Blog

اسلام کا جو صاف وشفاف نظام نکاح ہے کو عبادت سمجھ کر آسان و مسنون بنائیں :مولانا غیاث احمد رشادی

آسان اور مسنون نکاح مہم کو ہر گھر تک اور ہر فرد تک پہنچاناحالات کا تقاضا ہے:ڈاکٹرعبدالقدیر

بیدر(پی ایم ڈبلیو ، بیورو) بیدر کی تاریخی جامع مسجد میں آج یعنی بروز اتوار بتاریخ5؍نومبر صبح 9بجے آسان اور مسنون نکاح کے سلسلے میں معززینِ شہر ،علماء کرام ،ائمہ مساجد و صدور و سکریٹریز مسجدانتظامی کمیٹی اور مسلم ارکانِ بلدیہ کا ایک مشاورتی اجلاس ڈاکٹر عبدالقدیر صاحب تاسیسی رکن آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کی صدارت میں بعنوان ’نکاح و آسان و سنون بنائیں ‘‘ منعقد ہوا، آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ اصلاح معاشرہ کمیٹی بیدر،رابطہ ملت بیدر ،صفا بیت المال بیدر ،دوڑ اللہ کی طرف تنظم بیدر اور بیدر بیٹر منٹ فائونڈیشن بیدر کی جانب سے منعقد ہو ئے اس اجلاس میں ملک کے نامور عالمِ دین مولانا محمد غیاث الدین رشادی صاحب صدر مرکزی صفا بیت المالعمائدین،مسلم ارکانِ بلدیہ و دانشوران اور مختلف مسالک وجماعتوں کے نمائندگان نے خطاب فرمایا اور مہم کے سلسلے میں اپنی قیمتی آراء پیش کیں۔پروگرام کا آغاز قاری مولانا عاضم خان کی تلاوت سے ہوا، اس موقع پر نعت نبیﷺ پیش کی گئی ۔ افتتاحی خطاب میں ڈاکٹر عبدالقدیر صاحب فرمایا کہ اس وقت نکاح کو آسان بنانا معاشرہ کو رسم ورواج کی برائیوں سے بچانا وقت کی اہم ضرورت ہے،ساتھ ہی موصوف نے جہیز اور مشکل شادی کی خرابیوں کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ شادی کی رسوم و رواج اور اس میں بڑھتی ہوئی خرافات کو محسوس کرتے ہوئے آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے اس مہم کے استحکام ومضبوطی پر کمر کس لی ہے، جس کے نتیجے میں الحمدللہ آج ملکی سطح پر اس کے خوشگوار نتائج سامنے آرہے ہیں۔آج کا یہ اجلاس اسی مقصد سے طلب کیا گیا ہے کہ ہم اس مہم کو ہر گھرپہنچائیں تاکہ ہر گھر میں نکاح کو آسان بنایا جائے ۔انھوں نے کہا کہ آسان اور مسنون نکاح مہم کو ہر گھر تک اور ہر فرد تک پہنچاناحالات کا تقاضا ہے۔ اسلام کا جو صاف وشفاف نظام نکاح ہے اس کو فروغ دینا ہمارا مقصد ہے۔اسی سلسلے میں پورے ملک میں اس مہم کو مضبوطی سے چلایاجارہاہے۔ اس موقع پر مولانا محمد غیاث احمد رشادی صاحب نے اپنے پُر اثر و پرمغز خطاب میں فرمایا کہ آسان و مسنون نکاح کی سماجی اہمیت وافادیت کو پورے ملک میں پہنچانا ہم سب کی انفرادی و اجتماعی ذمہ داری ہے۔ انھوں نے آسان اور مسنون نکاح کے سلسلے میں کہا کہ مسلمانوں کو شادی کی غلط رسموں نے بہت نقصان پہنچایا ہے، مولانا نے قرآن کریم کا حوالہ دیتے ہوئے فرمایا ذمہ دار اپنی پوری فیملی کی ترجیحات شرعی ضابطے کے مطابق کریں تو تمام گھریلو مسائل حل ہونے کے ساتھ آخرت بھی سنور جائے گی۔ انھوں نے اپنے درد بھرے لہجہ میں امت کی اس بے راہ روی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے فرمایا کہ شادی بیاہ کی تقریبات اور غلط رسوم کے روز افزوں اضافوں نے ایک برائی کی شکل اختیار کر لی ہے، جس کا شدید احساس ملک وملت کے ہر فرد کو ہے۔ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی عملی زندگی اور صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے اعمال سے سبق لینے کی تلقین کرتے ہوئے اس مہم کو کامیابی سے ہمکنار کرنے کی لوگوں سے اپیل کی۔ انھوں نے اپنے مشاہدے کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ اب الحمدللہ آسان اور مسنون نکاح ہورہے ہیں، ہم نے بھی کئی ایک نکاح ایسے پڑھائے، جو تمام تر تکلفات، غیر شرعی اعمال اور رسومات سے پاک تھے۔مولانا رشادی نے مزید فرمایا کہ اگر گھر کی عورتیں عزم کر لیں تو تمام رسوم ختم ہوسکتے ہیں، اس لئے ہمیں آسان اورمسنون نکاح کا پیغام عورتوں تک لازمی طورپر پہونچانا چاہئے، نکاح میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت کے لحاظ کرنے میں نہ صرف اخروی کامیابی ہے، بلکہ دنیاوی سکون کا ذریعہ بھی ہے انھوں نے کہا ہمیں یہ ذہن سازی کرنی ہوگی کہ نکاح رسم نہیں بلکہ ایک مسنون عمل ہے، جس کے تمام امور سنت کے مطابق ہونے چاہئیں،اسی طرح عورتوں میں یہ پیغام بھی عام کرنے کی ضرورت ہے کہ جو کام نام نمود کے لئے کیا جائے گا وہ اللہ کے نزدیک ناپسندیدہ ہوگا، شادی بیاہ میںزیادہ تر رسومات نام ونمود کے لئے اختیار کئے جاتے ہیں۔انھوں نے شادی بیاہ میں پائی جانے والی بے جارسومات کو قرآن وحدیث سے ناواقفیت قرار دیا، مولانا نے کہا کہ اس وقت لوگ غیروں کے طور طریق کو اپنانے لگ گئے ہیں، اور ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت کو بالائے طاق رکھ کر کامیابی تلاش کر رہے ہیں، حالانکہ نبی کے طریقے میں ہی کامیابی ہے۔ اس موقع پر مولانا شکیل حسامی صاحب اور حکیم شاہ ضیا الا سلام صاحب صدر دوڑ اللہ کی طرف تنظیم بیدر نے اپنے خطاب میں کہا کہ اسلام نے حکم دیا ہے کہ جو غیر شادی شدہ مردیا خواتین یا نوجوان ہیں ان کے نکاح کراؤ اوران کو بھی تاکید کی ہے کہ وہ شادی کے بندھن میں بندھ جائیں۔ اور نکاح کی تقریب انتہائی سادگی کے ساتھ کریں اور عام لوگوں میں یہ پیغام جائے نکاح کو آپ نے آسان و مسنون طریقہ سے انجام دیا ہے آپ کا یہ پیغام ان کیلئے قابلِ تلقید بن جائے ۔مسلم ارکانِ بلدیہ بیدر نے بھی اپنے خطاب میں نکاح اور شادی کی غلط رسوم پر قدغن لگانے کی کئی ترکیبوں پر بے باک رائے پیش کی۔آخر میں تمام حاضرین پروگرام نے اپنا ہاتھ اُٹھاکر یہ عز م کیا کہ ہم تمام ایسے نکاح میں نہیں جائیں گے جہاں بے جا رسومات اور اسلام تعلیمات سے ہٹکا نکاح ہورہا ہو اور ایسی تقریب کا ہم بائیکاٹ کریں گے۔پروگرام کی نظامت مولانا محمد مونس کرمانی صاحب صدر صفا بیت المال شاخ بیدر نے بحسن خوبی چلائی ۔مولانا محمد شکیل حسامی صاحب کی دعا پر یہ پروگرام اختتام پذیر ہوا ۔

Related posts

والد کے ہاتھوں فرزند کی کتاب "امت کی مجموعی ترقی کا لائحہ عمل” کا اجراء

Paigam Madre Watan

بتیسواں "مذاکرہ علمیہ” دو روزہ اجلاس عام و سیمینار زیر اہتمام دارالعلوم احمدیہ سلفیہ دربھنگہ بہار میں فضیلۃ الشیخ خورشید احمد سلفی حفظہ اللہ شیخ الجامعہ جامعہ سراج العلوم السلفیہ جھنڈانگر نیپال کا خطاب شروع

Paigam Madre Watan

پہلا دو روزہ کل نیپال مسابقہ حفظ قرآن کریم کا پہلا دن اختتام پذیر 

Paigam Madre Watan

Leave a Comment

türkiye nin en iyi reklam ajansları türkiye nin en iyi ajansları istanbul un en iyi reklam ajansları türkiye nin en ünlü reklam ajansları türkiyenin en büyük reklam ajansları istanbul daki reklam ajansları türkiye nin en büyük reklam ajansları türkiye reklam ajansları en büyük ajanslar