اور معیار کی تمیز سیکھنے کے بنیادی مراحل ہیں۔پروفیسر عین الحسن کے مطابق استاد بننا سب سے بہترین پیشہ ہے جس کے ساتھ بے پناہ ذمہ داریاں جڑی ہیں۔ عاجزی اور انکساری کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے انہوں نے عمر خیام کا حوالہ دیا: یہ دعویٰ مت کرو کہ تم نے تمام علم حاصل کر لیا ہے، کیونکہ تھوڑا سا علم بھی دوسروں کی رہنمائی کے لیے کافی ہے۔انہوں نے علامہ اقبال کی اپنے بیٹے کو دی گئی نصیحت کا بھی حوالہ دیا اور کہا کہ اندرونی قوت پیدا کرو تاکہ زندگی کی مشکلات پر قابو پا سکو۔
تقریب کے مہمانِ اعزازی پروفیسر اشتیاق احمد، رجسٹرار مانو تھے۔ اپنی تقریر میں انہوں نے اساتذہ کو تربیت اور سہولت بخش نظام کے ذریعے بااختیار بنانے کی ادارہ جاتی ذمہ داری پر زور دیا۔
جشن یومِ اساتذہ کی آج کی تقریب کا انعقاد سی ڈی او ای آڈیٹوریم میں عمل میں آیا جس کے دوران چار علمی خدمات کی بھی اجرائی عمل میں آئی، جن میں تین کتابیں اور ایک ریسرچ اسکیل شامل تھا۔ ان میں جہانگیر عالم، اسسٹنٹ پروفیسر، شعبہ تعلیم و تربیت کی تصنیف کے علاوہ ڈاکٹر جرار احمد، ڈاکٹر عبدالجبار، غفران برکاتی (شعبہ تعلیم و تربیت) اور ڈاکٹر محمد تابش کی مرتبہ کتاب ، ڈاکٹر گوندیا گوداورتھی، شعبہ انگریزی کی کتاب کے علاوہ ڈاکٹر مومن سمیہ، شعبہ تعلیم و تربیت کی کتاب بھی شامل ہے۔
قبل ازیں پروگرام کے آغاز میں پروفیسر ایم ونجا، ڈین اسکول آف ایجوکیشن اینڈ ٹریننگ اور پروگرام کی کنوینر نے خطبہ ¿ استقبالیہ پیش کیا۔پروفیسر شاہین الطاف شیخ، صدر شعبہ تعلیم و تربیت، نے مہمانِ خصوصی کا تعارف پیش کیا۔ اس موفع پر شعبہ کے ریسرچ اسکالرز اور طلبہ نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ نظامت کے فرائض ڈاکٹر محسنہ انجم انصاری اور ڈاکٹر افشاں عبدالکریم نے انجام دیے۔ جبکہ ڈاکٹر محمد اطہر حسین نے کلماتِ تشکر ادا کیے۔ فیکلٹی ممبران، ریسرچ اسکالرز اور طلبہ کی بڑی تعداد نے اس تقریب میں شرکت کی۔پروگرام میں ڈین ، پروفیسر، صدور شعبہ جات، ڈائرکٹرس ، اساتذہ اور طلبہ کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔

Related posts

انجینئرنگ ڈگری کورسیس میں داخلے کی آخری تاریخ 15 ستمبر

Paigam Madre Watan

معہد علی بن ابی طالب لتحفیظ القرآن الکریم کے زیر اہتمام مسابقہ کا اقرا انٹرنیشنل اسکول کے گراونڈ میں حسن آغاز

Paigam Madre Watan

مانو میں پروفیسر سید عین الحسن کے ہاتھوں لیب کا افتتاح

Paigam Madre Watan

Leave a Comment