National قومی خبریں

معروف صحافی جاویدجمال الدین کی سماج وادی پارٹی اقلیتی سیل کے نائب صدر کے عہدہ پر تقرری

ممبئی, آج سماج وادی پارٹی ممبئی ومہاراشٹر کے صدر اور ایم ایل اے ابو عاصم اعظمی نے معروف صحافی  جاوید جمال الدین کو سماج وادی پارٹی اقلیتی سیل کے نائب صدرکے عہدہ پرتقررکیا ہے ،جوکہ تعلیمی و ثقافتی اور سماجی  تنظیموں سے بھی وابستہ ہیں ۔ آج شام جنوبی ممبئی میں قلابہ میں واقع  پارٹی کے دفتر میں جاویدجمال الدین کو تقرری کا خط دیا گیا ۔اس موقع پر ایس پی کے چیف جنرل سکریٹری معراج صدیقی اورمتعدد عہدیداران موجود رہے۔ ابوعاصم نے کہاکہ جاوید  گزشتہ تیس پینتیس سال سے صحافتی اور سماجی و تعلیمی میدانوں میں سرگرم ہیں۔جاویدمیں قوم وملت کیلئے کام کرنے کاجذبہ ہے،امید ہے کہ سیاسی میدان میں بھی بہتر سے بہتر کام کریں گے ۔ جاوید نے اس بات کا اظہار کیا کہ صحافتی میدان میں رہ کر بھی ہم نے سماجی اور تعلیمی میدان میں کام کیا ۔دراصل اگر آپ کو عام آدمی کے حق اور مفاد میں کام کیا ہے اور یہ محسوس ہوتا ہے کہ اس سلسلہ میں سیاسی میدان سب سے زیادہ موثر ثابت ہوتا ہے ۔انشاء اللہ خدمت کے جذبے کے تحت کام کریں گے۔ چیف جنرل سکریٹری معراج صدیقی نے جاوید جمال الدین کا خیر مقدم کیا۔ فی الحال جاوید جمال الدین اُردو جرنلسٹ ایسوسی ایشن کے نائب صدر ہیں اورتعلیمی میدان میں سرگرم ہیں اور سوشل گروپس اور اردو نائٹ ہائی اسکول ممبئی کے صدرہیں۔واضح رہے کہ تقریبا 35 سالہ صحافتی خدمات کے بعد جاوید جمال الدین چند سال سے تعلیمی اور سماجی سرگرمیوں میں مصروف رہے ہیں۔اور اب سیاسی میں شمولیت کافیصلہ لیا ہے ،جاوید نے اپنے کیریئر کی شروعات دوران تعلیم روزنامہ اُردو ٹائمز سے کی اور وہیں سے روزنامہ انقلاب میں بطوررپورٹر داخل ہوئے۔اور 27 سال خدمات انجام دیں۔اور پھر جاویدجمال الدین 2006 میں روزنامہ راشٹریہ سہارا سے وابستہ ہوئے اور ممبئی ایڈیشن کے ایڈیٹر کے عہدہ پر رہے۔روزنامہ صحافت کے ریزیڈنٹ ایڈیٹر بھی کچھ عرصہ رہے۔ آج ملک کے کئی اخبارات میں ان کے مضامین شائع ہوتے ہیں،اس درمیان انہوں نے کئی اہم واقعات کی رپورٹنگ کی جن میں با بری مسجد کی شہادت کے بعد ممبئی میں ہونے والے فرقہ وارانہ فسادات کے ساتھ ساتھ لاتور زلزلہ کا کوریج کیا تھا۔ممبئی فسادات کی تحقیقات کرنے والے جسٹس سری کرشنا کے کمیشن کی روز بروز رپورٹنگ کی اور 1999 میں رپورٹ کا اردومیں ترجمہ کیا۔انہوں نے 94_1993 میں جرنلزم میں ڈپلومہ حاصل کیا اور دوران ایم فل انہیں 2000 میں بانی انقلاب کی سوانح حیات کی ذمہ داری سونپی گئی اور وہ کتابی شکل میں شائع ہوئی تھی ۔ ان کے مضامین جوکہ مسلم مسائل اور تعلیم پر مبنی ہوتے ہیں ۔ملک کے بیشتر اردو اخبارات میں شائع ہوتے ہیں۔

Related posts

تعزیتی نشست بر وفات

Paigam Madre Watan

گجرات کی سنگھی حکومت کو برطرف کرنے کا مطالبہ

Paigam Madre Watan

جھارکھنڈ میںایس ڈی پی آئی نے ہزاری باغ اور راج محل لو ک سبھا حلقوں سے امیدواروں کو اتارا

Paigam Madre Watan

Leave a Comment

türkiye nin en iyi reklam ajansları türkiye nin en iyi ajansları istanbul un en iyi reklam ajansları türkiye nin en ünlü reklam ajansları türkiyenin en büyük reklam ajansları istanbul daki reklam ajansları türkiye nin en büyük reklam ajansları türkiye reklam ajansları en büyük ajanslar