بابا صاحب بھیم راؤ امبیڈکر یونیورسٹی میں لٹریری کلب کی جانب سے شعری نشست کا اہتمام
لکھنؤ(پی ایم ڈبلیو نیوز)بابا صاحب بھیم راؤ امبیڈکر سینٹرل یونورسٹی کے لٹریری کلب و شعبہ قانون مولانا آزاد میموریل اکادمی کے اشتراک سے ادبی شعری نشست کا اہتمام شعبہ قانون کے سیمنار ہال میں ہوا ۔ جسمیں اردو اور ہندی کے شعرا کے علاوہ مختلف تعلیمی شعبے کے طلباء وطالبات نے معیاری کلام پیش کیے ۔ ۔۔ جلسہ کے مہمان خصوصی ڈین اکیڈیمک پروفیسر رانا پرتاپ سنگھ و صدارت ڈاکٹر عبد القدوس ہاشمی نے کی۔ شعبہ قانون کے صدر پروفیسر سنجیو چڈھا نے اے ہوے مہمانوں کا استقبال کیا ۔ جلسہ کی نظامت لٹریری کلب کی کنوینر ڈاکٹر صوفیہ احمد نے کیا۔ شکریہ جوانٹ کنویئر ڈاکٹر نمیتا جیسل نے ادا کیے ۔مہمان ذی وقار کے حیثیت سے وپروفیسر نوین چندر اڑ وڑا صدر شعبہ ماحولیات ، پروفیسر شلپی ورما چیر پرسن یونیورسٹی کلب نے شرکت کی ۔ صدر جلسہ ڈاکٹر عبد القدوس ہاشمی نے لٹریری کلب ، شعبہ قانون و اکادمی کے اشتراک سے ہونے والی ادبی شعری نشست جسکا مقصد طلباء وطالبات میں اپنے مضامین کے علا وہ انکے اندر چھپی ہوی ادبی صلاحیتوں کو بیدار کرنا تاکہ ان میں مضامین کے ساتھ ادب کی بھی چاشنی ہو ۔ انہوں نے کہا لکھنؤ ادب اور تہذیب کا اہم عظیم گہوارہ رہاہے ۔ اسکی مٹی میں ادب اور شعرو سخن کی حلاوت رچی بسی ہوی ہے ۔۔آج کے جدید سائنسی اور سرمایہ داری دور میں جہاں ہر انسان نفسا نفسی اور مفاد پرستی کی زنجیروں سے بندھا ہے۔ پیسے کی ہوس نے انسانی احساسات کو ختم کردیا ہے ۔ آج کے پست اخلاقی دور میں ادباء و شعرا کی ذمہ داری بڑھ جاتی ہے کہ بلند اعلیٰ قدروں کی مدبرانہ انداز میں رہنمائی کریں ۔ مہمان خصوصی پروفیسر رانا پرتاپ سنگھ نے کہا ادب کو تمام علوم کی روشنی میں دیکھنا چاہیے ۔ انہوں نے کہا بڑھتی ہوی آلودگی ، کرپشن ، موجودہ حالات کے پس منظر میں شاعروں اور کویوں کی ذمہ داری بڑھ جاتی ہے ۔ ترقی یافتہ دور کے نوجوانوں میں ادب سے لگاؤ کی یہ کوشش لایق ستایش ہے ۔ادب سماج کا آیینہ ہوتا ہے ۔ مہذب سماج کو بنانے نوجوانوں کی رہنمائی ضروری کی