نوجوانوں کی ایم ای پی کو مکمل حمایت ہے/ سید کامران
نئی دہلی (ریلیز / مطیع الرحمن عزیز)بنگلور کرناٹک میں آل انڈیا مہیلا امپاور منٹ پارٹی کے ریاستی یوتھ پرسیڈنٹ جناب سید کامران نے عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ کا وژن کتابچہ کا اجرا کیا۔ ساتھ میں جناب محمد علی۔ عبد الرزاق صاحب اور غوث بھائی نے بھی شرکت کی۔ واضح رہے کہ آل انڈیا مہیلا امپاورمنٹ پارٹی کی صدر عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ اپنے کل ہند پارٹی کاز کو لے کر عوام تک پہنچ رہی ہیں۔ جس میں ان کی پارٹی اور سماجی طور پر کاموں کو شمار کرایا گیا ہے۔ سیاست میں آنے کا مقصد لوگوں کو اور خاص طور سے خواتین اور بچوں کو بہبود کی طرف لانا ہے۔ اسی مقصد کے طرح ایک بارہ صفحاتی کتابچہ کو پارٹی پلیٹ فارم سے شائع کرا کے باشندگان وطن کے ایک ایک فرد تک پہنچانے کا کام آل انڈیا مہیلا امپاورمنٹ پارٹی کے کارکن بڑی مستعدی سے کر رہے ہیں۔ کرناٹک یوتھ پرسیڈنٹ بھائی سید کامران نے اپنے مستعد کارکنان کے ذریعہ اس کتابچہ کو لوگوں تک پہنچایا اور اس بات کی یقین دہانی کرائی کہ اس کتابچہ میں شمار کی گئی باتوں سے نہ صرف ریاست بلکہ ملک بھر کے نوجوان راغب ہو رہے ہیں۔ کیونکہ ملک کی دیگر پارٹیاں زبانی جمع خرچ سے زیادہ ابھی تک کچھ نہیں کر پائی ہیں۔ مفاد پرستی دیگر پارٹیوں کا اہم خیال رہ گیا ہے۔ لیکن آل انڈیا مہیلا امپاورمنٹ پارٹی اور اس کی سپریمو عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ ملک کی وہ با بصیرت لیڈر اور پیشوا بن کر ابھر رہی ہیں جنہوں نے تحریری طور پر اپنے عزائم کو عوام تک پہنچا کر لوگوں اور خاص طور سے نوجوانوں کے دل و ذہن میں جگہ بنائی ہے۔ سید کامران یوتھ پرسیڈنٹ برائے کرناٹک نے کہا کہ میرا تجربہ اور مشاہدہ یہ کہتا ہے کہ نوجوانوں کو آل انڈیا مہیلا امپاورمنٹ پارٹی کے مقاصد اور عزائم بہت پسند آ رہے ہیں۔
بارہ صفحاتی کتابچہ میں خصوصی طور پر جن کاموں کو شمار کرایا گیا ہے ان میں اولین سطور میں آنے والے عزائم کچھ اس طرح ہیں جو پورے کتابچہ کا نچوڑ اور مغز کہے جا سکتے ہیں ، جو بھارتی عوام کے بچہ بچہ کا انحصار کرتا ہے اور کوئی طبقہ ایسا نہیں ہے جو آل انڈیا مہیلا امپاورمنٹ پارٹی کے اس عزم و استقبال کے دائرہ سے باہر ہو رہا ہو۔تفصیلی طور پر بتایا گیا کہ بچوں کی تعلیم کے متعلق لوگوں میں بیداری پیدا کرنا۔ خاص طور پر ملک کے ان حصوں میں تعلیمی مراکز کا قیام کرنا جہاں تعلیم کی شرح کم ہے یا معیار کے مطابق نہیں ہے۔ان طلباءمیں اعلیٰ تعلیم کے لیے بیداری اور حوصلہ افزائی کرنا جو اپنی انتہائی غربت کی وجہ سے درمیان میں ہی تعلیم چھوڑ دیتے ہیں۔انتخابات عوامی مسائل اور ترقی کی بنیاد پر لڑنے کیلئے لوگوں کے اندر بیداری پیدا کرنا۔خواتین کو ترقی کے سفر میں بہتر زندگی گزارنے کے لیے ان کی حوصلہ افزائی کرکے انہیں پراعتماد بنا کر تعلیم یافتہ ، ہنر مند اور خود انحصار بنانا۔رشوت خوری اور بدعنوانی کے خلاف جدید ٹیکنا لوجی کے ذریعہ لوگوں کو بیدار کرنا۔ ملک کے تمام طبقہ کے لوگوں میں اتحاد اور ہم آہنگی کا احساس پیدا کرنا، کیونکہ ہمارا ملک مختلف مذاہب اور مختلف ثقافتوں اور روایات کا ملک اور امن کا گہوارہ ہے۔بینکوں کی طرف سے لوگوں کو سود پر قرض کی لعنت کو ختم کرنا اور ان کے درمیان سود سے پاک قرضوں کے نظام کو متعارف کرانے کیلئے لوگوں کے درمیان تعاون کا جذبہ پیدا کرنا۔ہر ممکن طریقے سے لوگوں کو آئین کے بارے میں معلومات فراہم کرنا، جس میں ان کو بھارت کے آئین کے تحت دیے گئے دوسرے تمام شہریوں کی طرح برابر کے حقوق ملتے ہیں، اور انہیں اپنے بنیادی حقوق کے بارے میں سب کچھ جاننے کی رہنمائی اور حوصلہ افزائی کرنا تاکہ وہ وقت پر اپنے حقوق کو حاصل کر سکیں اور ترقی کی رفتار میں خود کو شامل کر سکیں۔
تعلیم یافتہ بے روزگار افراد کو ملازمت سے منسلک کرنے کے لئے ماحول تیار کرنا۔دیہاتوں، محلوں، قصبوں، شہروں وغیرہ میں امن اور ہم آہنگی کے فروغ کیلئے حکومت سے تعاون کرنا کیونکہ امن اور ہم آہنگی آپسی بھائی چارہ ملکی سلامتی اور ترقی کے لئے بنیادی چیز ہے جسے برقرار رکھنے اور فروغ دینے کی بہت سخت ضرورت ہے۔ایسی کالونیوںیا علاقوں میں پینے کے صاف پانی کا مناسب انتظام کرنا جہاں انتظامیہ کی طرف سے پینے کا پانی مناسب طریقے سے فراہم نہیں کیا جاتا ہے۔سود کی لعنت کے رواج کو ختم کرکے بغیر سود کے قرض فراہم کرانا اور آگے بڑھنے کی کوشش کرنے والوں کو ہر ممکن طریقے سے ان کی ضروریات میں مدد فراہم کرنا ہے۔ایسے لوگوں کو قانونی مدد فراہم کرنا جو ملک کی مختلف جیلوں میں قید ہیں اور اپنی غربت کی وجہ سے وہ کورٹ کچہری کے اخراجات کو برداشت کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہیں، ان کو مالی تعاون کے ساتھ قانونی مدد فراہم کرنا۔غریب اور محتاج لوگوں کو بہترین تجاویز اور بہترین مشورے دینا تاکہ مہنگائی کے مسائل کو حل کرنے کے لئے ان کو مدد فراہم کی جاسکے، کیونکہ اس وقت مہنگائی انتہائی سنگین مسئلہ ہے اور ملک کا ہر شخص مہنگائی سے متاثر ہورہا ہے۔ شراب اور دوسری نشیلی چیزوںکے استعمال کے نقصانات اور اس کے استعمال کے خوفناک نتائج کے بارے میں آگاہ کرنا، ساتھ ہی ساتھ انہیں ان اشیاءکا استعمال نہ کرنے اور اس سے بچاﺅ کے لئے رہنمائی کرنا۔