تحریر: سعیدالرحمٰن عزیز سلفی
یہ ہیں ہمارے ممدوح، جناب ڈاکٹر عبدالرؤف صاحب حَمیدی، سابق استاد "مدرسہ مفتاح العلوم، ٹِکریا، کُسمہی، ڈومَریاگنج، سِدھارتھ نگر، یوپی”
آپ ابتدائی تعلیم کے بعد "جامعہ فیض عام مئو ناتھ بھنجن” گئے وہاں سے "مدرسہ حَمیدیہ رضویہ، مدن پورہ، بنارس” گئے اور وہیں سے فراغت اصل کی، فراغت گرچہ بریلوی مدرسہ سے تھی مگر آپ پکّے اہل حدیث ہیں، مزید حصولِ تعلیم کے لئے "لَہرِیا سرائے، دربھنگہ، صوبہ بہار” گئے اور میڈیکل کا کورس "Bachelor of Unani Medicine & Surgery” کیا، واپس آکر "پتھرا بازار، بانسی روڈ، سدھارتھ نگر” میں مطب کھولا، اُس کے بعد گورنمنٹ ٹیچر کی حیثیت سے "مفتاح العلوم، ٹکریا” تشریف لائے اور ریٹائرڈ تک یہیں پر پڑھاتے رہے۔ ڈاکٹر صاحب، پیشہء طبابت سے منسلک ہیں، شاعر بھی ہیں اور ہمیشہ تعلیم وتعلم سے جُڑے رہے، بڑے کلاسوں میں آپ درس دیا کرتے تھے، مَیں اُس وقت بہت چھوٹا تھا 1991ء سے 1996ء تک یعنی درجہ پانچ تک ہم نے آپ کو اُسی مدرسے میں پڑھاتے دیکھا، صغر سنی اور نیچے کلاس میں ہونے کی وجہ سے ہمیں آپ سے پڑھنے کا شرف تو نہیں ملا مگر نصائح اور تقریبات میں ہونے والے خطابات سے مستفیض ضرور ہوئے۔ آپ کو جلسے وغیرہ میں نظامت کے لئے بلایا جاتا تھا، بہترین نظامت کرتے تھے، میدانِ نظامت میں، مَیں نے آپ جیسا کوئی نہیں دیکھا، مقرر کو ڈائز پر مدعو کرنے کے لئے جو اشعار پڑھتے وہ لحن اور راگ میں پڑھتے تھے، آپ کا ہر شعر نیچے کی ویڈیو کے انداز پر ہی ہوتا تھا، آپ کے شعر پڑھنے کے اسلوب سے پورا مَجمع لَہر اُٹھتا تھا۔ آپ سدھاتھ نگر، کے مشہور چوراہا، کونکٹی کے پاس قریباً 2 کلومیٹر دور "امَونا تیواری” گاؤں کے رہنے والے ہیں، "مفتاح العلوم، ٹکریا” سے ریٹائرڈ کے بعد مولانا عبدالستار صاحب سراجی کے قائم کردہ مدرسہ بنام "اشرف العلوم، اَمَونا” میں پڑھاتے تھے، آپ صحیح بخاری، صحیح مسلم اور دیگر احادیث کی امہات الکتب پڑھاتے تھے، گاؤں کے بچے، طلبہ و طالبات آپ کو "ڈاکٹر بابا” کہہ کر بلاتے ہیں، فی الوقت آپ کبر سنی کی وجہ سے گھر پر ہی رہتے ہیں، آپ کی عمر تقریباً 80 سال پہنچ چکی ہے، ویڈیو دیکھا تو آپ کی کبر سنی اور ضعیفی کی بنا پر مَیں پہچان نہ سکا، غور کیا تو شعر پڑھنے کا انداز اور چہرہ واضح ہوا اور 30/ 35 سال پہلے یعنی ماضی بعید کے ایّام اور اُس پر چڑھے گردشِ ایّام کے گرد چھٹتے گئے، اور یادِ ماضی کے طبق در طبق واقعات افشا ہونے لگے۔ آپ کا قد میانہ، شخصیت رعب دار، اور آواز بلند ہے، مجھے یاد ہے جب آپ کلاس میں پڑھاتے تو تین چار کلاسوں میں آپ کی آواز پہنچتی تھی، بڑے نظیف الطبع اور سادگی پسند انسان ہیں۔ ڈاکٹر صاحب کے ایک بیٹے ہیں جن کا نام "شفیق الرحمٰن” ہے جو عالم ہیں اور گاؤں کے مدرسے کے پاس اپنا میڈیکل اسٹور بھی چلاتے ہیں، آپ کی مکمل اولاد صرف تین ہیں ایک بیٹا اور دو بیٹیاں۔ اللہ تعالیٰ ڈاکٹر صاحب کو اپنے حفظ وامان میں رکھے اور آپ کا سایہ تادیر قائم رکھے، آپ کے سیئات کو محو کرے اور حسنات کو شرف قبولیت سے نوازے۔ آمین