ابوعاصم اعظمی کا نتیش رانے کو ان کے مقابل الیکشن لڑنے کا چیلنج۔ پولس کو ازخود کیس درج کرنا چاہئے یہ سپریم کورٹ کا حکم ہے لیکن پولس نے اب تک کارروائی سے قاصر اعظمی
ممبئی ممبئی مہاراشٹرسماجوادی پارٹی لیڈراور رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے بی جے پی لیڈر نتیش رانے کے خلاف کیس درج کرنے کا مطالبہ کیا ہے نتیش رانے نے ان کے حلقہ انتخاب میں دو فرقوں میں مذہبی منافرت پھیلانے کے ساتھ یہاں فرقہ وارانہ کشیدگی کو فروغ دیا ہے اس لئے نتیش رانے پر پولس ازخود کیس درج کرے لیکن چونکہ پولس نے کیس درج نہیں لیا ہے اور اگر اس کے خلاف کیس درج نہیں کیا گیا تو اعظمی نے عدالت سے رجوع کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے اعظمی نے بتایا کہ مہاراشٹر میں نتیش رانے مسلسل اشتعال انگیزی پھیلاکر ہندوؤں اور مسلمانوں میں نفرت پیدا کررہے ہیں شیواجی نگر میں متنازع اور اشتعال انگیز بیان بازی سے نفرت کاماحول قائم کر رہے ہیں نتیش رانے پر پولس کو فوری کارروائی کرنا چاہیے لیکن بدقسمتی سے اب تک اس پر کیس درج نہیں کیا گیا اعظمی نے مسلمانوں کو بلا کسی وجہ کے ہدف بنانے کا بھی سرکار پر الزام عائد کیا اور کہا کہ اگر مسلمان خاموش بھی رہا تو اس پر تشدد کیا جاتا ہے اور پھر اسی پر ہی کیس درج کر لیا جاتا ہے انہوں نے کہا کہ گوونڈی شیواجی نگر کی میں نمائندگی کرتاہوں یہاں ہندوؤں اور مسلمانوں میں اس قدر اتحاد ہے کہ گنتی کے شامیانہ میں محرم کی وعظ ہوتی ہے یہاں قرقہ وارانہ ہم آہنگی فروغ پاچکی ہے اسی کو مکدر کرنے کی رانے کوشش کر رہے ہیں لیکن یہاں ہندو اور مسلمان قومی یکجہتی کو فروغ دینے کے لئے کوشاں ہے اور ہندو مسلم اتحاد یہاں کا شیوہ ہے کوئی لاکھ کوشش کرے اسے مکدر کرنے کی لیکن یہاں کے عوام انہیں منہ توڑ جواب دیں گے اعظمی نے رانے کو چیلنج کیا کہ وہ ان کے مقابل الیکشن میں حصہ لے تو انہیں اپنی حیثیت کا اندازہ ہو گا رانے نے اعظمی کو چار پانچ ماہ کا مہمان قرار دیا تھا اس پر اعظمی نے رانے کو اپنے مقابل الیکشن لڑنے تک کی پیشکش کر دی انہوں نے کہا کہ یہاں عوام امن پسند ہے لیکن رانے مہاراشٹر میں نفرت پھیلا کر ہندوؤں اور مسلمانوں میں تفرقہ پیدا کرنے کی سازش کر رہا ہے اعظمی نے مفتی سلمان ازہری کی گرفتاری کو غلط قرار دیتے ہوئے اسے یکطرفہ کارروائی کے ساتھ مسلمانوں کو ہدف بنانے والا عمل قرار دیا انہوں نے کہا کہ ازہری پر کارروائی کی گئی جب کہ انہوں نے کچھ بھی غلط نہیں کہا تھا لیکن نفرت انگیز اب بھی آزاد ہے جس میں ٹی راجہ سنگھ جیسے لوگ بھی شامل ہے اس پر بھی کارروائی ہونی چاہئے ایسے سینکڑوں لوگ ہے جو ہندوؤں اورمسلمانوں میں نفرت پیدا کرتے ہیں ان پر کارروائی کیوں نہیں ۔اعظمی نے کہا کہ پولس کو ازخود مقدمہ درج کرنا چاہیے اگر پولس نے مقدمہ درج نہیں تو میں عدالت کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے جبکہ سپریم کورٹ نے اشتعال انگیزی کے معاملہ میں پولس کو کیس درج کرنے کا حکم دیا ہے اس کی تعمیل پولس کو کرنی چاہئے ۔
a