Delhi دہلی

پانی کی قلت سے دہلی والے پریشان، "آپ” کا دہلی کی خواتین کے ساتھ بی جے پی حکومت کے خلاف مٹکا پھوڑ احتجاج

نئی دہلی،  دہلی میں پانی کی قلت سے پریشان خواتین کا غصہ پھوٹ پڑا اور اب وہ بی جے پی حکومت کے خلاف سڑکوں پر احتجاج کرنے پر مجبور ہو گئی ہیں۔ راجندر نگر اسمبلی حلقے میں خواتین نے مٹکا پھوڑ احتجاج کرتے ہوئے بی جے پی حکومت کے خلاف جم کر نعرے بازی کی۔ عام آدمی پارٹی کی ویمن ونگ کی دہلی صدر ساریکا چودھری نے کہا کہ جب سے بی جے پی حکومت آئی ہے، دہلی میں پانی کا بحران مزید سنگین ہوتا جا رہا ہے۔ دہلی کے پوش علاقوں سے لے کر دیہی بستیوں تک پانی کی فراہمی نہایت کم ہو گئی ہے اور پانی بہت گندا آ رہا ہے۔ بی جے پی نے بڑے بڑے وعدے کر کے دہلی میں حکومت بنائی، لیکن لوگوں کو صاف پانی تک نہیں دے پا رہی ہے۔ خواتین کا کہنا ہے کہ کیجریوال حکومت اس سے کہیں بہتر تھی۔ کم از کم صاف پانی اور 24 گھنٹے بجلی تو ملتی تھی۔ ساریکا چودھری نے کہا کہ یہ مٹکے اس لیے توڑے گئے ہیں کہ راجندر نگر سمیت پوری دہلی میں پینے کے پانی کی شدید قلت ہے۔ پوش علاقوں سے لے کر دیہی علاقوں تک پانی کی سپلائی نہیں ہو رہی ہے ۔ جو تھوڑا بہت پانی آتا ہے وہ بھی تھوڑی دیر کے لیے آ کر غائب ہو جاتا ہے۔ راجندر نگر کے نرائنا گاؤں میں نہایت خراب معیار کا پانی سپلائی کیا جا رہا ہے۔ پانی اتنا گندا ہے کہ پینے کے قابل نہیں ہے۔ ایسا لگتا ہے جیسے یہ سیور کا پانی ہے۔انہوں نے کہا کہ پانی ہر انسان کی بنیادی ضرورت ہے اور ہر شخص کا حق ہے کہ اسے صاف پانی مہیا ہو۔ لیکن دہلی میں بی جے پی حکومت عوام کو صاف پانی دینے میں ناکام رہی ہے۔ نرائنا گاؤں کے لوگ پانی کی وجہ سے شدید پریشان ہیں، حالانکہ ابھی شدید گرمی کا آغاز بھی نہیں ہوا۔ جولائی، اگست میں حالات مزید خراب ہو جائیں گے۔ دہلی کے عوام مزید مشکلات کا شکار ہوں گے۔احتجاج میں شامل ایک خاتون نے کہا کہ عام آدمی پارٹی کی حکومت بہت اچھی تھی۔ "آپ” کی حکومت نے عوام کو تمام بنیادی سہولیات فراہم کی تھیں۔ پانی، بجلی، محلہ کلینک، سب کچھ اچھی طرح چل رہا تھا۔ لیکن اب کچھ بھی ٹھیک نہیں ہے، سب کچھ برباد ہو گیا ہے۔ دہلی مفلوج ہو چکی ہے۔ایک اور خاتون نے کہا کہ جب سے دہلی میں بی جے پی کی حکومت آئی ہے، کئی علاقوں میں پانی کی سپلائی ٹھیک سے نہیں ہو رہی۔ جہاں پانی آ بھی رہا ہے، وہ اتنا گندا ہے کہ پینے سے بچے بیمار ہو جاتے ہیں۔ "آپ” کی حکومت میں پانی وقت پر آتا تھا اور صاف ہوتا تھا۔ ایک خاتون نے کہا کہ "آپ” کی حکومت میں صاف پانی آتا تھا، لیکن بی جے پی حکومت کے آنے کے بعد پانی گندا آنے لگا ہے اور کھلے سیور کی وجہ سے سڑکوں پر پانی جمع ہو جاتا ہے۔ ہمیں کیجریوال حکومت کی یاد آ رہی ہے، وہ حکومت دوبارہ آنی چاہیے۔خواتین نے بتایا کہ دہلی میں پانی کا مسئلہ دن بہ دن بڑھتا جا رہا ہے۔ اب حالت یہ ہو چکی ہے کہ لوگ غصے میں آ گئے ہیں۔ پہلے آرام سے پانی مل جاتا تھا، لیکن اب پانی بہت کم آتا ہے اور وہ بھی سیور کا پانی ملا ہوا ہوتا ہے۔ جب ہم مقامی ایم ایل اے کے پاس جاتے ہیں تو وہ ہماری سنتے ہی نہیں۔ ان کو عوام کے مسائل سے کوئی لینا دینا نہیں ہے ۔ جب عوام ان سے ملنے جاتی ہے تو وہ دفتر میں موجود نہیں ہوتے۔ اب لوگ رو رہے ہیں اور کہہ رہے ہیں کہ عام آدمی پارٹی کی حکومت بہتر تھی۔ کم از کم صاف پانی تو ملتا تھا اور ایم ایل اے عوام کی بات سنتے بھی تھے۔ اب حال یہ ہے کہ عوام شکایت بھی نہیں کر پا رہی ہے ۔ ساتھ ہی بی جے پی حکومت نے ٹینکر مافیا کو فروغ دیا ہے۔ جس کے پاس پیسے ہوں گے وہ ٹینکر منگوا لے گا، باقی لوگ کہاں جائیں گے؟ خواتین نے کہا کہ حکومت کو عوام کے ساتھ دشمنی کا رویہ ترک کرنا چاہیے۔ یہی عوام تھی جس نے ووٹ دے کر بی جے پی کو اقتدار میں پہنچایا۔ بی جے پی نے بڑے بڑے وعدے کر کے عوام کو دھوکا دیا، لیکن صرف چار مہینے میں عوام کو رُلانے پر مجبور کر دیا۔ دہلی کے عوام کو بنیادی سہولیات بھی نہیں دی جا رہیں۔ نرائنا گاؤں میں پانی کے مسئلے پر عوام میں شدید غصہ پایا جا رہا ہے۔ پہلے ایک گھنٹے تک پانی آتا تھا، اب صرف 15 منٹ کے لیے آتا ہے، وہ بھی نہایت گندا۔ اسی طرح اندرپوری میں بھی گندا پانی آ رہا ہے۔ بی جے پی حکومت کیا کر رہی ہے؟ خواتین نے کہا کہ بی جے پی بنیادی سہولیات فراہم کرنے کے وعدے پر آئی تھی، لیکن اب وہ یہ کام بھی نہیں کر پا رہی ہے۔ اب بجلی بھی جا رہی ہے۔ اسپتالوں میں مناسب علاج نہیں ہو رہا ہے۔ عوام کو بار بار کیجریوال حکومت کی یاد آ رہی ہے۔ اس وقت 24 گھنٹے بجلی ملتی تھی، صاف پانی دستیاب تھا، صحت کی اچھی سہولیات تھیں، محلہ کلینک میں مفت ٹیسٹ ہوتے تھے، بسیں مفت چلتی تھیں۔ اب دہلی میں یہ سب سہولتیں ختم ہو چکی ہیں۔ صرف چار مہینے میں ہی عوام رو رہی ہے۔ ابھی تو پانچ سال باقی ہیں۔ یہی عوام لیڈروں کو اقتدار پر بٹھاتی ہے اور یہی زمین پر گرا بھی دیتی ہے۔خواتین نے کہا کہ خواتین تب سڑک پر آتی ہیں جب وہ حد درجہ پریشان ہو جائیں۔خواتین کے لیے پانی سب سے ضروری چیز ہے۔ انہیں کھانا پکانا ہوتا ہے۔ پانی کے بغیر گھر کے کام نہیں ہو سکتے۔ نرائنا گاؤں میں پانی بہت کم آ رہا ہے۔ خواتین مجبور ہو کر مٹکا پھوڑ احتجاج پر اتر آئی ہیں۔ عوام سوچنے پر مجبور ہے کہ پانچ سال کیسے گزارے گی۔ کئی دنوں تک کپڑے نہیں دھو پاتے۔ بی جے پی سے لوگوں کو بہت امیدیں تھیں، لیکن سب امیدیں ٹوٹ چکی ہیں۔ جب بھی مقامی ایم ایل اے کے پاس کام کے لیے جاتے ہیں تو وہ بدتمیزی سے پیش آتے ہیں۔ کبھی پیار سے بات نہیں کی۔ منگل بازار کے دن ایم ایل اے نے ریہڑی پٹری والوں کو تھپڑ مارا۔ عوام نے ان کا پھولوں سے استقبال کیا تھا، لیکن اگر یہی حال رہا تو جوتوں کی مالا سے استقبال کیا جائے گا۔

Related posts

بی جے پی کو سکھوں کی تاریخ پڑھنی چاہیے، جب شری گرو تیغ بہادر نے ہندو مذہب کے تحفظ کے لیے اپنی عظیم قربانی دی تھی: جرنیل سنگھ

Paigam Madre Watan

लोगों को रोजगार उपलब्ध कराने की दिशा में व्यावसायिक प्रशिक्षण पहल को बढ़ावा देने के लिए एमईपी की प्रतिबद्धता

Paigam Madre Watan

بی جے پی نے یہاں تک کہ کچھ قابل اعتراض پوسٹروں میں دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کی تصویر کا استعمال کیا: آتشی

Paigam Madre Watan

Leave a Comment

türkiye nin en iyi reklam ajansları türkiye nin en iyi ajansları istanbul un en iyi reklam ajansları türkiye nin en ünlü reklam ajansları türkiyenin en büyük reklam ajansları istanbul daki reklam ajansları türkiye nin en büyük reklam ajansları türkiye reklam ajansları en büyük ajanslar