لکھنؤ: اسٹوڈنٹس اسلامک آرگنائزیشن آف انڈیا (SIO) جوکہ نوجوان نسل اور طلباء کے درمیان کام کرنے والی ایک تنظیم ہے،جس کا مقصد نوجوان نسل کی فکری علمی اور اخلاقی تربیت کرکے سماج اور معاشرے کو ایک مثالی معاشرہ بنانا ہے۔ ایسا مثالی معاشرہ تیار کرنا جو دیانتداری، عدل و انصاف، سچائی، اخوت و محبت اور بھائی چارگی، اتحاد و اتفاق، احترام قانون، ایک دوسرے کے حقوق کی پاسداری، چھوٹوں سے پیار اور بڑوں کا ادب و احترام، کسب حلال اور ایثار و قربانی جیسے انسانی اخلاقی اقدار کا حامل معاشرہ ہو۔ اپنے مقصد کو نظر میں رکھتے ہوئے ایس آئی او ہر سال افراد تنظیم کی ہمہ جہت تربیت کے لئے دو روزہ ایس آئی او اسکول کا انعقاد کرتی ہے۔ اسی ضمن میں زونل آفس واقع مولوی گنج میں دوروزہ کیمپ 25، 26 اگست 2024 کو ایس آئی او اسکول کے نام سے منعقد ہوا۔
جس میں یوپی سینٹرل زون کے 24 اضلاع میں سے تقریباً 200 طلباء و نوجوانوں نے شرکت کی۔ دو روزہ کیمپ میں توحید، رسالت، سیرت نبوی، قرآنیات، سماجیات جیسے عناوین پر مقررین نے اظہار خیال کیا۔ سکریٹری جماعت اسلامی ہند یوپی مشرق مولانا زبیر ملک فلاحی نے قرآنیات کے موضوع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ وہ کتاب ہے جو زندگی کے تمام شعبوں میں رہنمائی فراہم کرتی ہے، انفرادی،اجتماعی، سماجی،معاشی، سیاسی نفسیاتی ہر شعبہ میں پیش آنے والے مسائل و مشکلات، گتھیوں اور پیچیدگیوں کو کھول کر رکھ دیتی ہے۔ یہ کتاب خود اپنا تعارف کراتے ہوئے پورے دعوے سے کہتی ہے کہ میں کتاب مبین ہوں یعنی ہر چیز کو کھول کر رکھ دینے والی کتاب۔ یہ کتاب کلام الٰہی ہے اور دعویٰ کرتی ہے کہ اگر کوئی مجھے ماننے سے انکار کرتا ہے تو مجھ جیسی کوئی ایک سورۃ یا ایک آیت ہی لے آئے لیکن آج تک کوئی اس چیلنج کو قبول نہیں کرسکا۔
مطالعہ کیوں اور کیسے؟ کے موضوع پر مولانا محمد امجد فلاحی نے اظہار خیال کیا۔ انہوں نے طلباء کے سامنے مطالعہ کی اہمیت اسکے مقاصد اور فوائد پر گفتگو کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ مطالعہ علمی اور فکری قوت میں اضافہ کرتی ہے۔ مطالعہ کا مقصد محض معلومات حاصل کرنا نہیں بلکہ فکر و عمل کی اصلا ح ہونا چاہئے، اور صرف ذاتی اصلاح و ترقی تک محدود نہیں ہونا چاہیے بلکہ تحریک اسلامی کو مضبوط اور مؤثر بنانا، دین و دنیا کے مسائل کا شعور حاصل کرنا، اور اسلامی تعلیمات کی روشنی میں درپیش مسائل کا حل تلاش کرکے دنیا کی رہنمائی کرنا مطالعہ کا اصل مقصود ہونا چاہیے ۔
انڈیا ٹومارو کے ایڈیٹر مسیح الزماں انصاری نے طلباء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جو چیز ہم تک پہنچی ہے، جس حق کے ہم امین ہیں اسے دوسروں تک پہنچانا ہماری ذمہ داری ہے۔ اپنی گفتگو کے ذریعہ سے بھی اور اپنے کردار کے ذریعہ سے بھی۔ آج معاشرہ بے شمار مشکلات سے دو چار ہے۔ ان مشکلات سے چھٹکارا پانے کا کسی کے پاس کوئی نسخہ اور کوئی منصوبہ نہیں ہے۔ ایسے میں یہ بڑی ذمہ داری آپ جیسی نوجوان نسل ہی ادا کر سکتی ہے۔ اٹھیے اور لوگوں کو بتایئے کہ آپ جن چیزوں سے چھٹکارا حاصل کرنا چاہتے ہیں اس کا نسخۂ کیمیا ہمارے پاس ہے۔ اپنے کردار سے اپنی باتوں اور دعوں کے گواہ بن کر کھڑے ہوئیے۔ اس دور میں یہ انسانیت کی سب سے بڑی خدمت ہوگی۔
اس دوروزہ کیمپ میں مولانا محمد علی نعیم رازی، ڈاکٹر اسامہ حمید، مولانا محمد خالد اسلم، عاقب فلاحی وغیرہ نے بھی مختلف موضوعات پر لکچر دیے۔ صدر حلقہ یوپی سینٹرل زون برادر رافع اسلام نے آخر میں صدارتی کلمات پیش کیے۔ رافع اسلام نے کہا کہ آج گرچہ دنیا بھر میں مسلمانوں کے خلاف سازشیں ہورہی ہیں، ان کو بدنام کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں لیکن ان حالات سے گھبرانا اور مایوس نہیں ہونا ہے۔ ہم اللہ کے دین کے امین ہیں اس کے سپاہی ہیں ہم جس دعوت کو لیکر اٹھے ہیں اس کے لئے حالات کبھی بھی سازگار نہیں رہے ہیں، ہمیشہ ہم نے اپنی محنت اور لگن سے ہی حالات کو سازگار بنایا ہے۔ جب دنیا یہ کہہ رہی ہو کہ اندھیرا بہت ذیادہ ہے تو آپ بڑھ کر ایک دوسری حقیقت سے آگاہ کیجئے کہ صبح بہت قریب ہے کیونکہ جب اندھیرا بہت ہوتا ہے تو صبحِ نو قریب ہوتی ہے۔ دوروزہ کیمپ کے دوران طلباء کو مختلف گروپوں میں تقسیم کر کے ان کے درمیان مقابلے کے انعقاد بھی کرائے گئے اور آخری سیشن میں نمایاں کامیابی حاصل کرنے والوں کو انعامات سے بھی نوازا گیا۔
Related posts
Click to comment