کھیل ملک کی تعمیر کے لیے تعلیم کی طرح اہم ہیں، اگر طلبہ کھیلوں میں سرگرمی سے حصہ لیں تو ہی ان کی ہمہ گیر ترقی ہوگی: وزیر کھیل آتشی
نئی دہلی (پی ایم ڈبلیو نیوز)کھیل آتشی نے جمعہ کو چھترسال اسٹیڈیم میں 67 ویں نیشنل اسکول گیمز کا افتتاح کیا۔ کیجریوال حکومت کا ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن (DoE) اس سال ان کھیلوں کی میزبانی کر رہا ہے، جس میں ریاستوں، مرکز کے زیر انتظام علاقوں اور دیگر بورڈز سمیت ملک بھر کی 44 اکائیوں کے کھلاڑی اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کریں گے۔اور اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوائیں گے۔دہلی میں 67 ویں نیشنل اسکول گیمز کا افتتاح کرتے ہوئے وزیر کھیل نے ملک بھر کے کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کی اور کہا کہ کھیل ملک کی تعمیر کے لیے تعلیم کی طرح اہم ہیں۔ جب طلباء کھیلوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں گے تب ہی ان کی ہمہ گیر ترقی ہوگی۔ انہوں نے کہا، "ہمارے تعلیمی نصاب میں ملک تعمیر کے لیے کھیلوں کی شمولیت ضروری ہے۔ یہ نہ صرف جسمانی فٹنس کو فروغ دیتا ہے بلکہ ہمارے نوجوان کھلاڑیوں میں ٹیم ورک، نظم و ضبط جیسی اہم صلاحیتوں کو بھی فروغ دیتا ہے۔ یہ ایک صحت مند، زیادہ مسابقتی نسل کی بنیاد رکھتا ہے۔وزیر کھیل نے زور دے کر کہا، "کھلاڑی بننا کوئی آسان کارنامہ نہیں ہے۔ جب ہم تماشائیوں کے طور پر نیرج چوپڑا، پی وی سندھو اور میری کوم جیسے ایتھلیٹس کو ہندوستان کے لیے تمغے جیتتے ہوئے دیکھتے ہیں، تو ہمیں اس خاص دن ان کی شاندار کارکردگی یاد آتی ہے۔ ہمیں کارکردگی یاد ہے، لیکن اس کے پیچھے سالوں کی محنت نہیں دیکھتے ہیں۔” کھلاڑی بننا آسان نہیں ہے اور اس کے لیے لگن اور محنت کی ضرورت ہوتی ہے۔ جیولین پھینکنے والا ہو، ریلے ریسر ہو، باکسر ہو، پہلوان ہو، کرکٹر ہو یا تیراک، ہر کوئی اپنے کھیل کی تیاری کے لیے سخت محنت کرتا ہے۔ اس کے بعد ہی وہ قومی یا بین الاقوامی حیثیت حاصل کر سکتے ہیں۔وزیر کھیل آتشی کا مزید کہنا تھا کہ کھلاڑیوں کی زندگی میں سستی کی کوئی جگہ نہیں ہے اور وہ ایک دن کی ٹریننگ سے بھی محروم ہونے کا خطرہ مول نہیں لے سکتے۔ لہٰذا، کسی بھی ابھرتے ہوئے کھیلوں کے ہنر کے لیے، کھیل اتنا ہی اہم ہے جتنا کہ تعلیم۔انہوں نے کہا کہ کھیل نہ صرف آج اس قومی کھیل میں حصہ لینے والے طلباء کے لئے بلکہ دہلی اور ملک کے ہر بچے کے لئے اہم ہیں۔کھیلوں کے ذریعے سیکھی جانے والی اقدار اور ہنر بہت اہم ہیں اور انہیں کہیں اور حاصل نہیں کیا جا سکتا۔ کھیل ٹیم ورک، سخت محنت کے ساتھ ساتھ کھلاڑیوں کی مستقل مزاجی سے متعلق ہے۔چیلنجوں کا سامنا کرنے کے لیے تیار رہیں۔ یہ خوبیاں ملک کے تمام بچوں کے لیے اہم ہیں۔تمام شرکاء کو مبارکباد دیتے ہوئے وزیر کھیل نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ یہ کھیل ہمارے نوجوانوں میں کھیلوں کا جذبہ پیدا کریں گے۔ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ انڈر 14، انڈر 17 اور انڈر 19 کیٹیگریز کے لڑکوں اور لڑکیوں کے تقریباً 3400 طلباء ؍کھلاڑی 15 سے 16 دسمبر تک 13 کھیلوں میں اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کریں گے۔ ان دو دنوں کے دوران طلباء 13 کھیلوں میں حصہ لیں گے جن میں ہینڈ بال، کراٹے، جمناسٹک، ٹیبل ٹینس، ریسلنگ، باکسنگ، نیٹ بال، بیڈمنٹن،ان میں تیراکی، غوطہ خوری، کوراش اور تھنگٹا مارشل آرٹس وغیرہ شامل ہیں۔ سال 2022 میں دہلی ان کھیلوں میں میڈل میں پہلے نمبر پر تھا۔