اگر AAP لوک سبھا انتخابات میں پنجاب کی تمام 13 سیٹیں جیتتی ہے تو مرکز پنجاب کا پیسہ نہیں روک سکے گا، اصل طاقت عوام کے ہاتھ میں ہے: بھگونت مان
نئی دہلی؍پنجاب،عام آدمی پارٹی کی حکومت نے اتوار کو پنجاب کے لوگوں کو تھرمل پاور پلانٹ کا بڑا تحفہ دیا۔ دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال اور پنجاب کے وزیر اعلی بھگونت مان نے گوئندوال تھرمل پاور پلانٹ کا افتتاح کیا۔ اب اسے گرو امرداس جی مہاراج کے نام سے جانا جائے گا۔ اس کی قیمت تقریباً 5.50 ہزار کروڑ روپے ہے۔یہ ایک پرائیویٹ تھرمل پلانٹ تھا، جسے پنجاب حکومت نے صرف 1100 کروڑ روپے میں خرید کر عوام کے تقریباً 4400 ہزار کروڑ روپے بچائے اور اب لوگوں کو سستی بجلی مل سکے گی۔ دریں اثنا، شرون کے ترن تارن میں ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے AAP کے قومی کنوینر اروند کیجریوال نے کہا کہ آج یہ ثابت ہو گیا ہے کہ ایماندار حکومت کیا ہوتی ہے۔اور بے ایمان حکومت کیا ہوتی ہے؟ دوسری حکومتیں سرکاری اداروں کو اپنے دوستوں اور رشتہ داروں کو سستے داموں فروخت کرتی ہیں، جب کہ "AAP” حکومت کو خرید رہی ہے۔ ایسا 75 سال میں پہلی بار ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صرف 10 سالوں میں دہلی-پنجاب میں ہماری حکومت ہے اور گجرات-گوا میں ایم ایل اے۔ اس لیے بی جے پی کو خوف ہے۔اگر عام آدمی پارٹی اسی طرح ترقی کرتی رہی تو ایک دن مرکز میں حکومت بنے گی۔ میری اپیل ہے کہ اس بار AAP پنجاب لوک سبھا کی تمام 13 سیٹیں جیتا دیں، تاکہ کوئی بھی پنجاب کا پیسہ روکنے کی جرات نہ کر سکے۔اتوار کو تھرمل پاور پلانٹ کا افتتاح کرنے کے بعد، اپنے پنجاب کے دورے کے دوسرے دن، AAP کے قومی کنوینر اور دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے شرون کے ترن تارن میں منعقدہ ایک جلسہ عام سے خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس سے قبل 540 میگاواٹ کا نجی گوندوال تھرمل پاور پلانٹ پنجاب حکومت نے خرید لیا ہے اور آج پنجاب کے لیے وقف کر دیا ہے۔ پہلے اس کا نام جی وی کے تھرمل پلانٹ تھا، جو اب گرو امرداس جی مہاراج کے نام سے جانا جائے گا۔ اگر ہمیں شری گرو جی مہاراج امرداس جی کا آشیرواد حاصل ہو تو پورا پنجاب پلانٹ کے ساتھ ساتھ ترقی کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ آج واضح ہو گیا ہے کہ دیانت دار حکومت کیا ہوتی ہے اوربے ایمان حکومت کیا ہوتی ہے؟بے ایمان حکومت وہ ہوتی ہے جو سرکاری اداروں جیسے ایل آئی سی، ہوائی اڈے، سمندری بندرگاہیں، خوراک اور بجلی کی کمپنیاں اپنے دوستوں اور رشتہ داروں کو بہت سستے داموں فروخت کرتی ہے۔ اگر ایک پلانٹ کی قیمت 10,000 کروڑ روپے ہے تو بے ایمان حکومت اسے صرف 2,000 کروڑ روپے میں اپنے دوستوں کو بیچ دیتی ہے۔ ملک میں پچھلے 75 سالوں سے یہی ہو رہا ہے۔ لیکن آج پنجاب میں اس کے برعکس ہوا ہے۔ 75 سالوں میں پہلی بار حکومت نے پرائیویٹ پلانٹ خریدا ہے اور وہ بھی انتہائی سستے داموں۔ اگر آج یہ پاور پلانٹ نیا بنایا جائے تو اس پر 5.50 ہزار کروڑ روپے کی لاگت آئے گی۔ جبکہ AAP کی پنجاب حکومت نے اسے صرف 1100 کروڑ روپے میں خریدا ہے۔ اگر ہمارا ارادہ ہیاگر 5.50 ہزار کروڑ روپے کا یہ پاور پلانٹ خراب ہوتا تو ہم اسے 10 ہزار کروڑ میں خرید لیتے اور پارٹی سے کچھ پیسے اپنے گھر کے لیے لیتے، لیکن ہمارے ارادے صاف ہیں۔ اس لیے 5.50 ہزار کروڑ روپے کا پاور پلانٹ 1100 کروڑ روپے میں خرید کر ہم نے پنجاب کے لوگوں کے لیے تقریباً 4400 کروڑ روپے کی بچت کی۔