Rashhat-E-Qalam رشحات قلم

حاجی عبدالغفار صاحب (میرے خالہ زاد بھائی)

عزیز الرحمن سلفی

حوالہ کتاب : رشحات قلم

حاجی عبدالغفار صاحب رحمہ اللہ تعالیٰ ایمان، محنت اور شفقت کا ایک عظیم نمونہ تھے، حاجی عبدالغفار صاحب، جنہیں میں "بابو” کہا کرتے تھا، ایک ایسی شخصیت تھے جن کی زندگی ایمان، محنت، اور انسانیت کی روشن مثال ہے۔ ان کا کردار، ان کی سادگی، اور ان کی دین سے وابستگی ہر اس شخص کے لیے مشعلِ راہ ہے جو اپنی زندگی کو سادگی اور عزت کے ساتھ گزارنا چاہتا ہے۔ حاجی عبدالغفار صاحب کی زندگی کے چند اہم پہلو ان کی زندگی کے جدوجہد، اور ان کے نیک اعمال پر روشنی ڈالتا ہے، جنہوں نے انہیں اپنے خاندان اور معاشرے میں ایک قابلِ احترام مقام عطا کیا۔حاجی عبدالغفار صاحب میری بڑی خالہ کے بیٹوں میں سے ایک تھے، میرے خالو کا یعنی حاجی عبد الغفار کا نام عنایت اللہ تھا۔ ان کے بھائی حاجی عبدالستار صاحب بھی ان کے ساتھ اس خاندان کی عزت و آبرو کا حصہ تھے۔ حاجی عبدالغفار صاحب مضبوط جسم اور پختہ عزم کے مالک تھے۔ ان کی زندگی سادگی اور محنت سے عبارت تھی، اور انہوں نے اپنی کھیتی باڑی کے ذریعے اپنی روزی کمائی۔ اللہ تعالیٰ نے انہیں اولاد سے تو نوازا نہیں، لیکن انہوں نے اس کمی کو کبھی اپنی زندگی پر حاوی نہیں ہونے دیا۔ انہوں نے اپنی محنت سے نہ صرف اپنی ضروریات پوری کیں بلکہ ایک باعزت اور خودکفیل زندگی گزاری۔ حاجی عبدالغفار صاحب کی زندگی کا ایک عظیم سبق ان کی محنت اور خودداری ہے۔ انہوں نے اپنی کھیتی باڑی کو اپنی محنت سے سجایا اور اسے اپنی روزی کا ذریعہ بنایا۔ ان کی زندگی سے یہ واضح ہوتا ہے کہ محنت اور ایمانداری سے انسان ہر مشکل حالات میں سرخرو ہو سکتا ہے۔ وہ کبھی کسی کے سامنے ہاتھ نہیں پھیلاتے تھے اور اپنی محنت کی کمائی سے اپنی ضروریات پوری کرتے تھے۔ ان کا یہ کردار ہمیں سکھاتا ہے کہ انسان کو اپنی محنت پر بھروسہ کرنا چاہیے اور ہر حال میں خودداری کو برقرار رکھنا چاہیے۔قرآن کریم میں اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:ترجمہ: "اور یہ کہ انسان کے لیے وہی ہے جس کی اس نے کوشش کی۔”
حاجی عبدالغفار صاحب کی زندگی اس آیت کی عملی تفسیر ہے۔ انہوں نے اپنی محنت سے اپنی زندگی کو خوشحال بنایا اور کبھی کسی مشکل یا دقت کو اپنے عزم پر حاوی نہیں ہونے دیا۔ حاجی عبدالغفار صاحب کی زندگی کا ایک اہم پہلو ان کی دین سے وابستگی تھی۔ سنِ رسیدگی میں انہوں نے اپنی زندگی بھر کی کمائی کا کچھ حصہ اور مولوی سعید احمد سلفی کی مالی اعانت سے حج کا فریضہ ادا کیا۔ یہ ان کی زندگی کا ایک عظیم لمحہ تھا، جو ان کے ایمان کی پختگی اور اللہ سے قربت کی علامت ہے۔ حج جیسا عظیم فریضہ ادا کرنا ہر مومن کی خواہش ہوتی ہے، اور حاجی عبدالغفار صاحب نے اسے اپنی محنت اور خلوص سے پورا کیا۔ ان کا یہ عمل ہمیں سکھاتا ہے کہ دین سے وابستگی اور اللہ کے احکامات کی تعمیل انسان کی زندگی کو معنی خیز بناتی ہے۔مولوی سعید احمد سلفی، جو ایک نیک اور دیندار شخصیت ہیں، نے حاجی عبدالغفار صاحب کی اس عظیم سفر میں ان کی مدد کی۔ یہ ان دونوں کی دلی قربت اور باہمی احترام کی ایک خوبصورت مثال ہے۔ ہم دعا کرتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ حاجی عبدالغفار صاحب کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے اور ان کے نیک اعمال کو قبول کرے۔آمین۔ان کی زندگی ہمیں یاد دلاتی ہے کہ سادگی، محنت، اور ایمان کے ساتھ گزاری گئی زندگی ہر دور میں ایک مشعلِ راہ بنتی ہے۔ حاجی عبدالغفار صاحب کا نام اور ان کے اعمال ہمیشہ ہمارے دلوں میں زندہ رہیں گے۔

Related posts

ابتدائیہ

Paigam Madre Watan

حدیث کی تدریس کا طریقہ

Paigam Madre Watan

بھوپال کا سفر

Paigam Madre Watan

Leave a Comment