نئی دہلی؍جموں و کشمیر، جموں و کشمیر کے ڈوڈہ سے عام آدمی پارٹی کے رکن اسمبلی مہراج ملک نے اسپتال کا مطالبہ کیا تو بی جے پی حکومت نے انہیں جیل بھیج دیا اور ان پر پی ایس اے لگا دیا۔ جمہوریت میں ایک منتخب عوامی نمائندے کے ساتھ دہشت گردوں جیسا سلوک نہیں کیا جا سکتا۔ مہراج ملک پر پی ایس اے لگانا غیر آئینی اور آمرانہ کارروائی ہے۔ آپ کے قومی کنوینر اروند کیجریوال کی ہدایت پر بدھ کی صبح جموں و کشمیر پہنچے پارٹی کے سینئر لیڈر اور رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ نے میڈیا سے گفتگو کے دوران یہ باتیں کہیں۔ ان کے ساتھ جموں و کشمیر کے انچارج اور سابق وزیر عمران حسین بھی موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی کارکنوں سے مشورہ کر کے آئندہ کی حکمتِ عملی طے کی جائے گی۔سنجے سنگھ نے کہا کہ مہراج ملک پر پی ایس اے لگانا غیر آئینی اور غیر قانونی ہے۔ یہ کہیں نہ کہیں مرکز کی عوام دشمن ذہنیت کو ظاہر کرتا ہے۔ مہراج ملک عوام کے لئے اسپتال مانگ رہے تھے اور حکومت نے ان کو پی ایس اے تھما دیا۔ وزیراعظم اور بی جے پی کے لوگ ویسے بھی عام آدمی پارٹی کے پیچھے پڑے رہتے ہیں، آج بھی بی جے پی وہی کر رہی ہے۔ بی جے پی حکومت اسپتال پر بات نہیں کرنا چاہتی۔ مہراج ملک پر پی ایس اے لگانا سو فیصد غلط ہے۔ پی ایس اے دہشت گردوں پر لگتی ہے لیکن حکومت نے ایک منتخب عوامی نمائندے پر لگا دیا۔ عام آدمی پارٹی مہراج ملک کو انصاف دلانے کے لئے سڑک سے لے کر ایوان تک لڑائی لڑے گی اور ضرورت پڑی تو عدالت میں بھی جدوجہد کرے گی۔اسی دوران، جموں و کشمیر کے انچارج عمران حسین کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے سنجے سنگھ نے کہا کہ مہراج ملک کا جرم صرف اتنا ہے کہ وہ اپنے علاقے کے عوام کے لئے اسپتال مانگ رہے تھے۔ اسپتال کی مانگ کرنے پر ان کے خلاف پبلک سیفٹی ایکٹ (پی ایس اے) لگا دیا گیا۔ ایک منتخب عوامی نمائندے پر حکومت پی ایس اے لگا رہی ہے اور یہ کہہ رہی ہے کہ وہ عوام کی سلامتی کے لئے خطرہ ہیں؟ جو شخص عوام کے لئے اسپتال مانگ رہا ہے وہ عوام کے لئے خطرہ کیسے ہو سکتا ہے؟ مہراج ملک اسپتال سمیت کئی عوامی مسائل پر آواز بلند کرتے رہے ہیں۔ وہ اپنے علاقے کے لئے لڑتے رہے ہیں اور جمہوریت میں ایک نمائندے کا فرض ادا کر رہے ہیں۔ لیکن حکومت نے ان کے خلاف وہ کارروائی کی جو دہشت گردوں کے خلاف کی جاتی ہے۔سنجے سنگھ نے بتایا کہ آپ کے قومی کنوینر اروند کیجریوال نے کہا ہے کہ ہم یہ لڑائی اس وقت تک جاری رکھیں گے جب تک مہراج ملک کو انصاف نہیں مل جاتا۔ عام آدمی پارٹی خاموش بیٹھنے والی نہیں ہے۔ بی جے پی کی گھناونی سیاست عام آدمی پارٹی کو ہر جگہ کچلنے اور ختم کرنے کی کوشش کرتی ہے۔ بی جے پی کا ہم ڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔ وزیراعظم نریندر مودی اور ان کی پارٹی جہاں بھی عام آدمی پارٹی کا عوامی اثر بڑھتا ہے وہاں اسے دبانے کی کوشش کرتے ہیں۔ بی جے پی نے اس کا سب سے آسان طریقہ نکال رکھا ہے کہ آپ کے لیڈروں پر مقدمے درج کرو، انہیں جیل میں ڈالو اور ان کی آواز کو دبا دو۔سنجے سنگھ نے کہا کہ اس سے پہلے مودی حکومت نے اروند کیجریوال، منیش سسودیا، ستیندر جین اور مجھے جیل میں ڈالا۔ اب ہمارے رکن اسمبلی مہراج ملک کے خلاف بی جے پی حکومت نے پی ایس اے لگا دیا ہے۔ جبکہ مہراج ملک جموں و کشمیر کے مفاد کے لئے اسمبلی میں مسائل اٹھاتے ہیں اور اپنے علاقے کے عوام کے لئے لڑتے ہیں۔ جموں و کشمیر کی تاریخ میں آج تک کسی رکن اسمبلی پر پی ایس اے جیسی کارروائی نہیں ہوئی۔ یہ وہی حکمتِ عملی ہے جس کے تحت پہلے اروند کیجریوال کو نشانہ بنایا گیا، انہیں فرضی مقدمات میں جیل میں ڈالا گیا اور باقی لیڈروں کو بھی جھوٹے کیسوں میں پھنسا دیا گیا۔سنجے سنگھ نے کہا کہ ہم نے اپنے کارکنوں اور لیگل ٹیم سے بات کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مہراج ملک کو اسپتال مانگنے کے جرم میں کئی مقدمات کا پلندہ دیا گیا ہے۔ اس کی قانونی لڑائی لڑی جائے گی۔ لیکن آج جمہوریت میں غیر آئینی، غیر قانونی اور غیر جمہوری طریقہ اپنایا جا رہا ہے۔مہراج ملک پر لگے الزامات کو پڑھ کر عوام ہنسیں گے۔ الزام لگایا گیا کہ مہراج ملک غیر ذمہ دارانہ بیانات دیتے ہیں اور فیس بک پر لائیو آتے ہیں جس سے ان کے دو لاکھ فالوورز متاثر ہوتے ہیں۔ یہ الزام ہے یا مذاق؟ کیا اس بنیاد پر حکومت پی ایس اے لگا دے گی؟ اروند کیجریوال اور پوری عام آدمی پارٹی مہراج ملک اور جموں و کشمیر کے عوام کے ساتھ کھڑی ہے۔ ہم ہر سطح پر یہ لڑائی لڑیں گے۔ عام آدمی پارٹی کی جدوجہد جاری رہے گی۔ جموں و کشمیر کے آپ کارکنوں سے بات کر کے آئندہ کی حکمتِ عملی پر فیصلہ کیا جائے گا۔
Related posts
Click to comment