لکھنؤ (پی ایم ڈبلیو نیوز) احمد حسن میموریل ٹرسٹ کی جانب سے سابق وزیر صحت مرحوم احمد حسن کی 90 ویں یوم پیدائش کے موقع پر گھر والوں کی جانب سے مدرسوں میں قرآن خوانی اور ایصال ثواب کیا گیا ۔ ٹرسٹ کی جانب سے ؛ احمد حسن : نیک نام سیاست داں ؛ کے عنوان سے ایک ویبینار کا اہتمام پولیس محکمہ کے دیرینہ ساتھی جناب شارق علوی کی صدارت میں ہوا ۔
ویبینار میں شرکاء کا استقبال کرتے ہوئے ٹرسٹ کے کنوینر اور احمد حسن کےقریبی ڈاکٹر عبد القدوس ہاشمی نےکہا احمد حسن صاحب بڑی خوبیوں کے مالک ہوتے ہوے، بھی انہوں نے اپنی شخصیت کو مشتہر نہیں کیا وہ ایک نڈر بہادر اور انصاف پسند پولس آفیسرکی ساتھ مخلص سیاسی رہنماء تھے ۔انھوں نے اقلیتوں خصوصاً پسماندہ مسلمانوں کے حقوق کی بازیابی کے لیے تاریخی کام کیے ۔ ڈاکٹر ہاشمی نے کہا جلد ہی انکی شخصیت کے تمام پہلوؤں پر میموریل لکچر اردو اور ہندی زبانوں میں ٹرسٹ کی جانب سے کتاب شائع کی جایگی ۔
مہمان خصوصی سابق ڈی ۔جی۔ پی ۔ اتر پردیش جناب پرکاش سنگھ نے احمد حسن کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوے کہا جب میں بریلی میں ڈی ۔آی ۔جی پولیس تھا تو وہ اُس ضلع کے ایس ۔ ایس۔ پی تھے ۔میں نے انہیں ایک فر ض شناس اور ملنسار پولس آفیسر کی شکل میں دیکھا۔ وفا شعار اور اپنے کام میں منہمک ہمیشہ انکو پایا ۔ انہوں نے اپنے ضلع کے أمن وامان کو قائم رکھنے پر خصوصی توجہ دی ۔ فرقہ وارانہ تنازعہ کو ہمیشہ منصفانہ انداز سے حل کیا ۔ان کا شمار پولس محکمہ میں ایک مثالی پولس افسر کے طور پر رہاہے ۔سبکدوش ہونےکے بعد وزیرِبن جانے پر جب میری ان سے بات چیت ہوی نہایت خلوص اور شایستگی کو انہوں نے مظاہرہ کیا یہ انکے عظیم کردار کی نشانی ہے ۔میں انھیں ہمیشہ ایک ایماندار افسر مہذب اور شریف انسان کے طور پر یاد کرتا ہوں ۔
امام عیدگاہ مولانا خالد رشید فرنگی محلی نے انھیں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ احمد حسن صاحب کا شمار ملک و صوبہ اتر پردیش کے اعلیٰ قدروں کے حامل ان سیاسی رہنما ؤں میں تھاجن ہوں نے بحثیت پولیس افسر و سیاسی رہنماء کے اپنی ذمہ داریوں کو بخوبی نبھایا اور صوبہ کی تعمیر و ترقی میں خصوصاً صحت اور بنیادی تعلیم کے فروغ میں انکی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جایگا ۔انھیں رفیق الملک ملایم سنگھ یا دو اور جناب اکھلیش یادو دونوں کا اعتبار و اعتماد حاصل تھا جوانکے بلند اخلاق کی اعلیٰ نمونہ ہے ۔جیساکہ پیغمبر اسلام حضرت محمد صلی االلہ علیہ وسلم نے فرمایا تم سب سے اچھا شخص وہ ہے جسکا اخلاق سب سے اچھا ہو ۔ علماء دین کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے اور ہمیشہ اہم امورپر پر انسے مشورہ کرتے انکے مطابق عمل کرتے ۔
خواجہ معین الدین چشتی اردو فارسی یو نیورسٹی کے وایس چانسلر سبکدوش آی ۔اے ۔ایس انیس انصاری نے کہا احمد حسن صاحب ان کمیاب اور کامیاب افسروں اور سیاستدانوں میں تھا جنہوں نے خلق خدا کی خدمت کے لیے اپنی زندگیاں صرف کیں ۔ انہوں نے پسماندہ طبقات خصوصاً بنکروں ، دستکاروں کے مسایل پر ہمیشہ توجہ دی ۔انکاشمار بے لوث خدمت کرنے والے نہایت شریف النفس اور کامیاب ترین انسانوں میں تھا ۔ جن بلندیوں کو انہوں نے چھوا ان تک پہونچنے والے اکثر لوگ یا تو عوام سے دور ہو جاتے ہیں یا خوش اخلاقی کا پہلو کم کر دیتے ہیں’۔انکی صفت یہ تھی کہ کامیاب ترین انسان ہوتے ہوے بھی سبھی سے خؤش اخلاقی سے ملتے جلتے تھے ۔مفلس اور غریب عوام کے مسایل پر ہمیشہ توجہ دی۔
سابق سی ۔ ایم ۔او۔ لکھنو جناب سریندر ناتھ سنگھ یادو نے کہا کہ انہوں نے اپنی میڈیکل سروس میں احمد حسن جیسا ایماندار وزیر نہیں دیکھا ۔وہ غریبوں کے مسیحا تھے انھوں صوبہ کے تمام اسپتالوں کو معیاری اسپتال اور اعلیٰ قسم کی مفت دوائی اور آپریشن کا ہر اسپتال میں بندوبست کیا ۔
جونپور سے ماہر تعلیم ڈاکٹر قدیر خان نے کہا احمد حسن صاحب کے جانے کے بعد پتہ چلا کہ ہم ہم نے فرشتہ صفت جیسا انسان کھو دیا ۔ آج کی سیاسی زندگی کا جائزہ لیتا ہوں اور سیاست دانوں کو اور وزراء حضرات کو دیکھتا ہوں جنکے پاس عوام اور علاقہ کے لوگوں کے دکھ درد سننے کے لیے وقت نہیں ہو تاہے، تو احمد حسن صاحب جیسا سیاسی رہنماء شدت سے یاد آتا ہے۔ جسکے گھر کے سامنے غر یب نادراروں اور حاجت مندوں کا تانتا لگا رہتا ہے غریب پرور اور انسان دوست احمد حسن جیسا رہنماء ہندوستان بھر کہیں نظر نہیں اتا ۔ ہزاروں سال نرگس اپنی بے نوری ہے روتی رہتی ہے ۔۔۔بڑی مشکل سے ہوتا ہے چمن میں دیدہ ور پیدا ۔
۔ چیرمین نگر پالیکا مو اعظم گڑھ انکے دیرینہ رفیق ارشد جمال نے کہا احمد حسن محنت کشوں اور بنکروں کی آواز بنکر اٹھے ۔انہوں اس وقت وزیر اعلی ملایم سنگھ یادو سے بنکروں کو بھر پور بجلی کی فراہمی ، کسانوں کے طرز پر فلیٹ ریٹ پر بجلی کے بل کی ادائیگی کا فیصلہ کرایا۔ پسماندہ طبقات کے مسایل پر حکومت کو متوجہ کرنے کےساتھ معلمین اردوکی تقرری و مدرسہ بورڈ کےفارغین کی سند کو تسلیم کرانے میں انکا نمایاں کردار رہا ۔۔
سنڈیلہ نگر پالیکا کے چیرمین حاجی ریس انصاری نے انہیں پسماندہ اور بنکروں کامسیحا قرار دیا جنہوں نے منصفانہ انداز میں کام کر سیاسی رہنماؤں کو سبق دیا ہےکہ بے لوث سیاست کسے کہتے ہیں ۔
صدر جناب شارق علوی نے کہا احمد حسن ہمارے اسوقت کے ساتھیوں میں سے تھے جب 1959 میں ہم دونوں نے پولیس ٹریننگ مراد آباد میں ایک ساتھ تربیت حاصل کی جو اچھے روابط میں بدل گیی ۔انھون نے پولس کی ملازمت میں نہایت ایماندار اور دیانت دار افسر کی پہچان بنائی ۔۔احمد حسن اپنی دیانتداری ، محنت ،خوش اخلاقی اور قومی دردمندی کی وجہ سے مشہور تھے خدا انکی مغفرت کرے ۔۔ اسکے علاوہ ڈاکٹر فداحسین سن انصاری ، محمد خالد و عارف نگرامی نے انھیں خراج عقیدت پیش کیا۔