نئی دہلی ۔(پی ایم ڈبلیو نیوز)۔سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا(SDPI) کے قومی جنرل سکریٹری الیاس محمد تمبے نے ایک پریس بیان میں کہا کہ ایودھیا میں نام نہاد رام مندر بابری مسجد کی زمین پر بنایا گیا ہے۔ جسے فرقہ پرستوں نے لوٹ لیا تھا اورجنہوں نے 500 سال پرانی تاریخی مسجد کو سن 1992 میں منہدم کر دیا تھا۔ بابری مسجد کا انہدام آزاد ہندستان کی تاریخ کا ایک داغدار، دردناک اور شرمناک باب تھا جس نے بابری مسجد کے انہدام کی وجہ سے ہونے والے فرقہ وارانہ فسادات میں ہزاروں معصوم جانیں لیں۔
سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں واضح طور پر کہا کہ بابری مسجد اس زمین پر بنائی گئی تھی جہاں کوئی مندر نہیں ڈھایا گیا تھا۔ عدالت عظمیٰ نے اپنے فیصلے میں اس بات کا اعادہ کیا کہ 1949 میں اندھیرے میں گھس کر مسجد کے احاطے میں بتوں کو غیر قانونی طور پر رکھا گیا تھا۔ تاہم بابری مسجد کی زمین سپریم کورٹ کی طرف سے رام مندر ٹرسٹ کو دے دی گئی جو کہ قدرتی انصاف کی تضحیک اور دوٹوک انکار تھا جو آزاد ہندوستانی تاریخ کا ایک شرمناک اور داغدار باب بھی تھا۔ایس ڈی پی آئی قومی جنرل سکریٹری الیاس محمد تمبے نے اس بات کی طرف خصوصی نشاندہی کرتے ہوئے کہا ہے کہ مندر کے ایجنڈے کے ساتھ بی جے پی لوگوں میں نفرت پھیلا کر فرقہ وارانہ طور پر لوگوں کو پولرائز کر رہی ہے۔ آئندہ لوک سبھا انتخابات کے پیش نظر بی جے پی نام نہاد رام مندر کے افتتاح اور دیگر فرقہ وارانہ ایجنڈوں کے ذریعے فرقہ وارانہ پولرائزیشن کے پیچھے بھاگ رہی ہے۔بی جے پی کی نفرت انگیز سیاست اور تقسیم کا ایجنڈا ہندوستانی جمہوریت، سلامتی اور سا لمیت کے لیے خطرناک اور تباہ کن ہے۔
next post
Related posts
Click to comment