Delhi دہلی

وزیرآباد ریزرو وائر میں ان سیٹو امونیا ٹریٹمنٹ پلانٹ کے قیام میں تاخیر پر وزیر آبی آتشی نے برہمی کا اظہار کیا

چیف سیکرٹری اس بات کو یقینی بنائیں کہ وزیر آباد ریزرو وائر میں موجود امونیا ٹریٹمنٹ پلانٹ کا ٹینڈر 15 جنوری تک جاری ہو


نئی دہلی(پی ایم ڈبلیو نیوز)وزیرآباد آبی ذخائر میں امونیا ٹریٹمنٹ پلانٹ کے قیام میں تاخیر پر وزیر آبی آتشی نے ناراضگی ظاہر کیا ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ یہ پروجیکٹ بہت اہم ہے تاکہ یمنا میں امونیا کی سطح بڑھنے کے باوجود پانی کی پیداوار بند نہ ہو۔ اس میں تاخیر کی وجہ سے لاکھوں دہلی والوں کے مسائل ہیں۔ اس سلسلے میں وزیر آبی آتشی نے چیف سکریٹری کو تحریری ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ چیف سکریٹری یکم جنوری تک رپورٹ دیں کہ وزیر آباد ریزرو وائر میں ان سیٹو امونیا ٹریٹمنٹ پلانٹ کے قیام میں اتنی تاخیر کیوں ہوئی ہے۔چیف سیکرٹری وزیرآباد میں امونیا ٹریٹمنٹ پلانٹ کب تک تیار ہو گا اس کی ٹائم لائن دیں اور وہ ذاتی طور پر اس منصوبے کی نگرانی کریں۔ چیف سیکریٹری اس بات کو یقینی بنائیں کہ امونیا ٹریٹمنٹ پلانٹ کے لیے 15 جنوری تک ٹینڈر جاری کر دیا جائے۔وزیر آبی نے سوال کیا کہ مارچ میں وزیر اعلیٰ اور وزیر انچارج کی صدارت میں منعقدہ اعلیٰ سطحی اجلاس کے بعد بھی منصوبہ شروع کیوں نہیں کیا گیا؟ 9 ماہ گزرنے کے باوجود جو منصوبہ 4-6 ماہ میں مکمل ہونا تھا اس پر زمینی سطح پر کام کیوں شروع نہیں ہوا؟ آبی وزیر آتشی نے کہا کہ بدھ کو یمنا ندی میں امونیا کی سطح 2.8 پی پی ایم تک پہنچ گئی۔ یمنا میں امونیا کی سطح میں اضافہ نے چندروال اور وزیرآباد میں واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس کی پیداواری صلاحیت کو متاثر کیا۔ جس کی وجہ سے وزیرآباد اور چندروال پلانٹس کی پیداواری صلاحیت ان کی کل صلاحیت کا تقریباً 50 فیصد رہ گئی ہے۔ اس کی وجہ سے پانی کی پیداوار میں بھی اوسطاً 35-40% کی کمی واقع ہوئی۔انہوں نے کہا کہ اس بڑے مسئلے کی وجہ سے دہلی کا تقریباً ایک چوتھائی حصہ بری طرح متاثر ہوا ہے، جس سے صدر بازار، سول لائنز، پرانی دہلی، مکھرجی نگر، براڑی، پٹیل نگر، راجندر نگر، کرول باغ، مجنو کا ٹیلا، آئی ایس بی ٹی جیسے علاقے متاثر ہوئے ہیں، گنجان آباد علاقے جیسے برفخانہ، بارہ ہندو راؤ، کملا نگر، روپ نگر۔متاثر ہوئے ہیں۔آبی وزیر آتشی نے کہا کہ یمنا ندی میں امونیا کی بڑھتی ہوئی سطح اب ایک بار بار چلنے والا مسئلہ بن گیا ہے جو ہر سال دہلی میں رہنے والے لاکھوں لوگوں کی زندگیوں کو متاثر کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہریانہ نے دریا میں فضلہ چھوڑا ہے اور ہریانہ دریا کے بہاؤ کو برقرار نہیں رکھ رہا ہے۔دہلی کی یمنا میں امونیا کے بڑھنے کی بنیادی وجہ ہے۔انہوں نے کہا کہ، وزیر اعلیٰ نے 15.03.2023 کو DJB کی ایک میٹنگ کی صدارت کی، جہاں اس مسئلے پر تفصیل سے تبادلہ خیال کیا گیا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ اس بحران کا فوری حل وزیرآباد کے ذخائر کے اندر امونیا کا ان سیٹو ٹریٹمنٹ ہے۔ اس منصوبے کو 4-6 ماہ کے اندر لاگو کیا جانا تھا۔لیکن اتنا وقت گزرنے کے باوجود یہ پروجیکٹ ابھی تک شروع نہیں ہوا ہے جس کی وجہ سے دہلی کا بڑا حصہ ایک بار پھر پانی کے بحران میں پھنس گیا ہے۔پانی کی وزیر نے کہا، مجھے یہ کہتے ہوئے مایوسی ہو رہی ہے کہ اس اہم پروجیکٹ کو شروع کرنے کے لیے زمینی سطح پر کوئی کام شروع نہیں ہوا ہے، جو دہلی جل بورڈ کی جانب سے ایک سنگین کوتاہی ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر وزیر اعلیٰ، وزیر انچارج اور چیف سکریٹری کی زیر صدارت ان اعلیٰ سطحی میٹنگوں میں کئے گئے فیصلوں پر عمل درآمد نہیں ہوتا ہے تو یہ بہت سنگین مسئلہ ہے۔یہ کیجریوال حکومت برداشت نہیں کرے گی کیونکہ اس طرح کے بڑے پروجیکٹوں پر عمل درآمد نہ ہونے کی وجہ سے لاکھوں دہلی والوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔انہوں نے کہا کہ جب خود جل بورڈ نے اس پروجیکٹ کو مکمل کرنے کے لیے 4-6 ماہ کی مدت مقرر کی تھی تو پھر محکمہ کی جانب سے اس پر سختی سے عمل کیوں نہیں کیا گیا۔ وزیر پانی نے کہا کہ حکومت اور بیوروکریسی عوام کی خدمت کے لیے موجود ہے اور انہیں کسی قسم کی تکلیف نہیں پہنچانی چاہیے۔اس حوالے سے وزیر پانی نے چیف سیکرٹری کو ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ-
1. چیف سیکرٹری 01 جنوری تک رپورٹ دیں کہ وزیر آباد ریزرو وائر میں ان سیٹو امونیا ٹریٹمنٹ پلانٹ لگانے میں اتنی تاخیر کیوں ہوئی؟
2. چیف سیکرٹری کو چاہیے کہ وزیر آباد میں امونیا ٹریٹمنٹ پلانٹ کب تک تیار ہوگا اس کی ٹائم لائن دیں اور وہ ذاتی طور پر اس منصوبے کی نگرانی کریں۔
3. چیف سکریٹری اس بات کو یقینی بنائے کہ امونیا ٹریٹمنٹ پلانٹ کے لیے ٹینڈر 15 جنوری تک جاری ہوجائے۔

Related posts

میں اندر ہوں یا باہر، ملک کی خدمت کرتا رہوں گا، میری زندگی کا ہر لمحہ ملک کے لیے وقف ہے: کیجریوال

Paigam Madre Watan

گجرات یونیورسٹی میں طلباء پر تشدد – قصورواروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے ۔ا یس ڈی پی آئی

Paigam Madre Watan

The Heera Group has embarked on a gold trading venture.

Paigam Madre Watan

Leave a Comment

türkiye nin en iyi reklam ajansları türkiye nin en iyi ajansları istanbul un en iyi reklam ajansları türkiye nin en ünlü reklam ajansları türkiyenin en büyük reklam ajansları istanbul daki reklam ajansları türkiye nin en büyük reklam ajansları türkiye reklam ajansları en büyük ajanslar