نئی دہلی(پی ایم ڈبلیو نیوز)وزیر تعلیم آتشی نے منیرکا گاؤں میں واقع ایم سی ڈی اسکول کا اچانک معائنہ کیا۔معائنے کے دوران وزیر تعلیم کو پتہ چلا کہ 19 میں سے صرف 10 اساتذہ اسکول میں موجود تھے۔ کئی اساتذہ کافی عرصے سے غیر حاضر تھے۔ کئی بچے اسکول سے بھی غیر حاضر تھے۔ بیت الخلا کی حالت خراب تھی، فرش اوردیواروں پر مٹی پڑی تھی۔ وزیر تعلیم نے دیکھا کہ بچوں کی نوٹ بکیں خالی پڑی ہیں۔ اسکول کی یہ حالت دیکھ کر وزیر تعلیم آتشی نے اسکول کے سربراہ کی سرزنش کی اور الٹی میٹم دیا اور ایک ہفتے کے اندر ان تمام مسائل کو دور کرنے کی ہدایت کی۔اسکول میں بیت الخلا کی حالت خراب پائی گئی، فرش پر گندگی تھی، دیواریں مٹی سے اٹی ہوئی تھیں۔معائنے کے دوران وزیر تعلیم نے دیکھا کہ اسکول کے بیت الخلا کی حالت خراب ہے۔ کلاس روم کی دیواریں گندگی سے بھری ہوئی تھیں، فرش بھی دھول سے ڈھکا ہوا تھا اور کافی عرصے سے صاف نہیں کیا گیا تھا۔ ایک کلاس روم میں لائٹس آن نہیں تھیں اور بچے تاریک کمرے میں بیٹھنے پر مجبور تھے۔وزیر تعلیم نے کہا کہ اسکول میں صفائی کی ابتر صورتحال یہاں پڑھنے والے بچوں کے مستقبل کے تئیں اسکول انتظامیہ کے غیر حساس رویہ کی عکاسی کرتی ہے جس کی ہماری حکومت میں کوئی جگہ نہیں۔ معائنہ کے دوران اسکول میں 19 میں سے صرف 10 اساتذہ موجود تھے، بچے بغیر اساتذہ کے کلاس روم میں بیٹھنے پر مجبور تھے۔حاضری رجسٹر چیک کرنے پر وزیر تعلیم نے پایا کہ کل 19 اساتذہ میں سے 9 اساتذہ غائب ہیں۔ جس کی وجہ سے بچے کلاس روم میں خالی بیٹھنے پر مجبور ہوگئے۔ کئی اساتذہ ایسے تھے جو طویل عرصے سے غیر حاضر تھے اور اسکول میں بچوں کی حاضری بھی بہت کم تھی۔اچانک معائنہ کے دوران طلباء کی خالی نوٹ بکیں تعلیم کے لیے صفر وژن کے ساتھ بی جے پی ایم سی ڈی کے 15 سالہ دور حکومت کی کہانی بیان کر رہی تھیں۔کمرہ میں معائنہ کے دوران جب وزیر تعلیم نے بچوں کی کاپیاں چیک کیں تو انہیں معلوم ہوا کہ کاپیاں خالی پڑی ہیں اور انہیں کافی عرصے سے کام نہیں ملا۔اسکول کے ان مسائل کو دیکھ کر وزیر تعلیم نے اسکول انچارج کی سرزنش کی اور کہا کہ صرف اس لیے کہ غریب خاندانوں کے بچے ایم سی ڈی اسکولوں میں آتے ہیں، اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ انہیں غریب حالات میں پڑھنے پر مجبور کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ والدین اپنے بچوں کو اعتماد کے ساتھ سرکاری اسکولوں میں پڑھنے کے لیے بھیجتے ہیں۔جی ہاں ایسی صورتحال میں اسکول کی حالت بچوں کے مستقبل سے کھیل رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جب اتنی بڑی تعداد میں اساتذہ اسکولوں سے غائب ہوں گے تو بچوں کو تعلیم کیسے دی جائے گی۔ افسران کو اس معاملے کا فوری نوٹس لینا چاہیے۔اب حکومت ایم سی ڈی میں تعلیم کو اہمیت دیتی ہے، اس لیے اساتذہ پرانا رویہ چھوڑ کر نظم و ضبط کے ساتھ اپنی ڈیوٹی سرانجام دیں۔اسکول کی دیکھ بھال میں لاپرواہی اور گندگی اور پڑھائی کے حوالے سے لاپرواہی کے پیش نظر وزیر تعلیم نے اسکول سربراہ کو ایک ہفتے کا الٹی میٹم دیتے ہوئے کہا کہ وہ اسکول کے مسائل حل کریں۔ 1 ہفتے بعد دوبارہ معائنہ کیا جائے گا، اگر کوئی مسئلہ پایا گیا تو سخت نتائج بھگتنے کے لیے تیار رہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت اب ایم سی ڈی میں تعلیم کو اہمیت دیتی ہے، اس لیے اساتذہ کو چاہیے کہ وہ پرانا رویہ چھوڑ کر نظم و ضبط کے ساتھ اپنی ڈیوٹی سرانجام دیں۔ وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کی قیادت میں دہلی کے تمام بچوں کو معیاری تعلیم اور بہتر تعلیمی ماحول فراہم کرنا ہماری ترجیح ہے، اس میں کوئی کوتاہی لاپرواہی برداشت نہیں کی جائے گی۔