Delhi دہلی

منجیت سنگھ روزنامہ اجالا پنجاب، صحافت کا ڈاکو

لندن، امریکہ اور کنیڈا کی سرزمین سے قلمی ٹھگی

نئی دہلی (پریس ریلیز) صحافت ایک شفاف اور پاک صاف پیشہ ہے جو ہندوستان کا چوتھا ستون کہلاتا ہے ، لیکن افسوس کے ساتھ یہ بات کہنی پڑ رہی ہے کہ کچھ لوگوں نے صحافت جیسے جمہوریت کے چوتھے ستون کو داغدار کیا ہے۔ حال ہی میں ایک صحافتی ٹھگی کا واقعہ پیش آیا ہے جس نے صحافتی کام کو داغدار کیا ہے۔ لندن، امریکہ اور کنیڈا سے شائع کرنے کی بات کہنے والا ایک اخبار ’اجالا پنچاب ‘ جوکہ ہندی انگلش اردو کے ساتھ ساتھ پنجابی اور کئی زبانوں میں شائع ہونے کا دعوی کرتا ہے ، جس کا چیف ایڈیٹر منجیت سنگھ ہے، کنیڈا میں رہتے ہوئے ہندوستان میں لوگوں سے ٹھگی کا کام کرتا ہے اور ہندوستان سے اپنے اخبار کی پیج میکنگ و ایڈیٹنگ کا کام کرانے کے بعد آپریٹر وں اور ایڈیٹروں کو ان کی تنخواہیں نہیں دیتا ہے ، جب کہ دعوی کنیڈا اور بیرون ممالک جیسی تنخواہوں اور سہولیات کا کرتا ہے۔


تفصیل کے مطابق روزنامہ اجالا پنجاب کا چیف ایڈیٹر منجیت سنگھ جو ای میل کے ذریعے رابطہ کرتا ہے اور یہ کہتا ہے کہ ہم ہندوستان میں اپنے اخبار کے پروجیکٹ کے سلسلے میں بات کرنا چاہتے ہیں۔ بات چیت کرنے پر پتہ چلا کہ ہمیں اخبار کی پیج میکنگ کرانی ہے ، کچھ رائے مشورے کے بعد آٹھ لوگوں کی ایک ٹیم نے اجالا پنجاب اردو اور انگلش و ہندی کے ایڈیشن کا کام شروع کر دیا۔چونکہ صحافت جیسے پیشہ میں ابھی تک اس طرح کی ٹھگی کا معاملہ پیش نہیں آیالہذا شک و شبہکا کوئی سائبہ نا تھا،ایڈیٹرس نے اڈوانس معاوضہ کا بھی کوئی مطالبہ نہیں کیا ، مہینوں کام کرنے اور ٹال مٹول کرنے کے بعد جب کہا گیا کہ پیسہ ادا کر دیں تاکہ آگے کا کام جاری رکھا جا سکے ، منجیت سنگھ کے ذریعے اکاونٹ نمبر تک مانگا گیا۔ بینک اکاونٹ دینے بعد مہینوں منجیت سنگھ فرضی ٹرانسفر انوائس بھیجتا رہا تاکہ آپریٹروں سے مزید دنوں تک کام کرایا جا سکے ، اور آر بی آئی کی گائڈ لائنس کی باتیں کہتا رہا۔ پوچھنے پر بار باریہی بتایاجاتا ہے کہ چند دن میں اکاونٹ میں پیسہ کریڈیٹ ہو جائے گا ، اگر نہیں کریڈیٹ ہوتا ہے تو پنجاب سے اپنے بھائی (جو کہ آئی ایس افسر ہے ) اس سے پیسے بھجوا دوں گا۔ لہذا اس طرح کرتے کرتے مہینوں گزر گئے، جس پر آپریٹروں کوناراضگی ظاہر کرتے ہوئے کام بند کرنا پڑا کہ جب پیسوں کی ادائیگی نہیں کی جاتی ہے توکام جاری رکھ کر کوئی فائدہ نہیں۔ مہینوں تک منجیت سنگھ نے کئی بار کام شروع کرانا چاہا اور کہا کہ پیسے آجائیں گے لیکن اب تک کوئی پیسہ موصول نہیں ہوا۔ جب منجیت سنگھ کو مکمل اعتماد ہو گیا کہ آپریٹر بلا معاوضے کے کام نہیں کریں گے تو اس نے آپریٹروں کی ٹیم کے تمام لوگوں کےنمبر کو بلاک کر دیا تاکہ کوئی اس سے رابطہ نہ کرسکے۔واضح رہے کہ اجالا پنجاب کے نام سے فراڈ کرنے والے منجیت سنگھ نے باقاعدہ اگریمنٹ بھی بھیج رکھا تھا۔ منجیت سنگھ کی پیدائش پنجاب کے کسی شہر کی ہے اور وہ کنیڈا کی شہریت لے کر وہیں سے یہ فراڈیے کام کر رہا ہے اور اپنے اخباروں کی بیج میکنگ وہ ہندوستان و دیگر ممالک کے آپریٹروں سے کرا رہا۔ اس خبر کے ذریعے لوگوں کو آگاہ کرنا ضروری ہے تاکہ آئندہ کوئی شخص منجیت سنگھ کے ٹھگی میں نہ پھنسے۔ منجیت سنگھ کے اس ٹھگی کو لندن ، امریکہ اور کنیڈا کی ایمبسی اور وہاں کے ممالک میں موجود ہندوستانی ہائی کمان کو پہنچنی ضروری ہے۔

Related posts

ہمارا ترنگا جھنڈا ہماری قربانی اور اتحاد کا پیغام دیتا ہے

Paigam Madre Watan

قومی اردو کونسل کے زیر اہتمام عالمی کتاب میلے میں معاصر ادبی صحافت کے عنوان سے مذاکرے کا انعقاد

Paigam Madre Watan

بی جے پی وزیر اعلی اروند کیجریوال کی شبیہ کو خراب کرنے کے لیے سوشل میڈیا پر مہم چلا رہی ہے، AAP الیکشن کمیشن سے شکایت کرے گی: راگھو چڈھا

Paigam Madre Watan

Leave a Comment