نئی دہلی(پی ایم ڈبلیو نیوز) سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (SDPI) کے قومی نائب صدر محمد شفیع نے اپنے جاری کردہ اخباری بیان میں مدھیہ پردیش میں بی جے پی کارکن پر حملہ کرنے والوں کے مکانات کو مسمار کرنے کی سخت مذمت کی ہے۔ انہوںنے مزید کہا ہے کہ اتر پردیش میں اپنے بھگوا پوش بی جے پی لیڈر کے مطابق، نومنتخب مدھیہ پردیش وزیر اعلی موہن یادو نے بطور پہلی بار وزیراعلی کے اپنے کیرئرکا آغاز گھرو ں کو غیر قانونی طور پر بلڈوزکرنے سے کیا ہے۔ محمد شفیع نے کہا کہ تباہی، مسماری اور بلڈوزنگ وغیرہ فاشسٹوں کا نیا معمول ہے۔
فسطائی طاقتوں نے اس کی شروعات بابری مسجد کے انہدام سے کی تھی، اور اب جہاں و ہ اقتدار میں ہیں،وہاں وہ چاہے دوسر ے مذہبی گروہوں کی عبادت گاہیں ہوں ، یا ان کے خیالی دشمنوں یا جن پر مجرمانہ سرگرمیوں کے الزام ہے ، وہ ان کے گھروں کو بلڈوز کرتے اور بتاہ کرتے رہتے ہیں۔ حکومتیں قصور واروں کو کٹہرے میں لانے اور انہیں عدالتوں میں ٹرائل اور فیصلوں سے مبنی ہونے کے بجائے محض اپنی پسند کے الزامات پر عمارتوں کو منہدم کرنے میں ملوث ہیں۔ جوابی انہدام کے حصے کے طور پر عمارتوں کو بلڈوز کرنے میں قانون کے مناسب عمل پر سختی سے عمل کرنے کی سپریم کورٹ کی ہدایات کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مدھیہ پردیش وزیر اعلی یہ پیغام دے رہے ہیں کہ وہ عدلیہ کا احترام نہیں کرتے۔ ایس ڈی پی آئی قومی نائب صدر محمد شفیع نے مدھیہ پردیش کے نئے وزیر اعلی کے اس اقدام کو آمرانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے جمہوریت کے بارے میں شہریوں کی امیدیں دم توڑ گئی ہیں۔ انہوںنے مطالبہ کیا کہ دائیں بازو کے فاشسٹوں کی قیادت والی حکومتیں ایسی ماورائے عدالت ظالمانہ سرگرمیوں سے پیچھے ہٹ جائیں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ کوئی بھی جرم عدالتی ٹرائل اور فیصلے پر مبنی ہو۔
Related posts
Click to comment