تصنیف:مولانا عزیزالرحمن سلفی
ماخوذ: رشحات قلم (مطبوع)
میںنے قرآن کے ترجمہ وتفسیر اور تفسیری کتب میں جن جن اجزاء اور تفسیری کتب کی تدریس کی ہے مع مدت درس ان کو ذیل میں ذکر کررہاہوں:
۱- پارہ ۲۹-۳۰ (تین سال)
۲- ازسورہ زمرتا پارہ ۲۸؍ختم (چارسال)
۳- جلالین جزء اول ازابتداء سورہ بقرۃ تا اختتام سورہ اعراف (تین سال)
۴- جلالین جزء دوم ازابتداء سورہ انفال تا اختتام سورہ کہف (ایک سال)
۵- بیضاوی از ابتداء سورہ فاتحہ تا پارہ-۱(سورہ پارہ ختم نہیں ہوسکا) (ایک سال)
۶- فتح القدیر از ابتداء سورۃ المومنون تا اختتام سورۃ القصص
۷- فتح القدیر ازپارہ ۱۷ تا اختتام پارہ ۱۹
۸- فتح القدیر از ابتداء سورۃ الانبیاء تا اختتام سورۃ الشعراء
تفسیر فتح القدیر للشوکانی کے جو حصے نمبر۶،۷،۸پر مذکور ہیں انہیں میں نے کتنی بار پڑھایا ہے میں خود شمار نہیں کرسکتا۔ غالب گمان یہ ہے کہ جامعہ سلفیہ کی ۳۸؍سال طویل مدت میں ممکن ہے کہ یہ کتاب ۳؍۴سال دوسرے اساتذہ کے پاس رہی ہو۔ اس کے علاوہ یہ ہمیشہ میرے ہی پاس رہی۔
علم العروض کی کتاب تو میرے ساتھ لازم ہوگئی کوئی دوسرا اس فن کو لینے کے لیے آمادہ نہیں ہوتا۔ ہمیشہ مجھے ہی جھیلنا پڑتا ہے۔ صرف ایک سال جب نصاب میں تبدیلی ہوئی تھی اسی سال میرے پاس اس کے لیے گھنٹی نہیں نکل سکی۔ اس لیے کہ اس گھنٹی میں میرے پاس ایک گھنٹی میں تین تین مادے رکھ دیے گئے تھے جن کو سنبھالنے کے لیے کوئی مدرس تیار نہ تھا۔ میں نے ایک گھنٹی میں تینوں مادے پڑھائے۔ دومادے اختتام کو پہنچے او رایک کا دوتہائی حصہ پڑھایا جاسکا۔ وہ تینوں مادے تھے۔
علم البلاغۃ میں جواہر العروض
تاریخ الادب العربی میں زمانہ جاہلیت تا زمانہ اسلام
نحووصرف القواعد العربیہ المیسرہ جلددوم