عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ کا منصفانہ تحقیقات کا مطالبہ
مقامی سازشوں کے باوجود الیکشن لڑنے کا عہد
نئی دہلی (ریلیز : مطیع الرحمن عزیز) ہیرا گروپ کی چیئرپرسن اور آل انڈیا مہیلا امپاورمنٹ پارٹی کی بانیہ اورکل ہند صدر عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ نے چیلنجوں کے ایک سلسلے کے باوجود آئندہ لوک سبھا انتخابات حیدرآباد سے لڑنے کے اپنے پختہ عزم کا اعلان کیا ہے۔جب سے عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ نے الیکشن میں اترنے کا فیصلہ کیا ہے خود کو کئی تنازعات میں جکڑا ہوا پا رہی ہیں۔ جس میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کی طرف سے ان کے خلاف درج ایف آئی آر بھی شامل ہیں۔ تاہم وہ سختی سے کسی بھی غلط کام کی تردید کرتی رہی ہیں اور زور دیتی رہی ہیں کہ یہ الزامات بے بنیاد اور غیر قانونی ہیں، جو سپریم کورٹ آف انڈیا اور ہائی کورٹ آف تلنگانہ دونوں کی خلاف ورزی ہے۔ عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ بتاتی ہیں کہ سپریم کورٹ نے IA نمبر 15741/2020 EX- کے حوالے سے 16 مارچ 2020 کے اپنے حکم میں ای ڈی کو نہیں بلکہ سنگین فراڈ انویسٹی گیشن آفس (SFIO) کو معاملے کی نگرانی کا حکم جاری کیا تھا۔ W.P (Crl. نمبر 31/2020)عالمہ ڈاکٹرنوہیرا شیخ، جنہوں نے 2017 میں خواتین اور اقلیتوں کو بااختیار بنانے کے مقصد سے AIMEP کا آغاز کیا۔ کہتی ہیں کہ ان کا ایک وژن ہے کہ وہ حیدرآباد کو ایک جدید، ترقی پسند، اور جامع شہر میں تبدیل کریں۔ جہاں سب کو یکساں مواقع اور حقوق حاصل ہوں۔ وہ کہتی ہیں کہ انہوں نے ہمیشہ لوگوں خصوصاً غریبوں، خواتین اور اقلیتوں کی فلاح و بہبود کے لیے کام کیا ہے۔ وہ کہتی ہیں کہ ا ±ن کے کاروبار، جو گولڈ، تعلیم، ٹیکسٹائل وغیرہ کا کاروبار کرتی ہیں، جائز اور شفاف ہیں اور انہوں نے کبھی کسی بھی طرح کا خرد برد نہیں کیا ہے۔
عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ ، جنہیں کئی طرح کی پریشانیوں اور سیاسی حملوں کا سامنا ہے، نے حکام سے سپریم کورٹ کے حکم کو برقرار رکھنے کی اپیل کی ہے، جس نے انہیں عبوری حکم امتناعی دے دیا تھا اور معاملے کو سنگین فراڈ انویسٹی گیشن آفس((SFIO کو بھیج دیا تھا۔ پھر بھی ، ڈاکٹر نوہیرا شیخ کا دعویٰ ہے کہ جب سے انہوں نے لوک سبھا الیکشن لڑنے کا اعلان کیا ہے، تب سے وہ اپنے حریفوں، خاص طور پر اویسی کی طرف سے ترتیب دی گئی ایک مقامی سازش کا نشانہ بنی ہوئی ہیں۔ جن کے بارے میں وہ کہتی ہیں کہ ایک خاتون لیڈر سے اپنا گڑھ کھونے کا ڈر ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) جس نے ان کی اور ا ±ن کی کمپنیوں کے خلاف متعدد ایف آئی آر درج کی ہیں، سپریم کورٹ کے حکم کی خلاف ورزی کر رہی ہے۔ جس نے ایس ایف آئی او کو اس معاملے کی تحقیقات کی ذمہ داری سونپی تھی۔ وہ حیدرآباد کی مقامی پولیس پر اویسی سے متعصب اور متاثر ہونے کا الزام بھی لگاتی ہیں۔ جو کہ ان کے بقول فلم نگر پولیس اسٹیشن میں 16 فروری 2024 کی ایک مبینہ طور پر غیر قانونی ایف آئی آر نمبر 140، 2024 کے اندراج کی حمایت کر رہی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ ایف آئی آر بعض افراد کو فائدہ پہنچانے کی کوشش ہے اور سپریم کورٹ کی ہدایات کی خلاف ورزی ہے۔ عالمہ ڈاکٹرنوہیرا شیخ کا پختہ یقین ہے کہ اس طرح کی کارروائیاں سیاسی طور پر محرک ہوتی ہیں اور ان کا مقصد ان کی جائیداد پر ناجائز قبضہ کرنا ہے۔
ان پریشان کن حالات کی روشنی میںعالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ حکام سے مداخلت اور سپریم کورٹ کے احکامات پر سختی سے عمل درآمد کو یقینی بنانے کی درخواست کرتی ہیں۔ وہ ای ڈی اور ریاستی پولیس کو ہدایات جاری کرنے کی تاکید کرتی ہیں۔ جس میں دیگر ایجنسیوں کی طرف سے کسی بھی مداخلت کی سنگینی اور ممکنہ توہین کی کارروائی پر زور دیا جا سکتا ہے۔ تفتیشی عمل کی شفافیت اور دیانتداری پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے عالمہ ڈاکٹرنوہیرا شیخ سپریم کورٹ کے حکم سے منسلک اثرات اور طریقہ کار کے بارے میں رہنمائی اور وضاحت کی اپیل کرتی ہیں۔ وہ حکام کی جانب سے سازگار کارروائی کی منتظر ہیں، اس جاری قانونی جنگ کے منصفانہ حل کی امید ہے۔عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ جن کے خواتین اور مسلم کمیونٹی میں بہت زیادہ پیروکار ہیں، کہتی ہیں کہ انہیں حیدرآباد کے لوگوں کی حمایت اور اعتماد حاصل کرنے کا یقین ہے۔ وہ کہتی ہیں کہ وہ ان سازشوں اور رکاوٹوں سے باز نہیں آ سکتی ہیں جو ان پر ڈالی جا رہی ہیں۔ وہ کہتی ہیں کہ وہ کسی بھی چیلنج کا مقابلہ کرنے اور انصاف اور جمہوریت کے لیے لڑنے کے لیے تیار ہیں۔ انہوں نے اعلان کیا کہ ”چاہے وہ کتنی بھی سازشیں کریں، میں حیدرآباد سے لوک سبھا الیکشن لڑنے کے اپنے عزم پر ثابت قدم رہوں گی۔“ "میری امیدواری صرف سیاسی خواہشات کے بارے میں نہیں ہے۔ یہ پوری انسانیت کے لیے انصاف، دیانت اور انصاف کے اصولوں کو برقرار رکھنے کے بارے میں ہے۔
خلاصہ الکلام کے طور پر اگر دیکھا جائے تو مشکلات اور غیرضروری چیلنجوں کے باوجودعالمہ ڈاکٹر نوہیراشیخ کی انصاف، دیانتداری اور بااختیار بنانے کے لیے غیر متزلزل عزم روشن اور تابناک ہے۔ بے بنیاد الزامات اور سیاسی سازشوں کا سامنا کرنے کے باوجود حیدرآباد سے لوک سبھا الیکشن لڑنے کا ان کی ثابت قدمی ان کی لچک اور ان اصولوں کے تئیں لگن کا ثبوت ہے جن کی وہ حمایت کرتی ہیں۔ آل انڈیا مہیلا ایمپاورمنٹ پارٹی کے با بصیرت رہنما کے طور پرعالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ نے خواتین اور اقلیتوں کے مقصد کی انتھک حمایت کی ہے۔ ایک ایسا معاشرہ بنانے کی کوشش کی ہے جہاں سب کو یکساں مواقع اور حقوق حاصل ہوں۔ ان کے شفاف کاروباری طرز عمل اور پسماندہ کمیونٹیز کیلئے اٹل وکالت ا ±ن کے کردار اور اقدار کے بارے میں بہت کچھ بتاتی ہے۔ اس مشکل وقت میں حکام کے لیے یہ ضروری ہے کہ وہ انصاف پسندی کے لیے ا ±ن کی درخواست پر دھیان دیں اور سپریم کورٹ کے احکامات کے تقدس کو برقرار رکھیں۔ عالمہ ڈاکٹر نوہیرہ شیخ کی بے مثال جذبہ اور عظیم خواہشات بہت سے لوگوں کے دلوں میں امید اور اعتماد کو تحریک دیتی ہیں، جو انصاف، جمہوریت اور جامع پیش رفت کے ستونوں پر بنے ہوئے روشن مستقبل کا وعدہ کرتی ہیں۔