Education تعلیم

نعتیہ شاعری پر یہ نمائش اہلِ علم کے ذوقِ مطالعہ کو مہمیز کرے گی: پروفیسر اخترالواسع

نئی دہلی , ادارۂ ادب اسلامی ہند، دہلی کے زیرِ اہتمام ’’تیرا وجود الکتاب (صبح تا شام رسالت مآب کے نام)‘‘ کے عنوان سے نعتیہ شاعری کی تحقیق، تنقید اور تخلیق پر مبنی شاندار نمائش کا انعقاد کیا گیا۔ نمائش کا افتتاح کرتے ہوئے ممتاز ماہرِ اسلامیات اور معروف دانشور پدم شری پروفیسر اخترالواسع نے کہا کہ اس طرح کی نمائش نعتیہ شاعری کے حوالے سے باذوق اہلِ علم اور اہلِ ادب میں شوقِ مطالعہ اور تنقید و تحقیق کی تحریک پیدا کرے گی۔ افتتاح کے اس موقع پر نعت ریسرچ سینٹر، انڈیا کے جنرل سکریٹری ڈاکٹر سراج احمد قادری نے اظہارِ مسرت کرتے ہوئے کہا کہ نعت پر اتنا اہم سرمایہ جمع کر دینا نہایت سعادت اور علمی انہماک کا ثبوت ہے۔ اس نمائش میں نعتیہ شاعری کے حوالے سے اردو میں دستیاب تحقیقی، تنقیدی اور تخلیقی کتابوں کا بیش قیمت ذخیرہ زائرین کے روبرو پیش کیا گیا۔ یہ کتابیں مرکزی اسلامی لائبریری، مرکز جماعت اسلامی ہند، دہلی، ڈاکٹر ذاکر حسین لائبریری، جامعہ ملیہ اسلامیہ، نئی دہلی اور کتب خانہ جامعہ اسلامیہ سنابل، دہلی کے علاوہ ڈاکٹر تابش مہدی، پروفیسر کوثرمظہری اور ڈاکٹر واحد نظیر کے ذاتی کتب خانے سے حاصل کی گئیں۔ اس موقع پر منتخب اور شاہکار نعتیہ اشعار کی خطاطی کے نمونے بھی آویزاں کیے گئے۔ اس متبرک نمائش کے آرگنائزر تنویر آفاقی تھے۔ نمائش کاروںمیں رضاء الرحمٰن، ابوہریرہ، وسیم رفیع، سعید جامعی، غلام مخدوم اشرفی، فیروز خان اور جاوید خان نے نہایت فعالیت اور مستعدی کے ساتھ اس نمائش کی تزئین و آرائش میں حصہ لیا۔ خطاطی کے نمونے ذکی احمد، قاسم کوثر اور محمد احسان نے تیار کیے۔
پروگرام ’’تیرا وجود الکتاب‘‘ کے تحت اسکول اور یونیورسٹی کے طلبا کی سطح پر مقابلۂ نعت خوانی اور تحریری مقابلوں کا بھی انعقاد کیا گیا۔ ان مقابلوں کے فاتحین کو باضابطہ جلسۂ تقسیمِ انعامات میں اردو اکادمی،دہلی کے وائس چیئرمین پروفیسر شہپر رسول کے دستِ مبارک سے انعامات دیے گئے۔ نعت خوانی کے مقابلے میں پہلا انعام اسامہ غنی، دوسرا انعام محمد مصطفی اور تیسرا انعام غلام یزدانی نے حاصل کیا۔ تحریری مقابلے میں پہلا انعام عبدالعلیم، دوسرا انعام عرشی خان اور تیسرا انعام سمرن نے حاصل کیا۔ اس موقع پر پروفیسر شہپر رسول نے مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ انعامی مقابلوں کے انعقاد سے طلبا کی نہ صرف حوصلہ افزائی ہوتی ہے، بلکہ ان کے جوہر کی خاطرخواہ پرداخت بھی ہوتی ہے۔
ادارۂ ادب اسلامی ہند، دہلی کا یہ پروگرام ’’تیرا وجود الکتاب‘‘ نعتیہ شاعری کے تاریخ میں یقیناً ایک روشن باب کی حیثیت رکھتا ہے۔ اس کے انعقاد میں جن رضاکاروںنے بے پناہ انہماک اور استغراق کا مظاہرہ کیا ان میں چیف آرگنائزر نوید یوسف، زاہد اقبال، شعیب عزیز، فردوس ہندی، محمد اسرار اور نمائش کاروں کی پوری ٹیم کے نام نہایت اہم ہیں۔ ادارے کی جانب سے ان تمام رضاکاروں اور نمائش کاروں کو ان کی خدمات کے اعتراف میں اسناد سے نوازا گیا۔

Related posts

انجینئرنگ اور فارمیسی ڈگری کورسیس کیلئے MHT-CET 2024  دینا لازمی

Paigam Madre Watan

ثقافتی ورثے کا تحفظ آنے والی نسلوں کے لیے ضروری

Paigam Madre Watan

شاہین ڈگری کالج میں 14؍جنوری کو کانووکیشن تقریب کا انعقاد

Paigam Madre Watan

Leave a Comment

türkiye nin en iyi reklam ajansları türkiye nin en iyi ajansları istanbul un en iyi reklam ajansları türkiye nin en ünlü reklam ajansları türkiyenin en büyük reklam ajansları istanbul daki reklam ajansları türkiye nin en büyük reklam ajansları türkiye reklam ajansları en büyük ajanslar