Articles مضامین

بچوں کی تعلیم اور صحت، ایک قومی سرمایہ

ازقلم: محمد ابوسیف صدیقی
طالب علم: جامعہ دارالہدی اسلامیہ
پتہ: بھیونڈی، مہارشٹرا
نمبر: 9346691594

14؍نومبرتاریخی ہندوستان کا وہ سال ہے جس میں وطن عزیز خوب جوشوخروش کے ساتھ یوم اطفال مناتے ہیں، ویسے تو دنیا کے مختلف حصوں میں مختلف تاریخوں میں یوم اطفال منایا جاتا ہے، مگر ہندوستان میں 14 نومبر کو ہی منایا جاتا ہیں، یوم اطفال نام سنتے ہی آپ کے ذھن میں یہ سوال تو ضرور آتا ہوگا، کے اطفال کا معنی تو بچہ کی جمع بچیں ہوتے ہیں، تو کیا اس تاریخ کو خوب زیادہ بچیں پیدا ہوے تھے یہ پھر خوب زیادہ بچیں پیدا ہوگے؟، یہ سوال تو آپ کے ذھن میں ضرور آتا ہوگا، پر ایسا کچھ نہیں بلکہ آپ غلط فھمی کے شکار ہورہے ہوں، اس دن زیادہ بچے پیدانہیں ہوتے ، بلکہ اس دن کو یوم اطفال اس لے منایا جاتا ہے، کونکہ ملک ہندوستان کے پہلے وزیر اعظم اور جدید ہندوستان کے معمار پنڈت جواہر لعل نہرو کا یوم پیدائش ہے۔ جواہر لعل نہرو کو بچوں سے بے پناہ پیار تھا، ان کو بچوں سے بے جان لگاؤں تھا انہوں نے اپنے یوم پیدائش کو’بچوں کے دن‘ کے طور پر منانے کا اعلان کیا اور یوں ان کے دور سے ملک بھر میں ہر سال 14 نومبر بطور ’یوم اطفال‘ منایا جاتا ہے۔ جسے (children’s day) چلڈرنس ڈیے بھی کہا جاتا ہے، پنڈت نہرو بچوں سے بہت پیار کرتے تھے اور ان کے درمیان رہنا انہیں بہت پسند تھا۔ اسی محبت کے سبب بچے بھی انہیں چاچا نہرو بھی کہا کرتے تھے۔ یوم اطفال بچوں کے تئیں پنڈت نہرو کی اسی بے پناہ محبت اور لگاؤ کی یاد گار ہے۔ جسے دنیا بھر میں الگ الگ اوقاتوں میں منایا جاتا ہے میں آپ کو بتاتا چلوں کے یومِ اطفال منانے کا خاص مقصد بچوں میں تعلیم کو پیدا کرنا ہیں ، بچوں کو تحصیل علم کی چاہت پیدا کرنا ہیں،بچوں کو علمی میدان میں اتارنا ہے، ان کو بتانا ہے کے بغیر علم کے کچھ نہیں ہوتا ، ہر موڈ پر علم ہی آپ کا ساتھ دیگا، ماں باپ تو ابھی آپ کی پرورش میں کوئی بھی کمی آنے نہیں دیتے، آپ صبح اٹھتے ہی ہے آپ کی میز پر گرم گرم چائی رکھی تو ہوتی ہے پر یہ سلسلہ کب تک آخر چلنے کو ہیں؟، زیادہ دور نہیں کے آپ کی بھی شادی ہوجائیگی، آپ کے بھی اولاد ہوگے، آپ کا بھی ایک گھر ہوگا، اگر آپ اب محنت نہ کروگے تو پھر گب کروں گے، تو آپ کا مستقبل آپ کے ہاتھوں میں ہے، آگر آپ اسے سنوارنا چاہتے ہوں تو آپ کو ابھی ہی علم کے میدان میں اترنا ہوگا، آ پ کو چڑھنا ہے تو آپ کو گرنا بھی ہوگا، اس بات کر سامنے رکھتے ہوے؟مجھے شاعر مشرق علامہ اقبال کی شاعری یاد آتی ہے،

خودی کو کر بلند اتنا کہ ہر تقدیر سے پہلے
خدا بندے سے خود پوچھے بتا تیری رضا کیا ہے

تو یوم اطفال کا خاص مقصد بچوں کو تعلیم کی تلقین دینا ہیں، صحت، تفریح اور ذہنی تربیت کے حوالے سے شعوروآگہی کو اجاگر کرنا ہے تاکہ دنیا بھر کے بچے مستقبل میں معاشرے کے بہترین شہری بن سکیں۔ بہت سے اسکولوں میں بچوں کو ان کے حقوق سے آگاہ کرانے کے لیے خصوصی تقریبات منعقد کی جاتی ہیں۔ اور بہت سے اسلامی اداروں میں بچوں کے اندر سیاسی وسماجی تقریروں کا نکھار پیدا کیا جاتا ہے، تاکہ طلبہ مستقبل میں چل کر ان کو کس محوی کا شکار نہ ہوں،اساتذہ اپنے طلبا میں تحریک پیدا کرتے ہیں کہ وہ سوچیں کس طرح وہ بچے خود کو تعلیمی و سماجی لحاظ سے بہتر بن سکتے ہیں۔ اس دن تقریریں کی جاتی ہے، مختلف قسم کے مقابلوں کا اہتمام کیا جاتا ہے اور اسی دن نہ جانے کتنے پروگرام انعقاد کے جاتے ہیں،بچوں کے حوصلہ افزائی کے لے اسی دن میں انعامات بھی تقسیم کیے جاتے ہیں۔ ثقافتی پروگرام منعقد کییجاتے ہیں۔ بچوں کی بہتری اور فلاح و بہبود کے عنوانات پر غوروفکر کیا جاتا ہے۔ بچوں کی تعلیم و تربیت اور ایسے ہی عنوانات پر تقریریں ہوتی ہیں۔ بڑے بڑے اسٹیجوں کا بھی اہتمام کیا جاتا ہیں، سچ ہے کہ بچے ہماری قوم کے عظیم سرمایہ ہیں، بچے ہمارے دیش کا مستقبل ہیں اس لیے ان کی کامیابی کے لئے ہمیں غور و فکر کرنی چاہئے۔ اور ان کی مستقبل بنانے میں ہماری طرف سے جتنا ہوسکے ہمیں کوشیش کرنا ہوگا، 14 نومبر1889 یہ ہندوستان کا وہ تاریخی سال تھا جب ایک عظیم گھرانے میں ایک معصوم بچے نے اپنی آنکھیں کھولی، جسے دنیا آج پنڈت جواہرلال سے جانی ہے، پنڈت جواہرلال وہ بچپن سے بڑے ذہین تھے، ان کے والد مشہور وکیل موتی لال نہرو اور والدہ سوروپ رانی تھیں،اس لئے ان کے والدین نے ان کا نام جواہرلال رکھا۔ اور ان کے چاہنے والے ان کو چاچا نہرو سے پکارتے ہے، چاچا نہرو کی ابتدائی تعلیم گھر پر ہوئی جس کے لئے گھر پر ہی ایک مولوی اور ایک پنڈت کا تقرر ہوا۔ جن سے انہوں نے ہندی، اردو اور سنسکرت زبانوں کی تعلیم حاصل کی۔ انہوں نے اعلیٰ تعلیم انگلینڈ میں حاصل کی اور بیرسٹرکی ڈگری حاصل کرکے ہندوستان لوٹنے کے بعد جنگ آزادی میں شامل ہوگئے۔ اور بڑچڑ کر حصہ لیا، اگست 1947/ جب ہندوستان کو گورے لوگوں سے چھٹکارا ملا تو اس وقت ہندوستان کے پہلے وزیراعظم جواہرلال نیحلف نامہ اٹھایا۔ وہ بیک وقت مفکر، اور وقت کے ایک رہنما بھی تھے، اور ساتھ ہی ساتھ مورّخ، دانشوربھی تھے، ممتاز15 سیاست داں ہونے کے ساتھ ساتھ ایک کامیاب ادیب بھی تھے۔ مگر وہ صحت مند سیاست کے علمبردار کی حیثیت سے مقبول ہوئے۔ جدید ہندوستان کے اس معمار کی سانس27 مئی 1964 کو ہمیشہ کے لئے رک گئی۔ گاندھی جی کے بعد تحریک آزادی کے عظیم رہنما پنڈت جواہرلال نہرو ایک عہد ساز شخصیت تھے۔ آزادی کے بعد ملک کی قیادت کا بار جواہرلال نہرو کے کاندھوں پر آیا،اور نہرو ایک ہمہ جہت اور ایک عبقری شخصیت کا نام تھا، اسطرح اگر میں آپ کو بتاتا چلوں تو شاید ہی میری جانب سے کچھ حق ان کی جانب سے ادا ہوں، میری قلم میں اتنی زور تو نہیں ہے کے میں ان کے باریں میں کچھ لکھ سکوں، اخیر میں میں یہ ہی کہنا چاہتا ہوں کے ہم تمام کی زمداری ہیں کے ان کی تاریخ کا مطالعہ کریں،اور انے والی نسلوں کی سودھار پیدا کریں، تو ہمیں چاھے کے ہماری طرف سے جتنا ہوسکے ہم ان معصوم بچوں کی کامیابی کے لے آج ہی سے محنت کرنا ہوگا، اور ہمارا دیش ملک ہندوستان کو ایک عالی مقام تک پہچانا ہوگا، اور اس دیش کی غریبی کو دور کرنا ہوگا، اور ایک نیا ہندستان بنانا ہوگا،اور یہ تمام کام یہ معصوم بچوں کے ہاتھ میں ہے، کیونکہ عربی میں ایک مقولہ ہے(قارء الیوم قائد الغد) جس کا معنی ہوتا ہے کے آج کا پڑھنے والا کل کا لیڈر ہے

Related posts

ہندوستان میں ملی تعمیر کا دس نکاتی لائحۂ عمل

Paigam Madre Watan

اسلامی پردہ اور جدید فلسفہ مغرب

Paigam Madre Watan

کیا مدینہ منورہ میں کافر، مشرک جاسکتے ہیں؟

Paigam Madre Watan

Leave a Comment

türkiye nin en iyi reklam ajansları türkiye nin en iyi ajansları istanbul un en iyi reklam ajansları türkiye nin en ünlü reklam ajansları türkiyenin en büyük reklam ajansları istanbul daki reklam ajansları türkiye nin en büyük reklam ajansları türkiye reklam ajansları en büyük ajanslar