سری نگر :قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان کے زیر اہتمام مرکز برائے فاصلاتی و آنلائن تعلیم، کشمیر یونیورسٹی کے اشتراک سے ہم اور ہمارا ادبی ورثہ کے عنوان سے پروگرام کا انعقاد کیا گیا جس میں پروفیسر نذیر آزاد، پروفیسر سجان کور بالی، پروفیسر ناصر مرزا، ڈاکٹر شبیر حسین شبیر اور ڈاکٹر شکیل شفائی وغیرہ بحیثیت مباحث شریک ہوئے جبکہ نظامت کے فرائض ڈاکٹر الطاف انجم نے انجام دیے۔ اس پروگرام میں مقررین نے کلاسیکی ادب، اردو زبان، گنگا جمنی تہذیب اور اردو کی مشترکہ وراثت پر تفصیلی گفتگو کی اور کہا کہ اردو سبھی کی وراثت ہے اس کی پرورش و پرداخت میں تمام مذاہب کے لوگوں نے کردرا ادا کیا ہے یہ محبت کی زبان ہے۔
دوپہر دو بجے سے اردو پویلین میں شانتی مانس فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام خواتین کے مشاعرے کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں روشن آرا ، نسیم اختر، ڈاکٹر مصروفہ قادر، ڈاکٹر حنانہ برجیس حنا، نگہت صاحبہ، رضیہ حیدر ، جیا ٹھاکر، انجلی ادا، رخسانہ جبین اور ڈاکٹر شفیقہ پروین وغیرہ نے اپنا کلام پیش کیا۔ خواتین کے مشاعرے میں بطور مہمان خصوصی کشمیر یونیورسٹی کی وائس چانسلر پروفیسر نیلوفر خان نے شرکت کی. وائس چانسلر صاحبہ نے قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان کے گراں قدر خدمات کی ستائش کرتے ہوئے اس کی کاوشوں کو سراہا.
چنار اردو کتاب میلہ /چنار بک فیسٹیول 25 اگست تک ایس کے آئی سی سی سری نگر میں چلے گا۔ 23 اگست کو اردو پویلین میں میرا تخلیقی سفر :مصنفین سے ملاقات کے عنوان سے پروگرام کا انعقاد کیا جائے گا، اس میں ڈاکٹر صادقہ نواب سحر ،ڈاکٹر شائستہ یوسف اور پروفیسر اعجاز محمد شیخ شرکت کریں گے۔
previous post
Related posts
Click to comment