چنئی ، انڈین یونین مسلم لیگ ( آئی یو ایم ایل ) کے قومی صدر پروفیسر قادر محی الدین نے عمر قید قیدیوں کی رہائی کے تعلق سے ایک اخباری بیان میں کہا ہے کہ عمر قید کی طویل مدت کاٹنے والے قیدیوں کو ہمدردی کی بنیاد پر رہا کیاجائے۔ ہمارا مطالبہ رہا ہے کہ ایسی رہائی کے معاملے میں کوئی فرقہ واریت یا اختلاف نہیں ہونا چاہئے ۔ انڈین یونین مسلم لیگ سمیت دیگر تنظیموں کی مسلسل کوششوں کی وجہ سے عمر قیدیوں کی رہائی پرغور کرنے کے لیے تمل ناڈ وکے عزت مآب وزیر اعلی ایم کے اسٹالن نے اعلان کیا تھا کہ مدراس ہائی کورٹ کے ریٹائرڈ جسٹس این آدی ناتھن کی قیادت میں گزشتہ 22دسمبر 2021کو6افرا د پر مشتمل ایک کمیٹی قائم کی جائے گی۔ مذکور ہ کمیٹی نے 28اکتوبر 2022کو حکومت کو اپنی رپورٹ میں264عمر قیدیوں کو سزا ختم ہونے سے پہلے رہائی کی سفار ش کی۔ اس کی بنیاد پر پیرارینجر انا کی 115ویں یوم سالگرہ کے موقع پر تمل ناڈو حکومت نے 49عمر قیدیوں کی رہائی کی فائل 24اگست2023کو گورنر کو بھیجی ان میں سے 20مسلمان ہیں۔ فی الحال 5اور 6فروری 2024کو 17لوگوں کو رہا کیا گیا ہے ۔ ان میں سے 10مسلمان ہیں۔ عمر قید کے قیدیوں میں 36مسلمان ہیں۔ ان میں سے 35پیرول پر ہیں۔ کڈلو ر سنٹرل جیل میں ریاض الرحمن پیرول کی بجائے صر ف رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے جیل ہی میں ہیں۔ پیرول پر 21افراد میں سے 10کو اب رہا کردیا گیا ہے۔ دیگر کی پیرول کی مدت 21تاریخ کو ختم ہوجائے گی۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ ان کی رہائی کے اعلان تک انہیں پیرول پر رہا رکھا جائے۔ جسٹس آدی ناتھن کی کمیٹی نے بم دھماکہ کیس کے چار مجرموں کووائی باشاہ، بخاری، نواب اور تاج الدین ان چاروں کی رہائی کی سفارش کی تھی، لیکن رہا ہونے والوں میں ان کا نام نہیں ہے ۔ بم دھماکہ کسی میں ملوث یہ چار افراد طویل قید کی سزا کاٹ چکے ہیں۔ ہماری درخواست ہے کہ انہیں ہمدردی کی بنیاد پر رہا کیا جائے اور انہیںسدھر کر زندگی گذارنے کا موقع دیا جائے ۔ ہمیں امید ہے کہ تمل ناڈو حکومت اور گورنر ہماری درخواست کو پورا کریں گے۔ پروفیسر کے ایم قادر محی الدین نے اختتام میں کہا ہے کہ انڈین یونین مسلم لیگ کی جانب سے میں تمل ناڈو حکومت ، گورنر اور عدلیہ کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے عمر قیدیوں کی رہائی میں تعاون کیا۔