کیرالا ٹیچرس ایسو سی ایشن کو چاہیے کہ قومی سطح پر اردو کا پروگرام منعقد کرے۔ سرکارکی جانب سے وہ مدد ضرور کریںگے
ملاپرم :(پی ایم ڈبلیو نیوز) کیرالا میں اردو اساتذہ کی تنظیم ( کیرا لا اردو ٹیچرس ایسو سی ایشن ) ’’ کے۔یو۔ٹی۔اے‘‘کی سالانہ ریاستی کانفرنس ضلع ملا پرم کے ایس ایم سرور نگر ( وارین کنتھ کنہارحمد حاجی ٹاؤن ہال)میں منعقد کی گئی ۔۱۴ جنوری کو صدر ’’ کے۔یو۔ٹی۔اے‘‘ جناب ڈاکٹر ۔کے ۔پی۔ شمس الدین ترورکاڈکے ہاتھوں ’’ کے۔یو۔ٹی۔اے‘‘کی پرچم کشائی کے ساتھ کانفرنس کا آغاز ہوا۔ پہلا اجلاس’’ یاد گار سرور‘‘ اور پور وجوں کاملن کا تھا۔ساجد مو کن نے استقبالیہ کلمات پیش کیے ۔اس اجلاس کاافتتاح ممبر پارلیمنٹ جناب ای ۔ٹی۔ محمد بشیر صاحب نے کیا۔ انہوںنے اپنے افتتاحی خطبہ میں کہا کہ ’’ قومی یکجہتی کی عظیم الشان مثال ہے اردو زبان ،اس زبان نے آزادی میں جتنا حصہ لیا ہے ،شاید ہی کسی اور زبان کا اتنا رول رہا ہو۔ پی ۔ محی الدین کٹی ک۔ی۔ث۔ی۔صاحب سابق صدرکے ۔یو۔ٹی اے نے کیرالا میں گذشتہ نسلوں نے اردو کے لیے جو قربانیاں دیں ان پر روشنی ڈال کر اپنا خطبہ مکمل کیا۔ مہمان خصوصی کے ۔ پی ۔اے۔ مجید ( ایم ایل اے ) نے اپنے بیان میں کہا کہ ایس ۔ایم۔ سرور ؔنے کیرالا میں اردو کی ترقی وترویج کے لیے محنت کی ہے،مزید ان کے ادبی کارناموںپر اپنی رائے پیش کرتے ہوئے کہا کہ شاید اسی لیے شارب ردولوی نے ایس۔ ایم ۔ سرور ؔ کو کیرالا کے بابائے اردو کہا تھا۔ مہمان خصوصی کے خطبہ کے بعد ڈاکٹر ۔کے ۔پی۔ شمس الدین ترورکاڈنے اردو کے میدان میں ایس۔ایم سرورؔ کی خدمات کے موضوع پر مقالہ پیش کیا۔اسی موضوع پر جناب این ۔محی الدین کٹی نے بھی اپنا مقالہ پیش کیا۔ شوکت علی ماسٹر،اے ۔پی ۔عبد المجیدماسٹر،ٹی ویران کٹی ماسٹر،ایم ۔نور الدین ماسٹر ،مجید ماسٹر‘‘ولا پرم حمزہ کڈ مبوڑ نے تہنیتی کلمات پڑھے،جبکہ اظہار تشکر جناب ایم ۔پی ۔شوکت علی نے ادا کیا۔ غزل سرائی کاانعقاد ہوا۔ پی ۔محمد عبد الجلیل کے استقبالیہ کلمات کے بعد جناب لیفٹنیٹ حمزہ کے صدارت میں ملا پرم میونسپل کے چیئر مین جناب مجیب کاڈیری نے آغازکیا۔ ملا پرم میونسپل کی تعلیمی اسٹینڈنگ کمیٹی کے چیئر مین عبد الحکیم نے اظہار خیال کیا اس کے بعد ’’عشرت صباح اینڈ پارٹی ‘‘کا غزل سرائی اور کلاسیکی فلمی نغموں کا پروگرام شروع ہوا۔ ہدایت کار جناب سی ۔ا یم ۔لطیف تھے۔ عشائیہ کے بعد سالانہ کونسل منعقد کی گئی ۔ کونسل پروگرام کی صدارت کی کرسی پر ڈاکٹر کے ۔پی۔ شمس الدین ترورکاڈ جلوہ افروز ہوئے ۔ اس سیشن کا افتتاح جناب کے ۔شوکت علی ماسٹر نے کیا۔ جناب کے ۔ پی ۔سریش نے سالانہ رپورٹ پیش کی۔ این ۔بشیرنے حساب و کتاب پیش کیا۔ بعد میں ہونے والے انتخاب میں ڈاکٹر ۔کے ۔پی۔ شمس الدین ترورکاڈصدر سلام ملیایما جنرل سکریڑی اور ٹی ۔ اے ۔ رشید کو بطورخازن منتخب کیا گیا۔ریٹا رنگ آفیسر کی حیثیت سے جناب ٹی ۔ ،محمد اور کے ۔ شوکت علی صاحب تھے ۔عبد المنیر صاحب کا لکھا ہوا استقبالیہ گیت کونڈ وٹی کے تعلیمی کمیٹی کے صدر اور اردو اساتذہ پر مشتمل ٹیم نے پیش کیا۔ جنرل سکریٹری جناب کے ۔ پی ۔ سریش خیر مقدم کیا۔ ڈاکٹر ۔کے ۔پی۔ شمس الدین ترورکاڈصدر ’’ کے۔یو۔ٹی۔اے‘‘نے صدارتی خطبہ پیش کیا۔ کانفرنس کاافتتاح جناب ڈاکٹر ایم ۔پی۔عبد الصمد صمدانی ( رکن لوک سبھا)نے کیا۔انہوںنے اپنی تقریر میں کہا کہ ہندوستان کے آئین کی طرف سے ضمانت دی گئی ، وفاقیت کی مختلف صورتوں میں اہم لسانی وفاقیت کو محفوظ رکھنے کے لیے چوکسی کی ضرورت ہے ۔لسانی تعصب جمہوریت اور انسان دشمنی ہے ۔ اردو ہندوستانی کی اپنی زبانوں میں سب سے اہم زبان ہے ۔ یہ نہ صرف ہماری بلکہ پورے ہندوستان کی ملی جلی ثقافت اور سماجی بقائے باہمی کی زبان ہے ۔ اس کانفرنس میں بنگلور سے تشریف فرما عالمی شہرت یافتہ شاعر عزیز الدین عزیز بلگامی مہمان خصوصی تھے ۔ انہوںنے کیرالا پر ۵۲ اشعار پر مشتمل نظم پیش کی سارا ماحول مسحور کن بنا دیا۔ عبید اللہ ( ایم ایل اے ) بھی تشریف آواری ساتھ میں عبد الحمید ( ایم ایل اے ) نے بھی محفل کو رونق بخشی ،اس جلسے میں استقبالیہ نغمہ لکھنے والے عبد المنیر کو اور ’’ کے۔یو۔ٹی۔اے‘‘جشن طلائی کی علامت تیار کرنے والے کویا کو ڈاکٹر ایم ۔ پی ۔ عبد الصمد صمدانی نے بطور تحفہ مومنٹو سے سرفراز کیا۔کیرا لا میں اردو ٹیچرس ایسو سی ایشن ہر سال زلیخا حسیں ایوارڈاور ایس۔ایم ۔ سرورؔ ایوارڈ کااعلان کیا جاتا ہے ۔امسال ایس۔ ایم۔ سرورؔ ایوارڈ’’ کے۔یو۔ٹی۔اے‘‘ کے سابق سکریٹری کلی یتھ عبد الرحمن کٹی اور زلیخاحسیں ایوارڈ حمید کے ۔پی ۔ ولا پرم کے نام اعلان کیا گیا تھا۔کانفرنس کے افتتاحی جلسہ میں جناب منجلام کوژی ( ایم ایل اے ) نے دونوں معزز شخصیات کو اپنے دست مبارک سے ایوارڈ پیش کیے ۔اس اجلاس میں پی ۔ محی الدین کٹی ،ٹی ۔محمد۔کے ۔پی،ویلائیدھن ،پی ۔ کے۔ابو بکر حاجی،حسین ماسٹر نے تہنیتی کلمات ادا کیے این ۔ بشیر کے اظہار تشکر کے ساتھ یہ اجلاس اختتام پذیر ہوا۔ اس کے بعد ثقافتی و تہذیبی جلسے میں سی ۔ وی ۔ کے ریاض کے استقبالیہ خطبہ کے بعد ،ٹی ۔ایچ کریم،پی ۔ عبد الحمید،( ایم ایل اے ) نے اس سیشن کا افتتاحی خطبہ دیا۔اس اجلاس میں مہمان خصوصی عزیز بلگامی کی تقریر کے بعد سنیل کمار ،ایم۔کینی،محی الدین کٹی، عبد الحمید کارا شیری،ٹی۔عزیز نے تہنیتی خطبہ پیش کیا۔ پی۔ کے شمیرنے شکریہ کااظہار کیا۔ دوپہر ظہرانہ کے بعد تعلیمی اجلاس اور الوداعی تقریب منعقد کی گئی۔ جس کے افتتاح میں عالی جناب وی ۔ عبد الرحمن ( کیرالا کے وزیربرائے کھیل اور وقف )نے کیا۔ وی ۔ عبد الرحمن صاحب نے انتہائی جامع اور مدلل وبصیرت افروز خطبہ پیش کرتے ہوئے شرکاء کو فیضیاب ہونے کا موقع فراہم کیا۔آپ کا موقف تھا کہ اردو ہندوستان کی قومی زبان ہے ۔یہ زبان انسانیت اور رواداری کو اجاگر کرتی ہے۔وزیر موصوف نے یہ بھی کہا کہ اردو موسیقی اور نغمہ کی مقبول ترین زبان ہے۔اس زبان سے ناواقف لوگ بھی اردو غزل سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔کیرالا ٹیچرس ایسو سی ایشن کو چاہیے کہ قومی سطح پر اردو کا پروگرام منعقد کرے۔ سرکارکی جانب سے اس کے لیے جو کچھ مدد کی ضرورت ہے وہ ضرور کریںگے ۔۔۱۴تا ۱۶جنوری تک انتہائی تزک واحتشام کے ساتھ منعقدہ سہ روزہ کانفرنس میں تعلیم وتعلم سے شغف رکھنے والوںاور اردو زبان کے شیدایوں نے شرکت فرما کر یہ کانفرنس کامیاب بنائی اور اس طرح سہ روزہ کانفرنس اپنے اختتام کو پہنچی۔این ۔بشیرصاحب اور ٹی۔ عزیز صاحب دونوں کو وزیر وی ۔ عبد الرحمن صاحب نے الوداعیہ مومنٹو پیش کیا۔اردو اسپیشل آفیسر کے عہدے سے ریٹائرڈ ہونے والے کے۔ سنیل کمار کو بھی مومنٹو پیش کیا گیا۔ ڈاکٹر ۔کے ۔پی۔ شمس الدین ترورکاڈکو سرہاتے ہوئے وزیر وی ۔ عبد الرحمن نے اعزاز سے سرفراز کیا۔اس جلسے میں عثمان تامرتھ نے دورِ جدید کے اساتذہ کے موضوع پر تقریر کی ۔ جلسہ میں استقبالیہ خطبہ سلام ملایما اور صدارتی خطبہ ٹی ۔ اے۔عبد الرشید نے دیا۔پی ۔محمد کٹی، فیصل ماولڈت ،پی ۔شہاب الدین ،مجیب منّار نے تہنیتی کلمات ادا کیے۔ ایم پی ستار نے اظہار تشکر ادا کیا۔تیسرے دن ریاستی سکریٹریٹ منعقد کیا گیا۔یو۔ کے ۔ناصر کے استقبالیہ سے تقریب کاآغاز ہوا۔ جلسے میں نجیب منّارصدارت کی کرسی پر جلوہ افروز ہوئے ،اس تقریب کاباضابطہ افتتاح صدر ’’ کے۔یو۔ٹی ۔اے ڈاکٹر ۔کے ۔پی۔ شمس الدین ترورکاڈ نے کیا۔ جنرل سکریٹری کے۔ پی۔سریش نے سالانہ رپورٹ پیش کی ۔اغراض ومقاصد اور تمام مصاریف کے ترتیب کار ٹی ۔ اے ۔رشید اور خازن این۔بشیرصاحب نے موضوعات پر اپنی رائے پیش کی۔سلام ملا یما نے اظہار تشکر ادا کیااور اس کے ساتھ ہی سہ روزہ کیرالا اردو ٹیچرس ایسو سی ایشن کانفرنس اختتام پذیر ہوئی ۔