Parwaz پرواز

’مجھ کوبھی آسر اہے تری اک نگاہ کا‘

تخلیق: مولانا عزیز الرحمن سلفی 

ماخوذ: شعری مجموعہ پرواز (مطبوع)

میں بے نوا ہوں ایک تری بارگاہ کا
کر دے خطا معاف تو اس رو سیاہ کا
ظلمت ہے شش جہات بھٹکتا ہوں چار سو
راہی بنوں میں کیسے تری شاہراہ کا
مشعل جلادے میری نگاہوں کے سامنے
مجھ کو بھی آسرا ہے کرم کی نگاہ کا
موسیٰ کو رہبری تھی ملی کوہ طور پر
میںبھی ہوں اک کلیم تری جلوہ گاہ کا
فرعون شاہ مصر سے موسیٰ کو دی نجات
جب التجا کیا تھا غم جان کاہ کا
یوسف سے نور بخش دیا پیر چشم کو
روشن کئے تھا گوشۂ زندان و چاہ کا
کس نے بنایا آتشِ نمرود کو چمن
کس نے خلیل پر کیا سایہ پناہ کا
ہاتھوں میں لے کے کاسہ گدائی ہوں مانگتا
کرلے ذرا خیال مری نالہ، آہ کا
بحر گنہ میںغر ق ہوں پر ہوں ترا عزیزؔ
سر سے ہٹا دے بوجھ تو میرے گناہ کا

Related posts

محترم ناصر نظامی ’ہالینڈ‘ سے ’عزیز الرحمن سلفی کی کتاب پر تبصرہ‘

Paigam Madre Watan

مبشر سعید ’فرانس‘ سے

Paigam Madre Watan

’اے خدا رحم کر‘

Paigam Madre Watan

Leave a Comment