تخلیق : عزیزالرحمن سلفی
اے خدائے دوجہاں لم یزل،مرے جرم پر نہ عذاب دے
تو غفور ہے تو رحیم ہے، نہ جہنمی کاخطاب دے
میں فقیر بیکس و بے نوا، میں نحیف لاغر و ناتواں
مری منزلیں ہیں کٹھن بہت، مرے عزم میںتب وتاب دے
بھرا ظلمتوں سے ہے یہ جہاں، نہیں راہ میں کوئی روشنی
تری راہ جس سے میں پاسکوں، مرے ہاتھ میں وہ شہاب دے
وہ گھڑی کہ عالم حشر میں، ملے آدمی کو کتابچہ
کرم اے خدا مرے حال پر، مرے داہنے میں کتاب دے
اے شہنشہِ ارض وسما، تری بارگہ میں ہے التجا
مری لغزشوں کو معاف کر، مری نیکیوں کاثواب دے
مری جستجو مری آرزو، مری زندگی مری بندگی
میں بھٹک رہا ہوں تودرپہ لا، نہ عقاب کر نہ عتّاب دے
میں عزیزؔ ہوں تو عزیزگر، میں ہوں تشنہ لب تو خیال کر
ترا عشق جس سے نکھر سکے ، وہی جام دے وہ شراب دے