نئی دہلی، (پی ایم ڈبلیو نیوز )دہلی میں بارش کے بعد فضائی آلودگی میں زبردست کمی کو دیکھتے ہوئے دہلی حکومت نے آڈ-ایون نظام کو فی الحال ملتوی کر دیا ہے۔ اس سے پہلے، حکومت نے دہلی میں دیوالی کے اگلے دن (13-20 نومبر) سے ایک ہفتے کے لیے آڈ-ایون نظام کو نافذ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔تیاریاں بھی زور و شور سے جاری تھیں۔ اس حوالے سے دہلی کے وزیر ماحولیات گوپال رائے کا کہنا ہے کہ بارش کے بعد موسم میں تبدیلی کی وجہ سے فضائی آلودگی میں کافی بہتری دیکھی جا رہی ہے۔ اب دیوالی کے بعد حکومت آلودگی کا جائزہ لے گی اور اس کے بعد مزید فیصلے کیے جائیں گے۔ دہلی کے وزیر ماحولیات گوپال رائے نے کہا کہ کل رات سے موسم میں تبدیلی کے بعد دہلی کے اندر فضائی آلودگی کی سطح میں کافی بہتری آئی ہے۔ اب دہلی میں AQI کی سطح 300 کے قریب پہنچ گئی ہے۔ اب AQI میں مزید بہتری کی توقع ہے۔ اس کے پیش نظر حکومت نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ 13 نومبر سے 20 نومبر کے درمیان آڈ-ایون کو نافذ کرنے کا فیصلہ فی الحال ملتوی کیا جا رہا ہے۔ماحولیات کے وزیر گوپال رائے نے کہا کہ آلودگی پر جمعرات کو سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی۔ دہلی حکومت نے کئی نکات پر اپنا موقف پیش کیا ہے۔ حکومت عدالت کے فیصلے کا جائزہ لینے کے بعد مزید اقدامات کرے گی۔ گریپ -4 فی الحال دہلی میں نافذ ہے اور اس کے تحت ضروری سامان اور خدمات کے علاوہ ٹرکوں کو دہلی میں چلنے کی اجازت ہے۔اور ڈیزل بسوں کے داخلے پر پابندی ہے۔ ہمیں شکایات موصول ہو رہی تھیں کہ پابندی کے باوجود پڑوسی ریاستوں سے ڈیزل ٹرک اور بسیں مسلسل داخل ہو رہی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے کابینہ کے کئی ساتھیوں نے دہلی کی مختلف سرحدوں کا دورہ کیا اور اس کا معائنہ کیا۔ ہم نے پایا کہ سنگھو بارڈر، بہادر گڑھ بارڈر، شاہدرہ بارڈر، غازی آباد بارڈر اور گروگرام بارڈر پر گاڑیوں کے داخلے پر نظر رکھی جا رہی ہے اور جن گاڑیوں کے داخلے پر پابندی ہے ان کو بھی واپس کیا جا رہا ہے، لیکن اتر پردیش اور ہریانہ سے داخلے کے بہت چھوٹے پوائنٹس ہیں، داخلے کی نگرانی ہے۔ وہاں اتنا اچھا نہیں کیا جا رہا ہے۔ اس لیے آج میں نے دہلی کے ٹرانسپورٹ کمشنر اور دہلی پولیس کو ہدایات جاری کی ہیں کہ ان چھوٹے داخلی مقامات پر بھی گاڑیوں کی چیکنگ ٹھیک سے کی جائے۔ وزیر گوپال رائے نے مزید کہا کہ سنگھو سرحد پر میں نے دیکھا کہ جو گاڑیاں واپس کی جا رہی تھیں وہ ٹریفک جام بنا رہی ہیں۔ میں نے وہاں کے لوگوں اور اہلکاروں سے بات کی اور اس نتیجے پر پہنچا کہ اگر ان گاڑیوں کو شروع سے ہی ایسٹرن اور ویسٹرن پیریفیرل کی طرف موڑ دیا جائے تو جام کی صورتحال نہیں رہے گی۔ اس لیے، میں نے آج اتر پردیش اور ہریانہ کے وزیر ٹرانسپورٹ کو ایک خط لکھا ہے کہ وہ ان گاڑیوں کو ابتدائی مقام سے مشرقی اور مغربی پیری فیرلز کی طرف موڑنے کے لیے اضافی ٹیمیں مقرر کریں۔وزیر گوپال رائے نے دہلی کے لوگوں سے آلودگی کی سطح کو برقرار رکھنے میں تعاون کرنے کی اپیل کی جو آج کم ہوئی ہے۔دیوالی پٹاخوں سے نہیں بلکہ چراغ جلا کر منائیں۔
Related posts
Click to comment