حق رائے دہی امانت ہے اور اس کا صحیح استعمال اسلامی فریضہ ہے
لکھنؤ(پی ایم ڈبلیو نیوز)یہ حقیقت روز روشن کی طرح عیاں ہے کہ کسی بھی جمہوری معاشرے میں ووٹ کی بڑی اہمیت ہوتی ہے ، اس لئے اس طاقت کو پہچاننا نہایت ضروری ہونے کے ساتھ ساتھ قومی وملی مصالح و مفادات کا تقاضہ بھی ہے۔ ان خیالات کا اظہارٹیلے شاہ پیرمحمدصاحب ٹیلے والی مسجد کے شریک متولی سید شاہ واصف حسن واعظی نے کیا۔انہوں نے کہاووٹ ہر شہری کا آئینی حق ہے، ملک کا آئین ہر شہری کو ووٹنگ میں حصہ لے کر اچھی حکومت بنانے کا حق دیتا ہے، یہ کام حکومت کی جانب سے الیکشن کے ذریعہ کرایا جاتا ہے۔ ہر الیکشن سے پہلے ووٹر لسٹ کو درست کیا جاتا ہے۔ ووٹر لسٹ پر نظر ثانی کا کام جاری ہے، اس کی آخری تاریخ نودسمبرتک مقرر کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست اتر پردیش میں ان دنوں الیکشن کمیشن کی ہدایت پر ووٹرلسٹ میں ناموں کے اندراج اور ناموں کو دوبارہ جوڑنے کیلئے خصوصی مہم چل رہی ہے، جن کی عمر 18 سال ہو گئی ہے وہ اپنا نام رجسٹرڈ کرا کر ووٹرلسٹ میں شامل ہو جائیں اور ووٹر آئی ڈی کارڈ حاصل کر لیں تا کہ ووٹ دینے کے حقدار ہو جائیں۔ووٹ امانت ہے اور اس کا صحیح استعمال اسلامی فریضہ ہے۔ووٹ کی حیثیت شہادت کی ہے ،شہادت کا مطلب یہ ہے کہ ایک ووٹرجب کسی کوووٹ دیتا ہے توگویا اس کے دین، اخلاق،اصابت رائے ، صلاحیت وصالحیت کی گواہی دیتا ہے۔اسلامی نقطہ نظر سے بھی ہر فرد اپنے ہر اختیاری فعل میں جوابدہ ہے۔ جبکہ ووٹ کے معاملے میں ذمہ داری زیادہ اہم بن جاتی ہے۔ کیونکہ یہاں ملک و ملت کا مفاد بھی شامل ہو جاتا ہے۔ اسلام زندگی کے ہر پہلو میں ہماری عملی رہنمائی کرتا ہے۔ حق رائے دہی جمہوریت کی بقاء و تحفظ کا سر چشمہ ہے جس کے دور رس نتائج کو سمجھنا اور اپنی بیداری کا ثبوت دینا ہر ہندوستانی کی ذمہ داری ہے۔