Education تعلیم

یوتھ آف بیدر کی جانب سے خون کا عطیہ کیمپ کا انعقاد شاہین ڈگری کالج بیدر کے18طلباء کے بشمول64افراد نے خون کا عطیہ کیا

 کسی بھی ضرورت مند مریض کو خون عطیہ کرنا صدقہ جاریہ میں شمار ہوتا ہے۔ڈاکٹر عبدالقدیر


بیدر۔(پی ایم ڈبلیو نیوز)۔ہر سال 6/دسمبر کو یوتھ آف بیدر تنظیم کی جانب سے خون کا عطیہ کیمپ منعقد کیا جاتا ہے امسال بھی خون کا عطیہ کیمپ بیدر کے سرکاری زچہ و بچہ100بیڈیڈ اسپتال بیدر میں منعقد کیا گیا۔جس میں 64افراد نے اپنے خون کا عطیہ دیا۔قابلِ ذکر یہ ہے کہ ڈاکٹر عبدالقدیر چیئرمین شاہین ادارہ جات کے ہمراہ شاہین ڈگری کالج کے جملہ18طلباء نے خون کا عطیہ کیمپ پہنچ کر اپنا خون عطیہ کیا ہے۔اس موقع پر ڈاکٹر عبدالقدیر نے خون کا عطیہ کرنے والے تمام افراد کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے اپنے خطاب میں کہا کہ اگر کسی مریض کو واقعی میں خون کی ضرورت ہو تو ہم اس کا عطیہ کرسکتے ہیں۔ بشرطیکہ خون دینے والے کو کوئی نقصان نہ ہو۔ ساتھ ہی یہ بھی یاد رہے کہ خون مفت دیا جائے۔ فروخت نہ کیا جائے۔ کیونکہ خون خریدنا اور بیچنا اسلام میں غیر قانونی ہے۔کیمپ کا مقصد خون کی محفوظ منتقلی کے بارے میں شعور اجاگر کرنے کے ساتھ ساتھ تمام ان افراد کی حوصلہ افزائی کرنا ہے جو بغیر کسی ذاتی لالچ کے اپنا خون دوسروں کی زندگیاں بچانے کیلئے عطیہ کرتے ہیں۔ خون جسم انسانی کا ایک لازمی جزو ہے جو کہ دل اورشریانوں کے ذریعے جسم کے مختلف اعضاء میں گردش کرتا رہتا ہے۔ طبی ماہرین کے مطابق ہر بالغ انسان کے جسم میں تقریبا 1.2 گیلن سے 1.5 گیلن تک یعنی 4.5 لیٹر سے 5.5 لیٹر تک خون ہوتا ہے۔ جبکہ کسی بھی حادثاتی صورتحال، شدید بیماری یا سرجری کی صورت میں انسان کو خون، پلازما، وائٹ سیل کی ضرورت پیش آسکتی ہے۔ قیمتی انسانی جانوں کو بچانے کے لیے خون کے عطیات انتہائی اہم اور ضروری ہیں۔ کسی بھی ضرورت مند مریض کو خون عطیہ کرنا صدقہ جاریہ میں شمار ہوتا ہے، قرآن پاک کی سورۃ المائدہ میں اللہ تعالیٰ نے ایک انسان کی جان بچانے کو پوری انسانیت کی جان بچانے کے مترادف قرار دیاہے۔ جبکہ کسی بھی دوسرے انسان کی مدد سے قدرت الٰہی کی جانب سے قلبی سکون و راحت حاصل ہوتی ہے اور انسان ہر قسم کی آفات اور محرومیوں سے نجات پاتا ہے۔اس موقع پر خون کا عطیہ کیمپ منعقد کرنے والی تنظیم یوتھ آف بیدر کے سرپرست جناب عبدالعزیز منا بھائی رکن بلدیہ بیدر و صدر کل ہن دمجلس اتحاد المسلمین شاخ بیدر نے اپنے خطاب میں کہا کہ اکثر لوگوں کا خیال ہے کہ خون عطیہ کرنے سے انسان کی صحت پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں جبکہ یہ بات بالکل درست نہیں۔ ہر تندرست انسان کے بدن میں تقریباً ایک لیٹر (یعنی دو سے تین بوتلیں) اضافی خون ہوتا ہے، ماہرین صحت کا کہناہے کہ ہر تندرست انسان کو سال میں کم از کم دو بار خون کا عطیہ ضرور د ینا چاہئے اس سے صحت پر کسی قسم کے منفی اثرات مرتب نہیں ہوتے، بلکہ خون کا عطیہ دینے والے افراد صحت مند رہتے ہیں۔ خون عطیہ کرنے میں جتنا خون لیا جاتا ہے وہ انسانی جسم تین دن میں پورا کرلیتا ہے، جبکہ خون کے سیلز 56 دن میں بن جاتے ہیں اور نئے خون کے خلیات پرانے خون سے زیادہ صحتمند اور طاقتور ہوتے ہیں جو انسان کو کئی امراض سے بچاتے ہیں۔ یہ بھی ضروری ہے کہ ایک بار خون کا عطیہ دینے کے بعد دوبارہ تین ماہ یا اس سے بعد دینا چاہیے۔میں نے بھی اب تک 33مرتبہ اپنے خون کا عطیہ کیا ہے۔ اور یہا ں موجود نوجوان محمدمفتاح  نے بھی27مرتبہ اپنے خون کا عطیہ دیا ہے۔ایک ماہر طب کے ایک ریسرچ کے مطابق جو لوگ وقتاً فوقتاً خون کا عطیہ دیتے ہیں ان میں دل کا دورہ پڑنے اور کینسر لاحق ہونے کے چانسز95 فیصد تک کم ہو جاتے ہیں۔ جسم میں آئرن کی زیادہ مقدار اور اس کے کم اخراج کی وجہ سے آئرن انسان کے دل، جگر اور لبلبہ کو متاثر کرتا ہے، جبکہ ریسرچ سے ثابت ہوا ہے کہ جسم میں آئرن کی مقدار کو بیلنس رکھنے کیلئے خون عطیہ کرنا ایک نہایت مفید عمل ہے۔ اس عمل سے رگوں میں خون کے انجماد کو روکنے اور جسم میں خون کے بہتر بہاؤ میں مدد ملتی ہے۔ باقاعدگی سے خون دینے والے ڈونرز موٹاپے کا شکار نہیں ہوتے کیونکہ خون دینے کا عمل جسم کی چربی کو کم اور وزن کنٹرول کرنے میں معاون ثابت ہوتا ہے۔ خون عطیہ کرنے کے بعد نئے خون کے بننے سے چہرے میں نکھار پیدا ہوتا ہے اور یہ چہرے پر بڑھاپے کے اثرات کو زائل کرتا ہے۔خون کا عطیہ کیمپ میں بطور مہمانانِ خصوصی شرکت کرنے والے ڈاکٹر عبدالقدیر چیئرمین شاہین ادارہ جات بیدر، جناب عبدالمنان سیٹھ ریاستی نائب صدر اقلیتی ڈپارٹمنٹ کرناٹک،عبدالناصیر عرف جعفر،محمد اسد الدین قائد جنتادل(ایس)،اور خواجپ پٹیل پرنسپل شاہین کالج بیدر موجود تھے۔ خون کا عطیہ کیمپ آرگنائزکرنے والے ذمہ داران میں جناب عبدالعزیز عرف منا بھائی کے علاوہ نور محمد عالم،فہد خان،اظہر احمد،مسعود،مفتاح،ذاکر،اور محمد ماجد بلال نے تمام مہمانانِ خصوصی اور خون کا عطیہ کیمپ کرنے ولے بلا لحاظ مذہب و ملت نوجوانوں کے ساتھ ساتھ  کیمپ کے انعقاد میں اپنا تعاون پیش کرنے والے بیدر بیٹرمنٹ فاؤنڈیشن بیدر، خان چاچا ہوٹل بیدر،صدیقی ہوٹل بیدر،گیالیکسی ہوٹل بیدر شاہین ادارہ جات بیدر،گُڈ لک بیکری بیدر،ایچ ڈی ایف سی بنک بیدر،اور گُڈ لک میڈیکل بیدر کے علاوہ گورنمنٹ سرکاری اسپتال کے طبی عمل کا سے اظہار تشکر کیا۔

Related posts

ثقافتی ورثے کا تحفظ آنے والی نسلوں کے لیے ضروری

Paigam Madre Watan

مدرسہ اصلاح معاشرہ تعلیم آباد کے طلبہ نے سیرت انعامی مقابلے میں نمایاں کامیابی حاصل کرکے ادارے کا نام روشن کیا. مولانا ضیاء الرحمن امجدی

Paigam Madre Watan

اردو یونیورسٹی میں ایم اے ہسٹری میں داخلے جاری

Paigam Madre Watan

Leave a Comment

türkiye nin en iyi reklam ajansları türkiye nin en iyi ajansları istanbul un en iyi reklam ajansları türkiye nin en ünlü reklam ajansları türkiyenin en büyük reklam ajansları istanbul daki reklam ajansları türkiye nin en büyük reklam ajansları türkiye reklam ajansları en büyük ajanslar