Blog

 ای ڈی اور اس کے حمایتی محکمہ جات ڈاکٹر نوہیرا شیخ کی منظم تباہی کے مرکزی کردار

نئی دہلی (پریس ریلیز) عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ، ایک ممتاز رہنما کو مسلسل قانونی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے جس نے ان کی ساکھ کو نقصان پہنچایا ہے اور بالآخر ان کی تباہی کا باعث بنا ہے۔ اس مہم کے اہم کردار انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) اور دیگر ساتھی ہیں جنہوں نے ڈاکٹر نوہیرا شیخ کے خلاف منظم ظلم و ستم کیا ہے، عدالت کے احکامات کو نظرانداز کیا ہے، اور ان کی میراث کو تباہ کرنے کی مہم چلائی ہے۔ یہ مضمون ان اہم مواقع پر روشنی ڈالتا ہے جہاں ان عناصر نے ان کی قانونی اور اخلاقی تباہی میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔پس منظر: انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے خلاف توہین عدالت کی درخواست:عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ اس وقت انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے خلاف توہین عدالت کی درخواست میں الجھے ہوئی ہیں۔ اس درخواست میں یہ دلیل دی گئی ہے کہ ای ڈی نے جان بوجھ کر اور دانستہ طور پر بھارت کے معزز سپریم کورٹ کے واضح احکامات کی خلاف ورزی کی ہے، جس سے ڈاکٹر نوہیرا شیخ کے قانونی مسائل مزید پیچیدہ ہو گئے ہیں۔ یہ درخواست ای ڈی کے کردار کو نمایاں کرتی ہے کہ انہوں نے عدالت کے احکامات کو نظرانداز کر کے ان کے خلاف مہم کو جاری رکھا۔
تلنگانہ ہائی کورٹ کی ہدایات: ای ڈی کی طرف سے نظرانداز کیے گئے واضح احکامات:23 دسمبر 2019 کو، معزز ہائی کورٹ تلنگانہ نے ایک اہم فیصلہ دیا جس میں ڈاکٹر نوہیرا شیخ کو ضمانت دی گئی اور ہدایت کی گئی کہ تمام شکایات صرف سیریس فراڈ انویسٹی گیشن آفس (SFIO) کے ذریعہ ہی نمٹائی جائیں۔ اس واضح ہدایت کے باوجود، ای ڈی نے ہائی کورٹ کے حکم کو نظرانداز کرتے ہوئے اپنی تحقیقات جاری رکھیں اور 16 اگست 2019 کو ایک عبوری اٹیچمنٹ آرڈر جاری کیا۔ یہ ہائی کورٹ کے فیصلے کی دانستہ خلاف ورزی ای ڈی کے اس کردار کی واضح مثال ہے جو ڈاکٹر نوہیرا شیخ کی قانونی حفاظت کو کمزور کرنے میں ملوث رہا ہے۔
سپریم کورٹ کی مداخلت: قانون کی حکمرانی کی مضبوطی جو ای ڈی نے نظرانداز کی:ہائی کورٹ کے فیصلے کے بعد، بھارت کے معزز سپریم کورٹ نے ڈاکٹر شیخ کے کیس سے متعلق تمام تحقیقات SFIO کو منتقل کرنے کی ہدایت کو مزید تقویت دی۔ تاہم، ای ڈی نے ایک بار پھر اس حکم کی تعمیل نہیں کی اور 17 مئی 2024 کو ڈاکٹر نوہیرا شیخ کو ایک بے دخلی کا نوٹس جاری کیا، جو کہ سپریم کورٹ کی ہدایات کے صریح خلاف تھا۔ عدالت کے واضح احکامات کے باوجود ای ڈی کی مسلسل مداخلت ڈاکٹر نوہیرا شیخ کی ساکھ کو منظم طریقے سے تباہ کرنے میں اس کے کردار کو اجاگر کرتی ہے۔
غیر قانونی چھاپے اور ضبطیاں: ای ڈی کی ہراسانی اور بدنامی کی مہم: ای ڈی کی جانب سے اٹھایا جانے والا سب سے بڑا اقدام ڈاکٹر نوہیرا شیخ کی جائیدادوں، رشتہ داروں اور ملازمین کی جائیدادوں پر چھاپے مارنا اور ان کی ضبطی تھی۔ یہ اقدامات، جو کہ عدالت کے احکامات کی صریح خلاف ورزی تھے، ڈاکٹر شیخ کو بدنام کرنے اور ان کی ساکھ کو تباہ کرنے کیلئے اسٹریٹجک طور پر اٹھائے گئے۔ ای ڈی کی من مانی اور غیر قانونی کارروائیاں ڈاکٹر نوہیراشیخ کی میراث کو ختم کرنے کی مہم میں اس کے مرکزی کردار کو مزید ظاہر کرتی ہیں۔سپریم کورٹ کا جائیداد کی ضبطی پر حکم: ای ڈی کی عدم تعمیل:28 مارچ 2023 کو، سپریم کورٹ نے خصوصی چھوٹ کی درخواست (Crl.) نمبر 1675-1676/2020 میں ایک اہم حکم جاری کیا، جس نے ای ڈی کی توہین آمیز کارروائیوں کو مزید اجاگر کیا۔ عدالت نے تسلیم کیا کہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ کی زمین کے ممکنہ خریدار جاری تنازعات سے پوری طرح واقف تھے لیکن پھر بھی اپنی سرمایہ کاری جاری رکھنے کے لیے تیار تھے۔ عدالت کا بنیادی خدشہ یہ تھا کہ سرمایہ کاروں کے دعووں کو پورا کیا جائے۔ اس کو آسان بنانے کیلئے عدالت نے حکم دیا کہ خریداروں کے ذریعہ تقریباً 641 کروڑ روپے جمع کرانے پر ای ڈی کی ضبطی کو ختم کر دیا جائے۔
سپریم کورٹ کے حکم میں کہا گیا:” اگر ممکنہ خریدار مذکورہ صورتحال کو جانتے ہوئے 641 کروڑ روپے جمع کرانے کیلئے تیار ہیں، تو ہم انہیں جمع کرانے کی اجازت دینے کے لیے تیار ہیں اور اس طرح کی رقم جمع ہونے پر ای ڈی کی ضبطی ختم کردی جائے گی…” اس واضح ہدایت کے باوجود، ای ڈی نے عدالت کے حکم کی تعمیل نہیں کی۔ ڈاکٹر نوہیرا شیخ کی ملکیت پر تجاوزات ہوئیں، جو ای ڈی کی طرف سے ضبط کی گئی تھی۔ یہ جائیداد عدالت کے حکم کے مطابق سرمایہ کاروں کو ادائیگی کیلئے استعمال ہونی تھی۔ تاہم، ای ڈی کی عدم کارروائی نے نامعلوم افراد کو جائیداد پر تجاوزات کرنے کی اجازت دی۔ جس سے ڈاکٹر نوہیرا شیخ کیلئے عدالت کی ہدایات کی تعمیل کرنا مزید مشکل ہو گیا۔ ای ڈی کی جانب سے ضبط شدہ جائیداد کی حفاظت میں ناکامی، اور ڈاکٹر نوہیرا شیخ کے قانونی معاملات میں مسلسل مداخلت، ان کی قانونی حیثیت کو کمزور کرنے اور انہیں سپریم کورٹ کی ہدایات پر عمل کرنے سے روکنے کی ایک منظم کوشش کو ظاہر کرتی ہے۔
ڈاکٹر نوہیرا شیخ کی تباہی کے معمار کے طور پر ای ڈی اور اس کے حمایتی محکمہ جات:عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ کے خلاف اٹھائے گئے قانونی اقدامات، خاص طور پر انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے ذریعہ، ایک منظم ظلم و ستم اور بدنامی کی مہم کو ظاہر کرتے ہیں۔ عدالت کے احکامات کی کھلی خلاف ورزی، من مانی چھاپے اور ضبطیاں، اور ضبط شدہ جائیدادوں کی حفاظت میں ناکامی، یہ سب ڈاکٹر نوہیرا شیخ کی ساکھ کو تباہ کرنے اور انصاف کے عمل میں رکاوٹ ڈالنے کی دانستہ کوشش کی طرف اشارہ کرتی ہیں۔ ڈاکٹر نوہیرا شیخ کو نہ صرف ایک شدید اور بلاجواز قانونی جانچ پڑتال کا سامنا کرنا پڑا ہے بلکہ ان کی ذاتی اور پیشہ ورانہ زندگی کو بھی ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے۔ قانونی نظام، جسے انصاف کے قیام کیلئے استعمال ہونا چاہیے، ان کیخلاف ظلم و ستم کے ایک آلے کے طور پر استعمال ہوا ہے، جو اس معاملے میں طاقت کے غلط استعمال اور قانونی تحفظات کے زوال پر سنگین سوالات اٹھاتا ہے۔ ان واقعات کی روشنی میں، یہ واضح ہے کہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ کی قانونی جنگ صرف ان کے حقوق کے دفاع کی نہیں، بلکہ ان کی میراث اور ساکھ کو ختم کرنے کی ایک بڑی مہم کی مخالفت بھی ہے۔ خاص طور پر انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے اقدامات کا سختی سے جائزہ لیا جانا چاہیے اور انہیں اس منظم تباہی میں ان کے کردار کیلئے جوابدہ ٹھہرایا جانا چاہیے۔

Related posts

عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ: حیدرآباد کے سیاسی منظر نامے پر امید کی کرن

Paigam Madre Watan

اردو یونیورسٹی کے نظامت فاصلاتی تعلیم کے امتحانات کے نتائج جاری

Paigam Madre Watan

برادرم فیاض احمد کتاب ’’ہندوستان میں سلطنت مغلیہ کا دور ‘‘ کے ساتھ

Paigam Madre Watan

Leave a Comment

türkiye nin en iyi reklam ajansları türkiye nin en iyi ajansları istanbul un en iyi reklam ajansları türkiye nin en ünlü reklam ajansları türkiyenin en büyük reklam ajansları istanbul daki reklam ajansları türkiye nin en büyük reklam ajansları türkiye reklam ajansları en büyük ajanslar